1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کسک

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏23 جولائی 2018۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    محبّت ایسی عبادت کسک پہ ختم ہوئی
    شروع حق سے ہوئی اور شک پہ ختم ہوئی
    میں اپنی روح کی تمثیل کی تلاش میں تھا
    مری تلاش تمہاری مہک پہ ختم ہوئی
    وہ خامشی جو کسی اور خامشی میں ڈھلی
    کوئی سڑک تھی جو اگلی سڑک پہ ختم ہوئی
    اک ابتلا تھی جسے لمس کی کشش کہیے
    اک اشتہا تھی جو آب و نمک پہ ختم ہوئی
    سیاہی چیخی , ذرا دوسری طرف دیکھو
    جب آئنے کی کہانی چمک پہ ختم ہوئی
    کہا کہ آتش _ تخلیق مجھ پہ ظاہر ہو
    گھٹا دھنویں سے اٹھی اور دھنک پہ ختم ہوئی
    مرا ہی عجز مرا آخری شکاری تھا
    مری تنی ہوئی گردن لچک پہ ختم ہوئی
    وہ رات جس میں سبھی صبحیں جڑ چکا تھا میں
    تمہاری نیند کی پہلی جھپک پہ ختم ہوئی
    حیات و مرگ کی تفصیل کیا کہوں شاہد
    زمیں سے بات چلی تھی فلک پہ ختم ہوئی
    شاہد زکی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں