1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہم کریں بات دلیلوں سے تو رد ہوتی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏15 مئی 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ہم کریں بات دلیلوں سے تو رد ہوتی ہے
    اس کے ہونٹوں کی خموشی بھی سند ہوتی ہے

    سانس لیتے ہوئے انساں بھی ہیں لاشوں کی طرح
    اب دھڑکتے ہوئے دل کی بھی لحد ہوتی ہے

    جس کی گردن میں ہے پھندا وہی انسان بڑا
    سولیوں سے یہاں پیمائش قد ہوتی ہے

    شعبدہ گر بھی پہنتے ہیں خطیبوں کا لباس
    بولتا جہل ہے بد نام خرد ہوتی ہے

    کچھ نہ کہنے سے بھی چھن جاتا ہے اعجاز سخن
    ظلم سہنے سے بھی ظالم کی مدد ہوتی ہے
    مظفر وارثی​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں