1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہیلمٹ نہیں حجاب، انڈونیشین ویمن بائیکر کے سٹنٹ نے سب کے دل جیت لیے

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏12 ستمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ہیلمٹ نہیں حجاب، انڈونیشین ویمن بائیکر کے سٹنٹ نے سب کے دل جیت لیے
    upload_2019-9-12_3-42-33.jpeg
    جکارتہ: (ویب ڈیسک) انڈونیشیا میں موت کے کنوئیں میں صنف نازک کے دلیرانہ ایکشن، حجاب پہنے خطروں کی کھلاڑی نے گھر داری اور جوش و جذبے والی زندگی کی کہانی سنا دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان ہی نہیں انڈونیشیا کے بھی روایتی اور ثقافتی میلوں، ٹھیلوں میں موت کا کنواں توجہ کا مرکز ہوتا ہے، انڈونیشین ویمن بائیکر کی انٹری نے سب کو حیران کر دیا ہیلمٹ نہیں لیکن حجاب لازم ہے، بلند حوصلہ خاتون کے شاندار سٹنٹ کمال تھے۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق شاندار سٹنٹ تو کمال کے تھے اور کنوئیں میں تیز رفتار چلتی موٹر سائیکل پر ہاتھ چھوڑ دینے والے ایکشنز بھی زبردست تھے۔

    صرف مشن امپوسبل ہی نہیں بلکہ زندگی کی مشکلات بھی بتا دیں، گھر داری اور پھر سرکس میں مشکل کام آسان نہیں، انڈونیشن صنف نازک کی دلیری اور ذمہ داری بڑے بڑوں کے لیے مثال بن گئی۔
    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ میں دنیا کو بتانا چاہتی تھی کہ عورت سب کچھ کر سکتی ہے، میرے لیے خطرناک سٹنٹ کرنا کوئی مشکل کام نہیں، میں اپنے سوتیلے بھائی کے کرتب دیکھ کر اس جانب آئی۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں