1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یہوداورمسلم۔۔۔۔۔۔۔ایک مختصرجائزہ

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از زبیراحمد, ‏17 مارچ 2012۔

  1. زبیراحمد
    آف لائن

    زبیراحمد خاصہ خاصان

    شمولیت:
    ‏6 فروری 2012
    پیغامات:
    307
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    ملک کا جھنڈا:
    ہم واحدامت نہیں ہیں ہم سے پہلے بھی ایک امت گزری ہے بنی اسرائیل وہ حضرت موسی ع کے امتی تھے ہم مسلمان حضرت محمدص کے امتی ہیں انہیں تورات دی گئی ہمیں قرآن دیاگیااورقرآن میں باربارآیاہے کہ اہل ایمان جس طرح قرآن پرایمان رکھتے ہیں ویسے ہی تورات اورانجیل پربھی رکھتے ہیں (اگرچہ اسمیں تحریف ہوچکی ہے).اس امت پرتین کتب نازل ہوئیں توریت،انجیل،زبوراوردیگران بیاکے صحیفے نامہ قدیم (old testaments)۔یہ وہ امت ہے جس کے بارے میں قرآن میں چارمرتبہ آیاہے کہ ہم نے انہیں تمام جہان والوں میں فضیلت دی تھی دومرتبہ توصرف سورہ بقرہ میں چھٹے رکوع کے شروع میں اورپندرہویں رکوع کے شروع میں ہے کہ اے بنی اسرائیل یادکرومیرے انعام واکرام اور احسان کو جومیں نے تم پرکیے میں نے تمہیں تمام جہان والوں پرفضیلت دی۔
    تب وہ ایک امت کی شکل میں آئے ورنہ پہلے وہ ایک قوم تھے جسکے بارہ قبائل تھے جوحضرت یعقوب ع کے بارہ بیٹوں سے وجودمیں آئے حضرت موسی ع کوجب تورات ملی تووہ ایک امت کی شکل میں ڈھل گئے۔اس وقت سے لے کر1400برس اس قوم میں ایسے گزرے جب ایک انبیاکی زنجیرتھی جوانکے درمیان میں رہی جس کاآغازدوانبیاسے ہوااوراختتام بھی یعنی کہ حضرت موسی ع اورہارون ع،حضرت یحیی ع اور عیسی ع۔ابتدااوراختتام کے بیچ کوئی لمباعرصہ نہیں۔
    بنی اسرائیل کی سیاست اورانتظامی امورانبیاکے ہاتھ میں ہوتے تھے اگرایک رحلت فرماتاتودوسرااسکاجانشین بن جاتاتھا۔(صحیح بخاری)
    مثال کے طورپردائوداورسلیمان ع م۔ امت مسلمہ اوریہودمیں مشابہات دواعتبارات سے کی جاسکتی ہیں۔جوجوبرائیاں یہودیوں میں تھیں من وعن مسلمانوں میں بھی سرائیت کریں گی یہاں تک کہ اگروہ گوہ کے بل میں بھی گھسے تویہ بھی گھسیں گے اگران میں کوئی بدبخت ایسااٹھاتھاجس نے اپنی ماں کے ساتھ زناکیاتھاتوامت مسلمہ میں سے بھی کوئی بدبخت ایسااٹھے گاجواپنی ماں سے زناکریگا۔سورہ بقرہ میں پانچویں رکوع سے پندرھویں رکوع تک یہودیوں کا جونقشہ کھینچاگیاہے امہ مسلمہ اسمیں اپناچہرہ بھی دیکھ سکتی ہے۔
    یہودیوں کی طرح مسلمانوں نے بھی یہ عقیدہ گھڑلیاہے کہ جی ہم بخشے بخشائے ہیں ہمیں دوزخ کی آگ توچھوئے گی نہیں اگرچھوئے گی بس عارضی طورپر۔پھردین کے اندرتفریق دین کی کچھ باتیں مانی اورکچھ نہیں پھردین کے ظاہرپرہی پورازوراورباطنی چیزسے یکسرصرف نظرکرناظاہری چیزوں پربال کی کھال اتارناچھوٹی چھوٹی چیزوں پرکفرکے فتوے لگانا بقول حضرت عیسی ع کے کہ تم مچھرچھانتے رہ جاتے ہواورسموچے اونٹ نگل جاتے ہومسلکی تقسیم ہے لیکن سودی کاروباروہ بھی کررہاہے میں بھی کررہاہوں لیکن اس اشتراک کوتکیہ کی طرح پیچھے پھینک دیناہے۔
    جوحالت انپرواردہوئی وہ تم پربھی ہونگی۔(صحیح بخاری)
    اب اس سے زیادہ واضح بیان اورکیاہوگاکہ جوان پربیتاوہ ہم پربھی پیتے گابالکل جوتوں کی جوڑی کی طرح کہ بالکل مشابہہ لہذہ سورہ بقرہ رکوع 5 سے 15 ہمارے لیے تنبیہہ ہے کہ اس آئینے میں ہم اپنی شکل دیکھ کراپنی اصلاح کرلیں۔جیساکہ قرآن میں ہے کہ یہ کتاب صریح ہدایت ہے توکوئی ہے جواس سے ہدایت لے اللہ ہمیں بھی اس سے ہدایت لینے والابنائے آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں