1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گنبدوں میں گونجتی ہیں صداہیں بہت

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ, ‏23 اگست 2016۔

  1. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    گنبدوں میں گونجتی ہیں صداہیں بہت
    آوارہ ہوئی ہیں آج ہواہیں بہت
    چلچلاتی دھوپ میں جلتے ہیں پاوں بہت
    صحرا کی آج بھی رہتی ہے ریت گرم بہت
    مجنوں چلا آیا جس دم لیلی نے پکارا'
    آج بھی گونجتی ہیں سسکیوں کی آوازیں بہت
    لکھی گئیں ہیں عشق کیی داستاں بہت
    خون میں ڈوبے ہیں قلمکاروں کے ہاتھ بہت

    حنا شیخ ​
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    حنا شیخ صاحبہ ! میں نے آپ کے ایک اور دلکش خیال کا پوسٹ مارٹم کیا ہے ۔ ۔ ۔ np

    شہروں میں گونجتی ہیں صدائیں بہت
    آج آوارہ ہوئی ہیں یہ ہوائیں بہت
    کڑی دھوپ تھی سو پاؤں جلتے رہے
    صحرا کی بدنام ہیں یونہی ادائیں بہت
    لیلی نے پکارا تھا قیس کی تربت پر
    ہائے ! عشق کی کڑی ہیں سزائیں بہت
    کٹی انگلیں کٹے سر مگر کم نہ ہوئے
    عشق بہت عشاق بہت یہ کتھائیں بہت​
     
    حنا شیخ نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہا ،،،، بہت خوب واہ واہ کیا بات ہے جناب
    ہم نے جب یہ لکھی تو اس ٹائم کے ماحول کو سامنے رکھ کر لکھی ۔۔ اور آخری لالیں میں ان لوگوں کی عکاسی کی ہے جو اس ان کی داستانوں کو لکھتے ہوے دکھ محسوس کرتے ہیں ۔۔ ہم جب بھی لکھتے ہیں ۔۔ اس ٹائم اور اور ماحول کو اپنے اندر لیے آتے ہیں ۔۔ اور جو محسوس کرتے ہیں وہ تحریر کر دیتے ہیں ،،،اور ابھی ہمارے قلم میں اتنی پختگی نہیں ہے ،، وقت کے ساتھ ساتھ انشا الله ،، بہتری آجائے گی آپ لوگوں کا ساتھ رہا انشا الله
     
    Last edited: ‏24 اگست 2016
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں