1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کورونا، سازشی نظریات اور ان کے جوابات... ۔۔۔ مجاہد حسین

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 جون 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کورونا، سازشی نظریات اور ان کے جوابات... ۔۔۔ مجاہد حسین



    کورونا وائرس (کووڈ19) ایک نیا مرض ہے۔ ماہرین اسے بہت حد تک سمجھ چکے ہیں لیکن اس کے بارے میں بہت کچھ جاننا ابھی باقی ہے۔ پوری دنیا میں اس کے وار جاری ہیں اور اس سے چار لاکھ کے قریب افراد جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔
    دوسری طرف اس مرض اور وائرس کے بارے میں مختلف سازشی نظریات مقبول ہیں جن کا حقیقت اور سائنس سے کوئی لینا دینا نہیں۔ یہ نظریات بھی اس وباء کو کنٹرول کرنے میں مشکلات کا سبب بن رہے ہیں۔
    پاکستانیوں کی ایک بڑی تعداد کے کورونا وائرس سے متعلق مندرجہ ذیل خیالات ہیں۔
    ۔1۔ کورونا وائرس کا سرے سے کوئی وجود ہی نہیں
    ( ساری دنیا پاگل ہے صرف آپ لوگ ہی سیانے ہیں!)
    ۔2۔ کورونا وائرس ایک عالمی سازش ہے۔
    ( امریکہ، اسرائیل اور انڈیا سمیت دنیا کے زیادہ ترممالک اس کی تباہ کاریوں سے بچ نہیں سکے تو پتہ نہیں کس ملک کی کس کے خلاف سازش ہے)
    ۔3۔ کورونا وائرس بل گیٹس نے بنایا ہے تاکہ اس کی ویکسین بنا کر بیچ سکے۔
    ( بل گیٹس امریکہ میں بیٹھا ہے جو کورونا سے سب سے زیادہ متاثرہ ہے اور وہاں ایک لاکھ سے زائد لوگ اس سے مرچکے ہیں۔ کاش بعض پاکستانیوں کی یہ''تحقیق‘‘ امریکیوں تک بھی پہنچ سکے تاکہ وہ اپنے ''دشمن‘‘ بل گیٹس کو پکڑ سکیں۔ بل گیٹس بلا شرکت غیرے کئی سال تک دنیا کا امیر ترین شخص رہا۔ اب بھی ٹاپ 5 میں شامل ہے۔ وہ تب سے ڈالرز میں ارب پتی ہے جب ابھی بل اینڈ ملنڈا گیٹس فاؤنڈیشن بنی بھی نہیں تھی جس میں پاکستانیوں کے بقول وائرس بنا ہے یا بنوایا گیا ہے، تو اب آخری عمر میں آکر اسے ایسی کیا افتاد پڑ گئی کہ وہ پیسے کے لیے دنیا کو مروا رہا ہے۔ یہ آپ کی چھوٹی سوچ ہے۔)
    ۔4۔ کورونا وائرس دنیا سے امداد لینے کے لیے ایک سازش ہے۔
    ( ایسی امداد لیکر کیا کرنا جس کے لیے سارا ملک بند کرنا پڑے اور امداد سے زیادہ نقصان ہوجائے۔ پھر ساری دنیا خود کورونا وائرس سے متاثر ہے لہٰذا ایسی صورتحال میں زیادہ امداد کون دے گا؟ الٹا کاروبار بند ہونے پر حکومت اب تک اربوں روپے تقسیم کرچکی ہے اور معیشت کا کھربوں کا نقصان ہوچکا ہے۔
    ۔5۔ کورونا وائرس کے مریضوں کو زہر کے ٹیکے لگائے جا رہے ہیں اور ٹیکے لگانے کے عوض باہر سے فی بندہ ڈالر ملتے ہیں۔
    (ایسا کیسے ہو سکتا ہے کہ عام مریضوں کو مارا جائے اور پھر اس کا معاوضہ بھی مل جائے۔ کیا ہمیں نقصان پہنچانے کے لیے ارسطو،افلاطون، نیوٹن اور گلیلیو جیسے فطین افراد مارے جا رہے ہیں؟ یہ خیال کرنا کم عقلی کے سوا کچھ نہیں)۔
    اب صورتحال یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ کئی ہسپتال کوروناوائرس کے مریضوں کو لینے سے انکار کررہے ہیں کیونکہ وہ بھر چکے ہیں۔ ہم سب کو پتہ ہے پاکستانی عموماً تب ہی ہسپتال کا رخ کرتے ہیں جب طبیعت بہت زیادہ خراب ہو، پھر ساری سازشی تھیوریاں بھول جاتے ہیں اور خرابی کا الزام کسی نہ کسی پر لگا دیتے ہیں۔
    ہمیں چاہیے کہ ہم سازشی نظریات سے دور رہیں اور خطرناک صورتحال تک پہنچنے سے پہلے آسان سی حفاظتی تدابیر اختیار کرلیں۔
    سازشی نظریات کو پھیلانے سے بھی گریز کرنا چاہیے۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں