1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کوئی تو ترکِ مراسم پہ واسطہ رہ جائے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏16 مارچ 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کوئی تو ترکِ مراسم پہ واسطہ رہ جائے
    وہ ہم نوا نہ رہے صورت آشنا رہ جائے

    عجب نہیں کہ مِرا بوجھ بھی نہ مُجھ سے اُٹھے
    جہاں پڑا ہے زرِ جاں وہیں پڑا رہ جائے

    میں سوچتا ہوں مجھے انتظار کس کا ہے
    کواڑ رات کو گھر کا اگر کُھلا رہ جائے

    کسے خبر کہ اسی فرش ِ سنگ پر سو جاؤں
    مِرے مکاں میں بستر مرا بچھا رہ جائے

    ظفر ہی بہتری اس میں کہ میں خموش رہوں
    کُھلے زبان تو عزت کسی کی کیا رہ جائے
    صابر ظفر​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں