1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کون آئے گا یہاں

'اشعار اور گانوں کے کھیل' میں موضوعات آغاز کردہ از شانی, ‏29 اکتوبر 2016۔

  1. شانی
    آف لائن

    شانی ممبر

    شمولیت:
    ‏18 فروری 2012
    پیغامات:
    3,129
    موصول پسندیدگیاں:
    241
    ملک کا جھنڈا:
    کون آئے گا یہاں کوئی نہ آیا ھو گا
    میرا دروازہ ھوائوں نے ہلایا ھو گا

    دل ناداں نہ ڈھرک اے دل ناداں نہ ڈھرک
    کوئی خط لے کے پڑوسی کے گھر آیا ھو گا

    اس گلستان کی یہی ریت ہے اے شاخ گل
    تو نے جس پھول کو پالا وہی پرایا ھو گا

    دل کی قسمت میں ہی لکھا تھا اندھیرا شاید
    ورنہ مسجد کا دیا کس نے بجھایا ھو گا

    گل سے لپٹی ھوئی تتلی کو گرا کر دیکھو
    آندھیوں تپ نے درختوں کو گرایا ھو گا

    کھیلنے کے لیے بچے نکل آئے ھوں گے
    چاند اب اس کی گلی میں نکل آیا ھو گا

    کیف ،پردیس میں مت یاد کرو اپنا مکاں
    اب کے بارش نے اسے توڑ گرایا ھو گا
     
    حنا شیخ، ھارون رشید اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں