1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گھر کو یوں توڑو کہ پھر حسرت تعمیر نہ ہو

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏20 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    گھر کو یوں توڑو کہ پھر حسرت تعمیر نہ ہو
    کوئی تقدیر نہ ہو اور کوئی تدبیر نہ ہو

    ایسے مر جائیں کوئی نقش نہ چھوڑیں اپنا
    یاد دل میں نہ ہو اخبار میں تصویر نہ ہو

    بیٹھے بیٹھے یونہی اندھیارے میں زائل ہو جائیں
    کوئی دم ساز نہ ہو کوئی خبر گیر نہ ہو

    نیند میں تتلیاں آنکھوں میں لہکتی جائیں
    خواب دیکھیں مگر اس خواب کی تعبیر نہ ہو

    کون سنتا ہے مرے شعر یہاں اب مامونؔ
    عین ممکن ہے مری بات میں تاثیر نہ ہو
    خلیل مامون​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں