1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کوئی گہرا ملال تھا میرے اردگرد

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از ملک فرخ ندیم, ‏11 مئی 2012۔

  1. ملک فرخ ندیم
    آف لائن

    ملک فرخ ندیم ممبر

    شمولیت:
    ‏10 مئی 2012
    پیغامات:
    114
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    اپنی ایک غزل
    آپ سب کی خدمت میں
    -
    -
    -
    کوئی گہرا ملال تھا میرے اردگرد
    شائد تیرا خیال تھا میرے اردگرد
    -
    میں دیکھ دیکھ جسے رو رہا تھا
    شائد ہجر شائد وصال تھا میرے اردگرد
    -
    شمار کر رہا تھا کیا کھویا کیا پایا
    میرا ماضی میرا حال تھا میرے اردگرد
    -
    غموں کی سرد ہوا اس لئے سہہ گیا ہوں
    تیرا عشق میری شال تھا میرے اردگرد
    -
    اک طرف درد تھے اک طرف خوشیاں
    کیا ہی عجب کمال تھا میرے اردگرد
    -
    پھر اب کے بار بھی میں خوش کیوں نہ ہوتا
    تیرے ملن کا حسیں سال تھا میرے اردگرد
    -
    میں اس کی پناہوں میں آ گیا ہوں اب فری
    وہ جس کا پیار بے مثال تھا میرے اردگرد
    -
    مجھے مار ہی نہ ڈالے یہ خوفِ ترکِ تعلق
    میرا حال بھی بے حال تھا میرے اردگرد
    -
    مجھے اندھیرے میں کیسے رکھتے زمانے والے فرخ
    چراغ محبت کا اجال تھا میرے اردگرد
     
  2. حریم خان
    آف لائن

    حریم خان مدیر جریدہ

    شمولیت:
    ‏23 اکتوبر 2009
    پیغامات:
    20,724
    موصول پسندیدگیاں:
    1,297
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کوئی گہرا ملال تھا میرے اردگرد

    بہت خوب کلام ہے ۔۔۔داد قبول کیجیے
     
  3. محمدداؤدالرحمن علی
    آف لائن

    محمدداؤدالرحمن علی سپیکر

    شمولیت:
    ‏29 فروری 2012
    پیغامات:
    16,600
    موصول پسندیدگیاں:
    1,534
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کوئی گہرا ملال تھا میرے اردگرد

    اور میر طرف سے بھی داد قبول کریں
     
  4. عمران نیازی
    آف لائن

    عمران نیازی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2012
    پیغامات:
    73
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: کوئی گہرا ملال تھا میرے اردگرد

    [blink]بہت اعلیٰ ،کیا بات ہے[/blink]
    مجھے مار ہی نہ ڈالے یہ خوفِ ترکِ تعلق
    میرا حال بھی بے حال تھا میرے اردگرد​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں