1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کچھ خاص شاعری میری پیسندیدہ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از بےلگام, ‏13 جولائی 2012۔

  1. بےلگام
    آف لائن

    بےلگام ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اپریل 2012
    پیغامات:
    33,894
    موصول پسندیدگیاں:
    64
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کچھ خاص شاعری میری پیسندیدہ

    درد تھم جائے گا غم نہ کر، غم نہ کر
    یار لوٹ آئیں گے، دل ٹھہر جائے گا، غم نہ کر، غم نہ کر
    زخم بھر جائے گا،
    غم نہ کر، غم نہ کر
    دن نکل آئے گا
    غم نہ کر، غم نہ کر
    ابر کھُل جائے گا، رات ڈھل جائے گی
    غم نہ کر، غم نہ کر
    رُت بدل جائے گی
    غم نہ کر، غم نہ کر​
     
  2. بےلگام
    آف لائن

    بےلگام ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اپریل 2012
    پیغامات:
    33,894
    موصول پسندیدگیاں:
    64
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کچھ خاص شاعری میری پیسندیدہ

    یوں سجا چاند کہ جھلکا ترے انداز کا رنگ
    یوں فضا مہکی کہ بدلا مرے ہمراز کا رنگ

    سایہء چشم میں‌حیراں رُخِ روشن کا جمال
    سُرخیء لب میں‌ پریشاں تری آواز کا رنگ

    بے پئے ہوں کہ اگر لطف کرو آخرِ شب
    شیشہء مے میں‌ ڈھلے صبح کے آغاز کا رنگ

    چنگ و نَے رنگ پہ تھے اپنے لہو کے دم سے
    دل نے لےَ بدلی تو مدھم ہوا ہر ساز کا رنگ

    اک سخن اور کہ پھر رنگِ تکلم تیرا
    حرفِ سادہ کو عنایت کرے اعجاز کا رنگ
     
  3. بےلگام
    آف لائن

    بےلگام ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اپریل 2012
    پیغامات:
    33,894
    موصول پسندیدگیاں:
    64
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کچھ خاص شاعری میری پیسندیدہ

    کس حرف پہ تو نے گوشہء لب اے جانِ جہاں غماز کیا
    اعلانِ جنوں دل والوں نے اب کے بہ ہزار انداز کیا

    سو پیکاں تھے پیوستِ گلو، جب چھیڑی شوق کی لےَ ہم نے
    سو تیر ترازو تھے دل میں جب ہم نے رقص آغاز کیا

    بے حرص و ہوا، بے خوف و خطر، اِس ہاتھ پہ سر، اُس کف پہ جگر
    یوں کوئے صنم میں وقتِ سفر نظارہء بامِ ناز کیا

    جس خاک میں مل کر خاک ہوئے، وہ سرمہء چشمِ خلق بنی
    جس خار پہ ہم نے خوں چھڑکا، ہمرنگِ گلِ طناز کیا

    لو وصل کی ساعت آپہنچی، پھر حکمِ حضوری پر ہم نے
    آنکھوں کے دریچے بند کیے، اور سینے کا در باز کیا​
     
  4. بےلگام
    آف لائن

    بےلگام ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اپریل 2012
    پیغامات:
    33,894
    موصول پسندیدگیاں:
    64
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کچھ خاص شاعری میری پیسندیدہ

    ہنس کے اتنے پھول وہ برسا گئے
    میرے آنسو اپنی قیمت پا گئے

    دل میں وہ اک آگ سی بھڑکا گئے
    ہے وظیفہ اب یہی وہ آ گئے

    اپنے غم دیکر مجھے وہ کیا گئے
    میرے مہماں اور مجھ کو کھا گئے

    کم سنی میں مجھ کو ان سے دکھ نہ تھا
    پھٹ پڑے ، ہو کر جواں اترا گئے

    ان سے چٹم چوٹ کچھ مہنگی نہ تھی
    دوستی کرکے تو ہم اکتا گئے

    کیا کشش تھی انکی ہر اک بات میں
    ہو کے ہم با ہوش دھوکا کھاگئے

    کوئی تو دیکھے مری بیچارگی
    ظلم وہ اس جاں پے کتنے ڈھا گئے

    مجھ کو ہر شے میں وہی آئے نظر
    کائناتِ زندگی پر چھا گئے

    مر کے بسمؔل کو ملی کامل حیات
    قبر پر ٹسوے بہانے آگئے​
     
  5. بےلگام
    آف لائن

    بےلگام ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اپریل 2012
    پیغامات:
    33,894
    موصول پسندیدگیاں:
    64
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کچھ خاص شاعری میری پیسندیدہ

    طاقتیں تمہاری ہیں' اور خدا ہمارا ہے
    عکس پر نہ اتراؤ ' آئینہ ہمارا ہے

    آپ کی غلامی کا ' بوجھ ہم نہ ڈھوئیں گیں
    آبرو سے مرنے کا ' فیصلہ ہمارا ہے

    عمر بھر تو کوئی بھی' جنگ لڑ نہیں سکتا
    تم بھی ٹوٹ جاؤ گے' تجربہ ہمارا ہے

    اپنی رہنمائی پر ' اب غرور مت کرنا
    آپ سے بہت آگے' نقش پا ہمارا ہے

    غیرت جہاد اپنی' زخم کھا کے جاگے گی
    پہلا وار تم کر لو' دوسرا ہمارا ہے


    طاقتیں تمہاری ہیں' اور خدا ہمارا ہے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں