1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کیا جب صبر فرقت میں تو پھر ذکر بتاں کیسا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کیا جب صبر فرقت میں تو پھر ذکر بتاں کیسا
    بہ آہ و زاریاں کیسی ہیں یہ شور فغاں کیسا

    بگولے کی طرح سے خاک اڑانا ہے مقدر میں
    وطن کیا خانماں برباد کا تیرے مکاں کیسا

    ہوا فکر و تصور سے وہ تصویر صنم جب تو
    بگڑ جانا ہے اب مجھ سے دل نا مہرباں کیسا

    قفس میں بند ہوں میں گو قفس ہو شاخ توبہ پر
    یہ میرے واسطے قید محن ہے بوستاں کیسا

    یہ ثابت ہو چکا تم پر نہیں ڈرتے یہ مرنے سے
    لیا کرتے ہو جاں بازوں کا پھر تم امتحاں کیسا

    لحد میں چین ملتا ہے کہاں زحمت نصیبوں کو
    جھپکتی ہی نہیں آنکھیں مری خواب گراں کیسا

    قدم رکھنا زمیں پر ضعف سے مجھ کو ہوا مشکل
    کیا درد جگر نے آہ مجھ کو ناتواں کیسا

    اندھیرے ہو گئے ہیں دونوں عالم میری نظروں میں
    زمیں کیسی ہے میرے واسطے اور آسماں کیسا

    جمیلہؔ عالموں سے صاف کہہ دے تجھ کو ڈر کس کا
    مکان دل مقام کبریا ہے لا مکاں کیسا
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں