1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کلمہ گو مشرک !!! ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ مولانا الطاف حسین حالی

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏24 نومبر 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    مولانا الطاف حسین حالی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی نظم ”کلمہ گو مشرک“میں حالیہ دور کے مسلمانوں کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے ۔مسلمانوں کو آئینہ دکھا کر انہیں یہ احساس دلانے کی کوشش کی ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ ہم اپنے زعم میں شاداں اور فرحاں ہوں کہ ہمارے تمام اعمال صالح ہیں اور جنت الفردوس میں اعلیٰ علیین کے مستحق ہیں اور وقت آنے پر پتہ چلے کہ جنت کی خوشبو بھی میسر نہیں ۔۔۔۔حالاں کہ جنت الفردوس کی خوشبو میلوں کی مسافتوں سے محسوس کی جا سکے گی۔۔۔

    [​IMG]
    [​IMG][​IMG]
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    مولانا صاحب کی یہ نظم میں جب جب پڑھتا ہوں میرے جسم کے رو رو میں خوف سرائیت کر جاتا ہے ۔ ۔ ۔ اللہ اللہ کس خوبصورتی سے ہمارے معاشرے کا یہ بدصورت چہرہ ہمیں دکھا گئے ہیں ۔ ۔ ۔
     
    زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    خدا نے زنیرہ کو جو نیک روح بخشی ہے یہ روشنی اُسی کا عطیہ ہے جو خزائن ِ ادبیاتِ اُردُو تک پہنچانے میں ہماری ممد ہے،شکریہ زنیرہ شکریہ!
     
    زنیرہ عقیل اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اللہ ہمارے ایمانوں کو سلامت رکھے آمین
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت بہت شکریہ

    جزاک اللہ خیراً کثیرا
     
  6. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    مسدسِ حالی سرسیداحمدخاں کی فرمائش پر لکھی گئی تھی۔یہ شاعرکے قلب کا سوز وگداز تھاکہ کلام قبولِ عام کی سند سے مستند ہوا۔سید صاحب کا اِس نظم پر تبصرہ بہت انوکھاہے ،کبھی فرصت ملے توتحقیق کے دئیے سے اُس نوائے خوش گمان کے چند الفاظ بھی یہاں روشن کیجیے گا۔شکریہ زنیرہ شکریہ!
     
    آصف احمد بھٹی اور زنیرہ عقیل .نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    حالی کے نام (سرسید کے لکھے) ایک یادگار خط کو شئیر کرتی ہوں

    جناب مخدوم و مکرم من۔

    عنایت نامجات بمع پانچ جلد ’مسدّس‘ پہنچے۔ جس وقت کتاب ہاتھ میں آئی جب تک ختم نہ ہولی ہاتھ سے نہ چھوٹی اور جب ختم ہولی تو افسوس ہوا کہ کیوں ختم ہو گئی۔ اگر اس مسدّس کی بدولت فنِ شاعری کی تاریخ جدید قرار دی جاوے تو بالکل بجا ہے۔ کس صفائی اور خوبی اور روانی سے یہ نظم تحریر ہوئی ہے بیان سے باہر ہے۔ تعجب ہوتا ہے کہ ایسا واقعی مضمون جو مبالغہ، جھوٹ، تشبیہاتِ دور از کار سے، جو مایہٴ نازِ شعرا و شاعری ہے، بالکل مبرّا ہے، کیونکر ایسی خوبی و خوش بیانی اور موٴثر طریقہ پر ادا ہوا ہے۔ متعدد بند اس میں ایسے ہیں جو بے چشمِ نم پڑھے نہیں جاسکتے۔ حق ہے، جو دل سے نکلتی ہے دل میں بیٹھتی ہے۔ [دیباچے کی] نثر بھی نہایت عمدہ اور نئے ڈھنگ کی ہے۔ پرانی شاعری کا خاکہ نہایت لطف سے اڑایا ہے یا ادا کیا ہے۔ میری نسبت جو اشارہ اس نثر میں ہے اسکا شکر ادا کرتا ہوں اور آپکی محبت کا اثر سمجھتا ہوں۔ اگر پرانی شاعری کی کچھ بو اس میں پائی جاتی [ہے] تو صرف انھی الفاظ میں ہے جن میں میری طرف اشارہ ہے۔ بےشک میں اس [نظم] کا محرک ہوا اور اسکو میں اپنے ان اعمالِ حسنہ میں سے سمجھتا ہوں کہ جب خدا پوچھےگا کہ توُ کیا لایا، میں کہونگا کہ حالی سے مسدّس لکھوالایا ہوں، اور کچھ نہیں۔ خدا آپکو جزائےخیر دے اور قوم کو اس سے فائدہ بخشے۔ مسجدوں کےاماموں کو چاہیےکہ نمازوں میں اور خطبوں میں اسی کے بند پڑھا کریں۔ ۔ ۔ ۔ ۔

    آپ کے اس خیال کا کہ حقِ تصنیف مدرسةالعلوم کو دیا جاوے اور رجسٹری کرادی جاوے میں دل سے شکر کرتا ہوں۔ مگرمیں نہیں چاہتا کہ اس مسدّس کو، جو قوم کے حال کا آئینہ اور یا انکےماتم کا مرثیہ ہے، کسی قید سے مقیّد کیا جاوے۔ جس قدر چھپے اور جس قدر وہ مشہور ہو اور لڑکے ڈنڈوں پر گاتے پھریں اور رنڈیاں مجلسوں میں طبلےسارنگی پر گاویں، قوال درگاہوں میں گاویں، حال لانے والے اس سچّے حال پر حال لاویں، اسی قدر مجھ کو زیادہ خوشی ہوگی۔ میرا تو دل چاہتا ہے کہ دہلی میں ایک مجلس کروں جس میں تمام اشراف ہوں اور رنڈیاں نچواوٴں، مگر وہ رنڈیاں یہی مسدّس گاتی ہوں۔ میں اس کل مسدّس کو ’تہذیب الاخلاق‘ میں چھاپوں گا۔ ۔ ۔ ۔



    السلام، خاکسار، آپکا احسان مند تابعدار، سید احمد

    شملہ، پارک ہوٹل، 10 جون 1879ء۔
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. شکیل احمد خان
    آف لائن

    شکیل احمد خان ممبر

    شمولیت:
    ‏10 نومبر 2014
    پیغامات:
    1,524
    موصول پسندیدگیاں:
    1,149
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ زنیرہ !
    آپ نے فرمائش کی فی الفور تعمیل کی،آپ کا بے حد شکریہ!!
    یادش بخیر!سرسید ، علامہ شبلی نعمانی ، مولانا محمد حسین آزاد، مولوی ڈپٹی نذیر احمد دہلوی اور مولانا الطاف حسین حالی ۔۔۔۔۔۔اِنھیں اُردُو ادب کے عناصر ِ خمسہ مانا جاتا ہے۔سرسید جدیداُردُو ادب کے بانی اور جدید اُردُو نثر کے مؤرثِ اعلیٰ ہیں۔علامہ شبلی نعمانی گوتاریخ نگار ہیں مگر فلسفیانہ رنگ نے اُن کی تصنیفات یادگاربنادی ہیں اور اب انھیں نوادرات کا درجہ حاصل ہے۔مولانا محمد حسین آزاد نے تمثیل نگاری میں نام پایااور ڈپٹی نذیر احمد دہلوی اُردُو کے پہلے ناول نگارٹھہرے۔ ۔۔۔مولانا الطاف حسین حالی کی کیا بات ہے وہ تو کثیرالجہات ہستی اور نابغہء روزگار ادیب تھے۔اُردوکے پہلے سوانح نگار ہونے کا اعزاز اُنھیں حاصل(حیات سعدی)اُردوکے پہلے نقاد ہونے کا شرف اُنھیں نصیب( مقدمہء شعروشاعری) اور اب اُردو کے پہلے قومی شاعر ہونے کا تاج مرصع ٰ بھی اُنھی کے سرپر جگمگا رہا ہے(مسدسِ مدوجزرِ اسلام)۔مسدسِ مدو جزر اسلام اُنکی وہی مایہ ناز تخلیق ہے جس پر سرسید احمد خان کا تبصرہ بس ہے اور اِس کے بعد کچھ کہنا عبث ہے۔۔۔۔ آپ نے اُردُو کی ایک یادگار تصنیف ، مصنف اور محرک کی یادیں تازہ کردیں۔یاد سے یاد بندھی ہے ۔۔۔۔ وہ پورا عہد آنکھوں میں سماگیا جسے مرورِ ایام اور بدلتے وقت نے دھندلادیا تھا ،کچھ سے کچھ بنادیا تھا۔ شکریہ زنیرہ پھر ایک بارشکریہ !!!
     
    Last edited: ‏28 نومبر 2018
    زنیرہ عقیل اور آصف احمد بھٹی .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں