1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

گئی رتوں میں تو شام و سحر نہ تھے ایسے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از Tahir Abbas, ‏23 جون 2018۔

  1. Tahir Abbas
    آف لائن

    Tahir Abbas ممبر

    شمولیت:
    ‏20 جون 2018
    پیغامات:
    9
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    گئی رتوں میں تو شام و سحر نہ تھے ایسے
    کہ ہم اداس بہت تھے مگر نہ تھے ایسے

    یہاں بھی پھول سے چہرے دکھا ئی دیتے تھے
    یہ اب جو ہیں یہی دیوار و در نہ تھے ایسے

    ملے تو خیر نہ ملنے پہ رنجشیں کیسی
    کہ اس سے اپنے مراسم تھے پر نہ تھے ایسے

    رفاقتوں سے مرا ہوں مسافتوں سے نہیں
    سفر وہی تھا مگر ہم سفر نہ تھے ایسے

    ہمیں تھے جو ترے آنے تلک جلے ورنہ
    سبھی چراغ سر رہگزر نہ تھے ایسے

    دل تباہ تجھے اور کیا تسلی دیں
    ترے نصیب ترے چارہ گر نہ تھے ایسے.....
    احمد فراز
     
    زنیرہ عقیل، پاکستانی55 اور ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    واااہ بہت عمدہ
     
  3. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:

اس صفحے کو مشتہر کریں