1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ہرابتلامیں مرا آسرا ہے وہی۔ حمد

'حمد و ثنائے الہی' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏11 ستمبر 2009۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    دیارِ ہجر میں شمعیں جلا رہا ہے وہی
    مجھے وصال کا مژدہ سنا رہا ہے وہی

    وہ بے نشاں ہے مگر پھر بھی اپنی قدرت کے
    نشاں ہزارہا ہر سُو دِکھا رہا ہے وہی

    اُسی کی ذات مِری دستگیر ہے ہمہ حال
    ہر ابتلا میں مِرا آسرا رہا ہے وہی

    ہزار ماؤں کی ممتا سے بھی وہ بڑھ کر ہے
    کہ دے کے تھپکیاں ہر شب سلا رہا ہے وہی

    نویدِ وصل وہی دیتا ہے فراق کے بعد
    بچھڑنے والوں کو پھر سے ملا رہا ہے وہی

    سمایا ہے میری رگ رگ میں وہ لہو کی طرح
    مِری تمنا مِرا مدعا رہا ہے وہی

    قریب تر ہے رگِ جاں سے ذاتِ پاک اُسکی
    حریمِ ذات سے مجھ کو بلا رہا ہے وہی

    وہ اپنے ذکر سے مہکائے جان و دل میرے
    مِرا خرابہ گلستاں بنا رہا ہے وہی

    پکارتا ہے مجھے دھیان کے دریچوں سے
    مِرے شعور کو نیر جگا رہا ہے وہی


    (ضیاء نیّر)
     
  2. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    سبحان اللہ ۔
    اللہ آپکی محنت و شوق قبول کرے۔ آمین
     
  3. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    ہزار ماؤں کی ممتا سے بھی وہ بڑھ کر ہے
    کہ دے کے تھپکیاں ہر شب سلا رہا ہے وہی

    سبحان اللہ ۔
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    برادر بھائی اور پاکیزہ بہنا۔ شکریہ بہت بہت
     

اس صفحے کو مشتہر کریں