1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہر راز کھولتا ہوں بڑا بدتمیز ہوں

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏31 اگست 2020۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    ہر راز کھولتا ہُوں بڑا بدتمیز ہُوں
    میں سچ جو بولتا ہُوں بڑا بدتمیز ہُوں

    اچھے بھلے شریفوں کے ظاہر کو چھوڑ کر
    اندر کو پھولتا ہُوں بڑا بدتمیز ہُوں

    حرکت تو دیکھو میری کہ عہدِ یزید میں
    انصاف تولتا ہُوں بڑا بدتمیز ہُوں

    اخلاقیات کا میں جنازہ نکال کر
    لہجے ٹٹولتا ہُوں بڑا بدتمیز ہُوں

    کس کی مجال ہے کہ کہے مُجھ کو بدتمیز
    میں خُود ہی بولتا ہُوں بڑا بدتمیز ہُوں

    کر کے غمِ حیات کی تلخی کا میں نشہ
    دن رات ڈولتا ہُوں بڑا بدتمیز ہُوں

    باقؔر ہر ایک شعر میں حق سچ کی شکل میں
    میں زہر گھولتا ہُوں بڑا بدتمیز ہُوں

    مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری ®
    .
    .
     

    منسلک کردہ فائلیں:

اس صفحے کو مشتہر کریں