1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گڑیا آج بھی اندھی ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از لاحاصل, ‏22 ستمبر 2006۔

  1. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    میری نگاہوں کے آئینے میں ہیں نقش اب تک وصال لمحے
    یہی متاعِ حیات ہیں اور یہی ہیں حاصل کمال لمحے

    یہ زندگی کے نرالے موسم ہمیں تو اب تک سمجھ نہ آئے
    جو یاد گارِ حیات ٹھہرے تھے اب تک وہی وبال لمحے

    تمہارا کیا ہے کہ تم تو رستہ بدل کے بالکل سکون سے ہو
    ہمیں تو مسمار کر گئے ہیں جدائی کے یہ نڈھال لمحے

    ہمیں بھلا کب خبر تھی جاناں، ہمیں بھلا کب پتہ تھا جاناں
    جو مات کردےگی اپنا جیون چلیں گے ایسی بھی چال لمحے

    ہمیں تو اپنا ہی آپ بھی اب شفاف دِکھتا نہیں ہے لوگو
    ہماری آنکھوں میں بھر گئے ہیں یہ کیسا گرد و ملال لمحے
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب ساگراج بھائی ۔
    عمدہ انتخاب ۔ :mashallah:
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    :a180: بہت خوب ساگراج جی بہت اچھے
     
  4. بےمثال
    آف لائن

    بےمثال ممبر

    شمولیت:
    ‏7 مارچ 2009
    پیغامات:
    1,257
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    یہ نظم ثوبیہ بہن نے القلم پر لکھی تھی،یقین جانے کہ دل میں‌ کچھ ہو جاتا ہے اس کو پڑھنے کے بعد
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    ساگراج جی کا آپ کا کوئی دوسرا نام بھی ھے جیسے ثوبیہ :201:


    ویسے آپ کا انتخاب بلا شبہ لا جواب ھے ساگراج جی
     
  6. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    سب دوستوں کی پسندیدگی کا بہت شکریہ


    ویسے میں القلم کا ممبر نہیں ہوں۔
     
  7. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    درد پھیل جائے تو
    ایک وقت آتا ہے
    دل دھڑکتا رہتا ہے
    آرزو گزیدوں کے حوصلے نہیں چلتے
    دشتِ بے یقینی میں آسرے نہیں چلتے
    راہ روؤں کی آنکھوں میں
    منزلیں نہ جب تک ہوں، قافلے نہیں چلتے
    ایک ذرا توجہ سے دیکھئے تو کھلتا ہے
    لوگ ان پہ چلتے ہیں راستے نہیں‌چلتے
    سوچنے سمجھنے سے، ساتھ ساتھ چلنے سے
    دوریاں سمٹی ہیں‌فاصلے نہیں چلتے
    خواب خواب آنکھوں میں، رتجگے نہیں چلتے
    درگزر کے حلقے میں مسئلے نہیں‌چلتے
    دو دلوں کی قربت میں تیسرا نہیں‌ہوتا
    واسطے نہیں چلتے
    بخت ساتھ چلتا ہے تابع آزماؤں کے
    وقت رام کرنے میں تجزیوں کے داؤ کیا
    تجربے نہیں چلتے
    عشق کے علاقے میں حکمِ یار چلتا ہے
    ضابطے نہیں چلتے
    حسن کی عدالت میں عاجزی تو چلتی ہے
    مرتبے نہیں چلتے
    دوستی کے رشتوں کی پرورش ضروری ہے
    سلسلے تعلق کے خود سے بن تو جاتے ہیں
    لیکن ان شگوفوں کو ٹوٹنے بکھرنے سے
    روکنا بھی پڑتا ہے
    چاہتوں کی مٹی کو آرزو کے پودے کو
    سینچنا بھی پڑتا ہے
    رنجشوں کی باتوں کو بھولنا بھی پڑتا ہے
     
  8. بےمثال
    آف لائن

    بےمثال ممبر

    شمولیت:
    ‏7 مارچ 2009
    پیغامات:
    1,257
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    واہ واہ واہ بہت خوب جناب،بہت اچھے :a180:
     
  9. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج بھیا اچھی شیئرنگ ہے :a180: :dilphool:
     
  10. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ ساگراج بھائ واہ :a180:
    :dilphool:
    :dilphool: :dilphool:
    :dilphool: :dilphool: :dilphool:
     
  11. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    ساگراج بھائ بہت خوب :dilphool:
     
  12. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ایک غزل لاحاصل جی کی " اندھی گڑیا " کے نام


    نئے سفر میں ابھی ایک نقص باقی ہے
    جو شخص ساتھ نہیں اسکا عکس باقی ہے

    اٹھا کے لے گئے دزدانِ شبِ چراغ تلک
    سو ، کور چشم پتنگوں کا رقص باقی ہے

    گھٹا اٹھی ہے مگر ٹوٹ کر نہیں برسی
    ہوا چلی ہے مگر پھر بھی حبس باقی ہے

    الٹ پلٹ گئی دنیا وہ زلزلے آئے
    مگر خرابہ دل میں‌وہ شخص باقی ہے

    فراز آئے ہو تم اب رفیقِ شب کے لیے
    کہ دور جام نہ ہنگام رقص باقی ہے



    احمد فراز​
     
  13. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    نعیم بھائی بہت خوب


    میں تنہائی پہنتا ہوں
    اداسی کے اجاڑ آنگن میں‌محرومیوں کے زرد پتے چُنتا ہوں
    میری آنکھوں‌میں ایک مدت سے جگ رتے بھرے ہیں
    میرے ہونٹوں پہ چسپاں ہیں چٹختی ہچکیاں
    چہرے پہ دکھتی حسرتیں ہیں
    میں اپنی ذات میں اجڑے ہوئے گاؤں کا میلہ ہوں
    میرے یارو
    تمہارے ساتھ رہ کر بھی اکیلا ہوں
    تمہیں تو خود سنورنا ہے
    تمہاری خواہشوں کے بام و در پر روشنی کے پھول کھلنا ہیں
    تمہیں لکھنا ہے اپنی سانس کی گرمی سے
    نیندوں کاسفر نامہ
    میری سنگت میں مت بیٹھو
    کہ میں پتھر کا محبس ہوں
    کہ میں‌محرومیوں‌کے شہر کا باسی
    میری قسمت اداسی، کم لباسی، ناشناسی ہے
    میری سنگت میں مت بیٹھو، مجھے ملتے سے کتراؤ
    خود اپنے دل کو سمجھاؤ
    میرے نزدیک مت آؤ
    میرے دل میں اندھیرا ہے
    اور
    یہ اندھیرا صرف میرا ہے
     
  14. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ ساگراج جی بہت خوب
     
  15. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    یہاں کیا کرنا ہوتا ہے :soch:
     
  16. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    حسن بھائی یہاں لاحاصل جی اپنی اندھی گڑیا کے نام کچھ شاعری لکھا کرتی تھیں۔ اب وہ نہیں آتیں تو ہم بھی موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے کچھ نہ کچھ لکھ لیتے ہیں۔
     
  17. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    اگر کچھ نام دینا ہو
    مجھے انسان مت کہنا
    جدا چہرے، جدا بے شک سبھی کے نام ہوتے ہیں
    مگر انسان کے بھی یہاں پر دام ہوتے ہیں
    میرے تم دام مت دینا
    مجھے یہ نام مت دینا

    اگر کچھ نام دینا ہو
    مجھے احساس کہہ دینا
    مگر ٹھہرو
    مجھے احساس مت کہنا
    میرا بس نام رہ جائے، مجھے ایسا نہیں رہنا
    مجھے احساس مت کہنا

    اگر کوئی نام دینا ہو
    مجھے ساون ہی کہہ دینا
    مگر ٹھہرو
    مجھے ساون نہیں‌کہنا
    برستا ہے مگر رت کے بدلتے بیت جاتا ہے
    مجھے ساون نہیں کہنا

    اگر کچھ نام دینا ہو
    مجھے آنسو ہی کہہ دینا
    جنم لینا کسی کی آنکھ میں، رخسار پر مرنا
    یہی اس کی حقیقت ہے
    چلو آنسو ہی کہہ دینا
    مگر دیکھو کسی کی آنکھ میں مجھ کو کبھی آنے نہیں‌ دینا
    کہ قیمت آنسوؤں کی اب ادا تم سے نہیں ہوگی
    نہیں تم یوں نہیں کہنا
    مجھے آنسو نہیں کہنا

    مجھے آنکھوں میں بستا اک حسیں سپنا ہی کہہ دینا
    حقیقت کچھ نہیں جس کی
    چلو سپنا ہی کہہ دینا
    کہہ سپنے آنکھ میں تاروں کی طرح جھلملاتے ہیں
    مگر ٹھہرو
    مجھے سپنا نہیں کہنا

    کہ سپنے ٹوٹ جاتے ہیں

    مجھے اپنا نہیں کہنا

    کہ اپنے روٹھ جاتے ہیں
     
  18. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ، بہت خوب۔
     
  19. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ ساگراج جی بہت خوب
     
  20. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ بہت خوب
     

اس صفحے کو مشتہر کریں