1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کل نفس ذائقتہ الموت (نوشین فاطمہ)

'آپ کے مضامین' میں موضوعات آغاز کردہ از نوشین فاطمہ عبدالحق, ‏28 جولائی 2015۔

  1. نوشین فاطمہ عبدالحق
    آف لائن

    نوشین فاطمہ عبدالحق ممبر

    شمولیت:
    ‏11 جولائی 2015
    پیغامات:
    76
    موصول پسندیدگیاں:
    129
    ملک کا جھنڈا:
    "ارے یار سنتے ہو ۔ میں نے سنا کہ کل ہی ہمارے پڑوس میں رہنے والے ثاقب کا تیز رفتاری کی وجہ سے ایکسیڈنٹ ہوا ۔ اب وہ زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے ۔ ہا ہا ہا " بات کے آخر میں بلند ہونے والا قہقہہ مجھے الجھن زدہ کر گیا ۔
    میں مغسلتہ الملابس (لانڈری) میں اپنے دو سوٹ واپس لینے آیا تھا ۔ پچھلے ہفتے ہی دھلنے کے لیے دیے تھے ۔ دفعتاً ایک جواں سالہ لڑکا لانڈری میں داخل ہوا اور کاؤنٹر پہ بازو ٹکا کے دوسرے ہاتھ سے سیگریٹ کا کش لے کر ہوا میں دھواں بکھیرتے ہوئے لانڈری والے سے مخاطب ہوا ۔ شاید وہ اس سے قریبی تعلق رکھتا تھا اس لیے لانڈری والا مجھے چھوڑ کر اس کی طرف متوجہ ہو گیا ۔
    "اوہ ! اللہ خیر کرے ۔ تم بھی خطرناک رفتار سے گاڑی چلاتے ہو ۔ خیال رکھا کرو"
    "ایک تو مجھے پہلے بھی بہت ہنسی آ رہی ہے ۔ اب تم نے ایک اور چٹکلہ چھوڑ دیا ۔ ارے اسے خود پہ بھروسہ نہیں تھا تو شو مارنے کی کیا ضرورت تھی ۔ اب بھگتے خود ۔ میری مہارت کا تو تمھیں پتا ہی ہے ۔ میرے ساتھ ایسا کبھی نہیں ہو سکتا ۔ یاد ہے تمھیں جب ایک بار میں نے بڑا خطرناک اوور ٹیک اتنی آسانی سے لے لیا تھا کہ .... "
    اس نے اپنی مہارت کے قصے شروع کر دیے اور میں نے بوریت کے ہاتھوں لانڈری کے شیشے سے بنے دروازوں کے پیچھے کے مناظر پر نظر دوڑائی ۔
    یہ لانڈری مین روڈ پر واقع تھی ۔ مختلف رنگوں اور اقسام کی گاڑیوں کا رواں دواں منظر مجھے لطف دینے لگا ۔
    میں اپنی ہی دنیا میں مگن تھا کہ دفعتاً میری سماعتوں سے اس لڑکے کا اک دل دہلا دینے والا جملہ ٹکرایا "یار ! بس اسے گاڑی چلانا نہیں آتا ۔ ورنہ میرے ساتھ ایسا کیوں نہیں ہوتا ؟ میں موت کو چیلنج کرتا ہوں ۔ کہ میری مہارت سے جیت کر دکھائے ۔ ہا ہا ہا " اس نے کہا اور قہقہے لگاتا ہوا لانڈری سے نکل گیا ۔ لانڈری والے نے افسوس سے سر ہلایا اور میری طرف متوجہ ہوا ۔
    میرے من میں اک لرزہ خیز احساس جاگا ۔ مجھے لگا کچھ بہت غلط ہوا یا ہونے والا ہے ۔ پھر خود کو سرزنش کرتے ہوئے اسے اپنا وہم سمجھ کر میں نے اپنے آپ کو سنبھالا ۔
    جیب سے بل کی ادائیگی کے لیے رقم نکالتے ہوئے ایک پل کے لیے ایسا لگا جیسے ساری دنیا تھم سی گئی ہو , اس آواز نے مجھے منجمد کر دیا تھا ۔ لانڈری میں چلنے والی کپڑے دھونے اور سکھانے والی مختلف مشینوں کی گررر گررر کی آوازوں کا صور اسرافیل نے گلا گھونٹ دیا تھا ۔ وہ دو گاڑیوں کے تصادم کی آواز تھی ۔
    میں بھاگ کر حادثے کی جگہ پہ پہنچا ۔ میرا لاشعور دعائیں مانگ رہا تھا کہ حادثے کا شکار ہونے والا وہی نادان لڑکا نہ ہو ۔
    مگر تقدیر بازی لے گئی اور میں دعا مانگنے میں ذرا سا لیٹ ہو گیا ۔ وہ خون میں لت پت روڈ کے عین وسط میں اوندھے منہ پڑا تھا ۔ ہاں وہی ہوا ! موت نے اس کا چیلنج قبول کر لیا تھا ۔
    مجھ میں وہاں رک کر یہ دیکھنے کی ہمت نہ تھی کہ اس چیلنج میں جیت کس کی ہوئی ۔ حالانکہ نتیجہ واضح ہی تھا ۔ پھر بھی میں تخمین و ظن کا سہارا لے کر خود کو جھوٹی تسلیاں دینے کی ناکام کوشش کر رہا تھا ۔

    "اجل ہی نے چھوڑا نہ کسری نہ دارا
    اسی سے سکندر سا فاتح بھی ہارا
    ہر ایک لے کے کیا کیا نہ حسرت سدھارا
    پڑا رہ گیا سب یونہی ٹھاٹھ سارا

    جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
    یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے"
     
    بزم خیال، پاکستانی55 اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ رحم
     
    نوشین فاطمہ عبدالحق نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    اصل حقیقت ہی ہے کہ

    جگہ جی لگانے کی دنیا نہیں ہے
    یہ عبرت کی جا ہے تماشہ نہیں ہے"
     
    نوشین فاطمہ عبدالحق نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    بہت زبردست تحریر ہے ۔۔۔۔ آج کل نوجوانوں میں ون ویلنگ اور تیز رفتاری کا رجحان خطرناک حد تک بڑھ چکا ہے۔۔۔۔ جو کہ خود ان کے لئے اور دوسروں کی زندگیوں کے لئے بہت خطرناک ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اپنے حفظ و امان میں رکھے۔
     
    غوری اور نوشین فاطمہ عبدالحق .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. نوشین فاطمہ عبدالحق
    آف لائن

    نوشین فاطمہ عبدالحق ممبر

    شمولیت:
    ‏11 جولائی 2015
    پیغامات:
    76
    موصول پسندیدگیاں:
    129
    ملک کا جھنڈا:
    آمین !
     
  6. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    سادگی اور سلاست،ایجاز واِختصار،حقیقت سے قریب تر،مقصدیت سے لبریزاور پندونصائح سے بھرپوریہ کہانی ایسی نہیں جسے پڑھنے والا پڑھے اور داد و شاباش دئیے بغیر گذرجائے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بہت بہت داددیتاہوں نوشین فاطمہ عبدالحق صاحبہ اور بہت بہت شاباش ہے اِتنے کم لفظوں میں زندگی کی اِتنی بڑی حقیقت یعنی غرورکا انجام بیان کرنے پر۔۔۔۔۔۔۔۔شاباش !!!
     

اس صفحے کو مشتہر کریں