1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

" ہِجراں میں نہ ساون آئے "

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سلطان میر, ‏28 اگست 2010۔

  1. سلطان میر
    آف لائن

    سلطان میر ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2006
    پیغامات:
    169
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    "ہِجراں میں نہ ساون آئے"

    رِم جِھم ساون برسا جائے
    برکھا یادیں تیری لائے
    بادل گِرجیں، بجلی کڑکے
    اندھیرا بھی دِل دہلائے
    بارش قطرے آتش زن ہیں
    تن من اپنا جلتا جائے
    ہِجراں میں ساون کا آنا
    اِک آفت ہے ہائے ہائے
    ایسے میں تُو آ جا جاناں
    کُچھ تو اپنا دِل سُکھ پائے
    سُلطاں رَب سے دِل کہتا ہے
    ہِجراں میں نہ ساون آئے۔
    (سُلطاں)
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: " ہِجراں میں نہ ساون آئے "

    اچھی کاوش ہے میر صاحب۔ شاعری کے علاوہ بھی کچھ شیئر کیا کیجیے!
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: " ہِجراں میں نہ ساون آئے "

    بہت خوب سلطان میر بھائی
    ہجراں میں نہ ساون آئے

    واہ ۔ بہت سی داد قبول کریں۔
     
  4. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: " ہِجراں میں نہ ساون آئے "

    سلطان بھائی بہت خوب عمدہ لکھا ہے زبردست :222:
     
  5. سلطان میر
    آف لائن

    سلطان میر ممبر

    شمولیت:
    ‏25 جولائی 2006
    پیغامات:
    169
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: " ہِجراں میں نہ ساون آئے "

    ملک بلال جی، نعیم جی، اور حسن رضا جی! آپ سب دوستوں کی رپلائیز اور حوصلہ افزائی کیلئے جزاک اللہ۔ خوش رہیں آباد رہیں۔ (آمین)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں