1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کشکول کی شاعری

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از کشکول, ‏30 جنوری 2009۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوب کشکول جی
     
  2. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    عجیب ہے جو میرا سفر تو عجب تر ہوں میں آپ بھی

    میرے راستے کہیں کھو گئے میری منزلیں کہیں دور تھیں

    میرے ہمسفر جو ساتھ تھے جو زندگی کی اساس تھے

    بیچ راہ وہ پلٹ گئے انھیں منزلوں کی نہ آس تھی

    وہ ہم نواہ مجھےسونپ گیا یہ موسموں کی سختیاں

    اس دھوپ سے میں جھلس گیا اسے ابرکی نہ کوئی آس تھی

    کہاں ہو گا کوئی مجھ سا جسے ملا بھی تو تجھ سا

    کچھ تیرا بھی یہی طور تھا کچھ مجھے بھی وفا کم ہی راس تھی
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ اچھا ھے بہت خوب
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کشکول بھائی ۔ اچھی شاعری ہے
    بہت سی داد قبول فرمائیے۔
     
  5. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    سحر قریب ہے


    بجاؤ کوئی ساز کہ سحر قریب ہے

    لگاو کوئی درد کی آواز کہ سحر قریب ہے

    یہ صبح یہ دن یہ رات یہ تماشہ کیا ہے

    مجھے نہ بہلاو کہ سحر قریب ہے

    مے خانے کی توہیں ہے یوہی لوٹنا ساقی

    چلو بناو آج جام کہ سحر قریب ہے

    مجھ پہ کھلا ہی نہیں عقد محبت

    اُپر سے ہوں پریشاں کہ سحر قریب ہے

    رات سے خرامہ خرامہ چلا ہے یہ وقت

    اب اسی کا ہے فرماں کہ سحر قریب ہے
     
  6. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شکریہ نعیم بھائی
     
  7. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    واہ، بہت خوب کشکول بھائی۔
     
  8. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:



    کشکول جی بہت خوب :a180: :dilphool:
     
  9. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شکریہ آپ سب کا کہ آپ نے اس نا چیز کی اتنی پزرائی کی ایک بار پھر شکریہ
     
  10. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    فقط الجھی ذلفوں کا اسیر ہوں میں

    جیسے قفس میں لگی زنجیر ہوں میں

    دیکھو کتاب عشق سے مقم دار تک

    محبت ہی کی اک تصویر ہوں میں
     
  11. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    تم ترق محبت کی دعا دو مجھے

    اسے دل سے بھولوں دعا دو مجھے

    وہ قتل کر کے بھی معتبر ٹھہرا

    اور نہ حق پھانسی پہ لگا دو مجھے

    میں کہ حالات کا تراشا ہوں ایسا

    کہ سنگ سمجھ کر چاہے گرا دو مجھے

    محبتیں بانٹتا ہوں نفرت کے شہر میں

    چلو اسی بات کی سزا دو مجھے

    نہیں مانتا کسی بھی سنگ کو خُدا

    تسکین دل کی خاطر جلا دو مجھے

    کرو اختلاف چاہے لاکھ عقیدوں پہ

    مسلماں سمجھ کر ہی سینے لگا لو مجھے

    میں کہ بھٹکا ہوا ہوں گنہگار بھی ہوں مدثر

    لیکن پھر بھی مغفرت کی دعا دو مجھے
     
  12. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    سب خشیوں کی طرح یہ خوشی بھی عارضی

    میں خوش گماں ہو گیا تھا اک خوشی کے بعد
     
  13. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت خوشی ہوئی آپ کی خوشی سے بھری خوش کن شاعری پڑھ کے
     
  14. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    وہ فقط اتنا سا کمال رکھتا تھا
    ہر کسی کا درد سنبھال رکھتا تھا

    چرا کر میری پلکوں سے آنسو
    میری آنکھوں میں خواب رکھتا تھا

    دیتا تھا جو میری باتوں پہ دلائل
    خود میری باتوں کو ٹال رکھتا تھا

    کو بکو تھا چرچہ اسی کا چار سو
    خود لاجوب تھاپر جواب رکھتا تھا

    رکھتا تھا خیال اپنے اورں سے جدا
    ہونٹوں پہ شکوہ نہ ملال رکھتا تھا

    میں اس کو کبھی سمجھ ہی نہ سکا مدثر
    ٹوٹ کر بھی جو ضبط میں کمال رکھتا تھا
     
  15. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    وہ فقط اتنا سا کمال رکھتا تھا
    ہر کسی کا درد سنبھال رکھتا تھا

    واہ بہت خوب بھئی بہت خوب



    دیتا تھا جو میری باتوں پہ دلائل
    خود میری باتوں کو ٹال رکھتا تھا

    زبردست واہ
     
  16. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ کشکول بھائی ۔ اچھی شاعری ہے آپکی۔
    قافیہ ردیف اور وزن مزید بہتر ہو سکتا ہے۔
     
  17. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    کشکول جی اچھی شاعری ہے :a180: :dilphool:
     
  18. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    آپ سب کی پسندیدگی شکریہ یہ آپ سب کا خلوص ہی ہے جس کی وجہ سے میں آج لکھ رہا ہوں

    ایک بار پھر شکریہ :happy:
     
  19. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شرط


    سارے لمہے

    جی اوٹھیں گے

    صدیاں بن کر

    اگر

    صدیاں
    لمہوں میں ڈھل جایں
     
  20. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    خوب، کشکول بھائی۔
     
  21. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شکریہ این آر بی بھائی :flor:
     
  22. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    وہ شب فراق میں سوئے منزل چلیں
    ٹھہر کر بھی جستجوئے منرل چلیں
    وہ رکےتو رک جایئں جیسے موسم
    وہ چلےتو کارواں کے کارواں چلیں
     
  23. حسن رضا
    آف لائن

    حسن رضا ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جنوری 2009
    پیغامات:
    28,857
    موصول پسندیدگیاں:
    592
    ملک کا جھنڈا:
    واہ کشکول بھائ بہت خوب :dilphool:
     
  24. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شکریہ حسن رضا بھائی :dilphool:
     
  25. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ :a180:
     
  26. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    شکریہ خوشی بیبی
     
  27. طاہرہ مسعود
    آف لائن

    طاہرہ مسعود ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جون 2006
    پیغامات:
    293
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    ملک کا جھنڈا:
    Re: گردشے حالات کے بعد

    چلیے جناب "گردشَ" کی "اصلاح" بھی ہو گئی ہے اب میں تو صرف کلام کی تعریف ہی کروں گی

    کشکول صاحب ایک اچھی کوشیش ہے
    ہم نے خود ان فورمز پر اس تنقید سے بہت کچھ سیکھا ہے
    یہ تو ہمارے طائر تخیل کو مزید بلند اڑانے کے لیے بہت ضروری ہے

    آپ نے اچھا کیا خود اس کی درخواست کردی یہ ایک صحت مند رجحان ہے

    مشق سخن جاری رکھئیے گا

    فی امان اللہ
     
  28. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    Re: گردشے حالات کے بعد

    شکریہ طاہرہ مسعود بیبی
    :dilphool:
     
  29. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ہر زخم بھر جاتا ہے گردش حالات کے بعد

    ہر اشک تھم جاتاہےگردش حالات کے بعد

    کئی طوفاں آئےگزگئےنہ پہنچی کوئی گز

    کئی گرے آج شجرگردش حالات کے بعد

    ہر زخم تازہ ہر خراش نئی ہرنشتر وہی مدثر

    بدلا تو دست قاتل گردش حالات کے بعد

    مین ہوں وہیں ماں نے چلناسکھایا تھا جہاں

    پر نیں آج ساتھ ماں گردش حالات کے بعد

    میں ہر پل جیا ہر پل مرا پھر مرکےجی اُٹھا

    پرنییں اب سایہ ابر گردش حالات کے بعد
     
  30. کشکول
    آف لائن

    کشکول ممبر

    شمولیت:
    ‏18 ستمبر 2006
    پیغامات:
    615
    موصول پسندیدگیاں:
    4
    ہر خواب سلامت رہتا پے
    ہر خیال سلامت رہتا ہے

    کچھ مٹی میں مل جاتےہیں
    کوئی انسان سلامت رہتا ہے

    زر وزن سب مایہ سب مٹی
    بس اسلاف سلامت رہتا ہے

    چنگیز و قاسم سب خاک ہوے
    صرف کام سلامت رہتا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں