1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہے سخاوت میں مجھے اتنا اندازۂ گل

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏13 جون 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    ہے سخاوت میں مجھے اتنا اندازۂ گل
    بند ہوتا نہیں کھل کر کبھی دروازۂ گل
    برق پر پھول پنسے برق نشیمن پہ گری
    میرے تنکوں کو بھگتنا پڑا خمیازۂ گل
    خیر گلشن میں اڑا تھا مری وحشت کا مذاق
    اب وہ آوازۂ بلبل ہو کہ آوازۂ گل
    کوششیں کرتی ہوئی پھرتی گلشن میں نسیم
    جمع ہوتا نہیں بھکرا ہو شیرازۂ گل
    اے صبا کس کی یہ سازش تھی کہ نکہت نکلی
    تو نے کھولا تھا کہ خود کھل گیا دروازۂ گل
    زینتِ گل ہے قمر ان کی صبا رفتاری
    پاؤ سے گر اڑی بھی تو بنی غازۂ گل
    قمر جلالوی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں