1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

یاد جب ان کی آتی ہے تو روتی ہوں ۔۔۔ زنیرہ گل (اصلاح طلب)

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏19 اپریل 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    یاد جب ان کی آتی ہے تو روتی ہوں
    جانے کب بلک بلک کے سوتی ہوں
    سراب کے پیچھے دوڑی تھی انجانے میں
    راہ ِمحبت میں جب بھی میں کھوتی ہوں
    تنہائی کا درد بھی اب سہنا ہوگا
    یادوں کو اشکوں سے دھوتی رہتی ہوں
    کاغذ کی کشتی بنا کر پانی میں
    باری باری کر کے سب ڈبوتی ہوں
    گُل کے چہرے کی مسکان کا چرچا تھا
    آنسو اب تو پلکوں میں پروتی ہوں

    "زنیرہ گل"

     

اس صفحے کو مشتہر کریں