1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہمیں رونا بھی آتا ہے دکھ دھونا بھی آتا ہے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از محمد اطہر طاہر, ‏21 نومبر 2015۔

  1. محمد اطہر طاہر
    آف لائن

    محمد اطہر طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    63
    موصول پسندیدگیاں:
    51
    ملک کا جھنڈا:
    ﮨﻤﯿﮟ ﺭﻭﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ
    ﺩﮐﮫ ﺩﮬﻮﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ,
    ﺍﮔﺮ ﺭﻭﻧﮯ ﭘﮧ ﮨﻢ ﺁﺋﯿﮟ
    ﺗﻮ ﺩﺭﯾﺎ ﮨﯽ ﺑﮩﺎﺩﯾﮟ ﮨﻢ ,
    ﺑﻨﯿﺎﺩﯾﮟ ﺯﻣﺎﻧﮯ ﺑﮭﺮ ﮐﯽ
    ﺍﮎ ﭘﻞ ﻣﯿﮟ ﮔﺮﺍﺩﯾﮟ ﮨﻢ ,
    ﺗﯿﺮﯼ ﻓﺮﻋﻮﻧﯿﺖ ﮐﻮ ﺑﮭﯽ
    ﻗﺪﻣﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﮭﮑﺎ ﺩﯾﮟ ﮨﻢ ,
    ﺍﭘﻨﮯ ﺍﯾﮏ ﺁﻧﺴﻮ ﺳﮯ
    ﺗﯿﺮﯼ ﺩﻧﯿﺎ ﺑﮩﺎﺩﯾﮟ ﮨﻢ ,
    ﮨﻤﯿﮟ ﺭﻭﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ
    ﺩﮐﮫ ﺩﮬﻮﻧﺎ ﺑﮭﯽ ﺁﺗﺎ ﮨﮯ ,
    ﻣﯿﮟ ﺭﻭﻧﮯ ﺳﮯ ﮈﺭﺗﺎ ﮨﻮﮞ ,
    ﮐﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﺍﯾﮏ ﺁﻧﺴﻮ ﺳﮯ
    ﺗﯿﺮﯼ ﺑﺴﺘﯽ ﻧﮧ ﺟﻞ ﺟﺎﺋﮯ ,
    ﺗﯿﺮﯼ ﮨﺴﺘﯽ ﻧﮧ ﺟﻞ ﺟﺎﺋﮯ ,
    ﺗﻮ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﺑﮭﻮﻝ ﻧﮧ ﺟﺎﺋﮯ ,
    ﻣﯿﺮﮮ ﺭﻭﻧﮯ ﺗﯿﺮﮮ ﺭﻭﻧﮯ ﻣﯿﮟ
    ﺍﺗﻨﺎ ﻓﺮﻕ ﮨﮯ ﺟﺎﻧﺎﮞ !....
    ﻣﯿﺮﮮ ﺍﺷﮑﻮﮞ ﮐﯽ ﺗﺎﺛﯿﺮ
    ﺩﻟﻮﮞ ﭘﮧ ﺿﺮﺏ ﮐﺎﺭﯼ ﮨﮯ ,
    ﻣﯿﺮﺍ ﺍﯾﮏ ﭘﻞ ﺭﻭﻧﺎ ,
    ﺗﯿﺮﮮ ﻋﻤﺮ ﺑﮭﺮ ﺭﻭﻧﮯ ﭘﮧ ﺑﮭﺎﺭﯼ ﮨﮯ
    ﺗﺨﻠﯿﻖ ﻣﺤﻤﺪ ﺍﻃﮩﺮ ﻃﺎﮨﺮ
    M. Athar Tahir
    Haroonabad
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ۔ ۔ ۔ جناب
     
  3. محمد اطہر طاہر
    آف لائن

    محمد اطہر طاہر ممبر

    شمولیت:
    ‏17 اکتوبر 2015
    پیغامات:
    63
    موصول پسندیدگیاں:
    51
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ جناب.. اس پہلے بھی ایک اسی ٹائپ کی لکھی تھی یہ اس کا جواب ہے...
    اس کا عنوان تھا
    ہمیں رونا نہیں آتا دکھ دھونا نہیں آتا
    اسے بھی ضرور ملاحظہ کیجیے گا, اور قیمتی آرا سے نوازئیے گا..
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں