1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کرکٹ ورلڈکپ2011 کےگروپس کا اعلان

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از آزاد, ‏8 اکتوبر 2009۔

  1. آزاد
    آف لائن

    آزاد ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اگست 2008
    پیغامات:
    7,592
    موصول پسندیدگیاں:
    14
    ورلڈ کپ 2011ء، آئی سی سی کا ابتدائی مرحلے میں پاک بھارت ٹکراؤ سے گریز

    روزنامہ جنگ کراچی (اسٹاف رپورٹر)انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے تین ورلڈکپ کے بعد2011ء کے ورلڈکپ کا فارمیٹ تبدیل کردیا ہے جبکہ گروپ مرحلے میں بھارت اور پاکستان کوٹکرانے سے گریزکیا گیا ہے۔ گروپ میچوں کے اختتام پر آٹھ ٹیمیں کوا رٹرفائنل کے لیے کوالیفائی کریں گی اس سے قبل 1996ء کا ورلڈ کپ اسی فارمیٹ کے تحت کھیلا گیا تھا اس کے بعد سپرسکس کا فارمیٹ متعارف کرایا گیا تھا۔روایتی حریفوں پاکستان اوربھارت کوالگ الگ گروپ میں رکھا گیا ہے۔

    آئی سی سی نے بدھ کو ختم ہونے والی دو روزہ بورڈ میٹنگ کے اختتام پر14/ ٹیموں کودوگروپس میں تقسیم کیا گیا ہے

    بھارت ٹورنامنٹ کے 49/ میں سے 29/ میچوں کی میزبانی کرے گا بنگلہ دیش میں افتتاحی تقریب 18/ فروری کو ہوگی، اگلے دن افتتاحی میچ ہوگا۔ سری لنکا کے3/ سینٹرز پر12/ اور بنگلہ دیش کے دوگراؤنڈز پر ورلڈ کپ کے 8/ میچ ہوں گے۔


    گروپ اے میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کے علاوہ پاکستان، نیوزی لینڈ، سری لنکا، زمبابوے،کینیڈا اورکینیا،

    گروپ بی میں بھارت، جنوبی افریقا، انگلینڈ، ویسٹ انڈیز، بنگلہ دیش،آئرلینڈ اورہالینڈکی ٹیمیں ہیں۔

    آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ کے مطابق11/ نومبرمیں نئی دہلی میں ہونے وا لی ورلڈ کپ آرگنائزنگ کمیٹی میٹنگ میں ٹورنامنٹ کا حتمی شیڈول طے کیا جائے گا ہا رون لورگاٹ نے کہاکہ 2014ء کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ بنگلہ دیش میں ہوگا۔اعجاز بٹ نے اس حو الے سے کوئی بات نہیں کی ہے۔ آئی سی سی نے جنوری 2010ء میں نیوزی لینڈ میں ہونے والے انڈر19/ ورلڈکپ کے شیڈول کوحتمی شکل دے دی۔ واڈا کے نئے قانون کے حو الے سے معاملات بدستورحل طلب ہیں تاہم ڈوپ ٹیسٹ جاری رہیں گے۔ اجلاس میں2012ء کے بعد فیوچر ٹور پروگرام کا مسودہ اصولی طور پرمنظورکرلیا گیا۔ آئی سی سی کے صدر ڈیوڈ مورگن نے کہا کہ 2009ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی بے حد کامیاب رہی جبکہ 2007ء کا آئی سی سی ورلڈکپ مطلوبہ کامیابی حاصل نہیں کرسکا تھا۔ ہارون لورگاٹ نے کہا کہ پاکستان کو2008ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی اور2011ء کے ورلڈکپ کے ہونے والے نقصان کی تلافی کی جاچکی ہے مزید نقصان کا ازالہ کس طرح کریں۔

    پاکستان کرکٹ بورڈ نے بغیر تحقیق یہ شوشا چھوڑ دیا تھا کہ پاکستان 2014ءء میں آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کی میزبانی کے لیے پیشکش کرے گا حالانکہ اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کئی سال قبل بنگلہ دیش کو مل چکی تھی، جنگ نے اس حوالے سے جو تحقیق کی ہے، اس کے مطابق اب بھی پاکستان کرکٹ بورڈ 2013ء ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے لیے پیشکش کر سکتا ہے۔ اس ٹورنامنٹ کے علاوہ آئی سی سی نے 2015ء ء تک ٹورنامنٹ مختلف ملکوں کو الاٹ کر دیے، پاکستان 2008ء ء کی آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کا میزبان تھا پاکستان کو ٹورنامنٹ کرانے سے محروم کیا گیا آئی سی سی کے پاس اب 2013ء ء کی چیمپئنز ٹرافی کا کوئی امیدوار نہیں ہے، اگر پاکستان میں حالات بہتر ہوتے ہیں تو پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی مل سکتی ہے، آئی سی سی نے 2010ء ء کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ ویسٹ انڈیز، 2011ء ء کا ورلڈکپ ایشیا، 2011ء ء کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ سری لنکا اور 2014ء ء کا ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ بنگلہ دیش میں کرانے کا اعلان کر رکھا ہے۔
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    آزاد بھائی ۔ اتنی اچھی معلومات کے لیے بہت شکریہ ۔ لیکن مجھے نہیں لگتا کہ 2013 کی چیمپئنز ٹرافی یا کوئی اور بین الاقوامی ٹورنامنٹ ، پاکستان میں منعقد ہو ۔ پاکستان کے بہترین "غدار" دوستوں نے پاکستان کو ہر طرح‌کی عظمت سے محروم کرنے کا عزم کیا ہوا ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں