1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کل شب اِک شاعر نے بُلایا مُجھ کو

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از جعفر بشیر, ‏8 فروری 2012۔

  1. جعفر بشیر
    آف لائن

    جعفر بشیر ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2012
    پیغامات:
    17
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    ملک کا جھنڈا:
    ایک شاعر نے جو گھر اپنے بُلایا مجھ کو
    اپنے شعروں سے بہت اُس نے گھمایا مجھ کو


    ڈال لینی ہی پڑی اُنگلیاں بھی کانوں میں
    پھر ترنّم سے بہت اُس نے تپایا مجھ کو


    بس سناؤں گا فقط چند ہی میں شعر اپنے
    پھر تو بس خوب ہی دیوان سنایا مجھ کو


    جب مجھے نیند کا جھونکا بھی ستانے آیا
    چائے کا جام بھی پھر اُس نے پلایا مجھ کو


    شاعری میری یہاں کوئی نہیں ہے سُنتا
    واقعہ دُکھ سے بہت ہی تھا بتایا مجھ کو


    آ گئے گھر میں جو مہمان اچانک اُس کے
    بھاگ جانے کا لو موقع بھی دلایا مجھ کو


    اُس کو جعفرؔ تھا کیاغم کہ وہ تو شعروں پر
    خود تو رویا تھا مگر اس نے رلایا مجھ کو



     
    Last edited: ‏15 ستمبر 2016

اس صفحے کو مشتہر کریں