1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کروناوائرس سے بچاؤ ،چند تدابیر۔۔۔۔ تحریر : احمدعلی محمودی

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 فروری 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    کروناوائرس سے بچاؤ ،چند تدابیر


    تحریر : احمدعلی محمودی
    جنوری 2020ء میں ایک نئی قسم کی کروناوائرس چین کے علاقے ووہان میں دریافت کی گئی ہے ، جس سے ووہان کے مقیم کچھ باشندوں میں نمونیا کی علامات پیدا ہوئیں ۔


    تاحال یہ بیماری ووہان کی مویشی منڈی اور مچھلی مارکیٹ میں تمام کام کرنے والوں کو لاحق ہوئی ،اور اس کے علاوہ آس پاس کے کچھ ممالک مثلاً تھائی لینڈ،ویت نام ،ہانگ کانگ ،انڈیا اورامریکہ میں بھی کچھ مریض نظر آئے ہیں ،چین میں اس مرض کے مزید پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیاجارہا ہے ،بعض حلقے کرونا وائرس کو کرونا وار کا نام بھی دے رہے ہیں ،اس مرض کی علامات حسب ذیل ہیں ۔

    ۔1۔ بخار 2۔ کھانسی 3۔ سانس لینے میں دشواری 4۔ سینے میں درد کا اٹھنا ،بلغم ونمونیا
    یہ بیماری درج ذیل طریقوں سے پھیل سکتی ہے ۔
    ۔1۔ متاثرہ جانور (زندہ یامردہ) سے دوسرے جانور کو
    ۔2۔متاثرہ انسان سے تندرست انسان کو
    ۔3۔متاثرہ جاندار سے تندرست انسا ن کو
    ذرائع ابلاغ کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ چمگادڑ کا سوپ پینا ،چوہے اورسانپ کاگوشت کھاناہے جبکہ شریعت مطہرہ نے چمگادڑ ، چوہا، سانپ ،بلی ،لومڑی اور کتے وغیر ہ کو حرام قراردیا ہے ۔
    ارشاد ِخداوندی ہے :یَااَیُّھَا النَّاسُ کُلُوْ ا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلَالًا طَیِّبًا۔(اے لوگو!زمین میں جو حلال وپاکیزہ چیزیں ہیں وہ کھاؤ!)
    جو اشیاء انسانوں کے لیے مفید تھیں ،اسلام نے انہیں حلال اور جواشیاء ضرر رساں تھیں ،اسلام نے ان کو حرام قراردیا ہے، دنیا کو اب یہ حقیقت تسلیم کرلینی چاہیے کہ اسلام کے حلال وحرام کے ضابطوں میں ہی انسانیت کی بقا اور نجات ہے ۔
    اس بیماری سے بچاؤ کے لیے مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں ۔
    ۔1۔ علامات کی شکل میں فوری طور پر قریبی ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔
    ۔2۔حرام جانوروں اور ان کے فضلہ سے دور رہیں ۔
    ۔3۔پاکیزہ خوراک استعمال کریں،حرام اشیاء سے کلی اجتناب کریں ۔
    ۔4۔کھانا تناول کرنے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ ضرور دھوئیں ۔
    ۔5۔کھانا بِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر تناول کریں ،اگر آغاز میں بسم اللہ یاد نہ رہے تو یا د آنے پر بِسْمِ اللّٰہِ اَوَّلَہٗ وَآخِرَہٗ پڑھیں اور کھانا تناول کرنے کے بعد مسنون دعا یا اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کے الفاظ اداکریں۔
    ۔6۔صبح نہار اور سہ پہر چائے والے کپ میں نیم گرم پانی میں شہد ملا کراستعما ل کریں۔
    ۔7۔مہلک وائرس اعضائے وضو پر اثرانداز نہیں ہوتے ،لہٰذاباوضو رہنے کا مستقل معمول بنائیں ۔
    ۔8۔جسم اور کپڑوں کی صفائی وپاکیزگی کا خصوصی خیال رکھیں۔
    ۔9۔متاثرہ جانور یامتاثرہ انسان کے پاس جانے سے پہلے ،حفاظتی دستانے،حفاظتی چشمے ،حفاظتی ماسک کا استعمال کریں ۔
    ۔10۔کوروناوائرس سے بچاؤ کے لیے اس دعا کے ساتھ اللہ کی پناہ چاہیں :
    اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْبَرَصِ وَالْجُنُوْنِ وَالْجُذَامِ وَمِنْ سَیِّی الْاَسْقَامِ
    اے اللہ ! میں آپ کی پناہ مانگتاہوں برص سے ،دماغی خرابی سے ،کوڑھ سے اورہرقسم کی بری بیماریوں سے ۔
    صبح وشام تین تین مرتبہ یہ دعا پڑھیں ۔
    بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْ ئُٗ فِی الْاَرْضِ وَلَافِی السَّمَآئِ وَھُوَالسَّمِیْعُ الْعَلِیْم
    اللہ کے نام سے (میں اپنی صبح /شام کا آغاز کرتاہوں )کہ جس کے نام سے زمین وآسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاسکتی اوروہ ذا ت سننے اور جاننے والی ہے۔
    ۔11۔درج ذیل قرآنی ومسنون دعاؤں کا بھی خصوصی اہتمام کریں ، یہ دعائیں مہلک امراض سے بچاؤ کے لیے محفوظ حصار ہیں ۔
    رَبِّ اِنِّیْ مَغْلُوْبُٗ فَانْتَصِر
    میرے رب !میں گھِر گیا ہوں ،پس ! تو میری مدد فرما ۔
    اَللّٰھُمَّ اسْتَرْعَوْرَاتِنَا وَاٰمِنْ رَوْعَاتِنَا
    اے اللہ ! ہماری کمزوریوں کی پردہ پوشی فرما اور ہمیں امن عطافرما۔
    اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَا وَالْعَافِیَۃَ
    اے اللہ ! مجھے دنیا وآخر ت میں عافیت عطا فرما۔
    ۔12۔ہر فرض نماز کے بعد ایک مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کردونوں ہاتھوں پر دَ م کرکے اپنے جسم پر پھیریں اورخاص طورپر چھوٹے بچوں پر بھی دَم کریں۔
    ۔13۔چلتے پھرتے اسمائے باری تعالیٰ یَا حَفِیْظُ یَا سَلاَمُ کا کثرت سے وِرد کریں ۔
    ۔14۔متاثرہ سرزمین سے باہر مت نکلیں ۔
    حضرت رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’جب تمہیں کسی سرزمین میں طاعون (ایک وبا) کا علم ہو تواس سرزمین میں داخل مت ہو اورجب کسی ایسی سرزمین میں ’’طاعون‘‘ پھیل جائے ،جہاں تم پہلے سے موجود ہو تو اس سرزمین سے باہر مت نکلو ۔‘‘(صحیح البخاری : 3596)۔ایک اور روایت میں رسول اللہ ﷺ کا ارشاد مروی ہے کہ ’’جو شخص ’’طاعون‘‘ پر صبرکرے ،اس کے لیے شہید کے برابر اجروثواب ہے ۔‘‘(مسند احمد :25118)
    ۔15۔وبائی امراض سے متعلق عمومی ضابطہ
    نبی کریم ﷺ نے وبائی امراض سے متعلق ضابطہ یہ بیان فرمایاکہ جس علاقے میں کوئی موذی ویا یا وائرس پھیل جائے تو وہاں جانے سے بالکل یہ احتراز کیا جائے اور جولوگ پہلے سے وہاں موجود ہوں اور وَبا یا وائرس سے متاثر ہوجائیں تووہ اس علاقے سے ہرگز باہر نہ نکلیں ،بلکہ وہیں رہ کر صبر کریں اور اس صبر پر انہیں عظیم الشان اجروثواب کی خوشخبری سنائی گئی ہے ۔
    ۔16۔ وائرس متاثرین کودیکھ کر یہ دعا پڑھیں ۔
    حضرت رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’جو شخص کسی آفت زدہ شخص کو دیکھ کر یہ دعا پڑ ھ لے تووہ اس آفت سے محفوظ رہے گا ۔‘‘
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلاکَ بِہٖ وَفَضَّلَنِیْ عَلیٰ کَثِیْرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلاً (سنن ترمذی :3432)
    (تمام تعریفیں اُس اللہ کے لیے ہیں ،جس نے مجھے اس مصیبت سے عافیت دی ،جس میں تجھے مبتلافرمایا اوراُس نے اپنی بہت سی مخلوقات پر مجھے فضیلت دی )
    ۔17۔جوفرد اس مرض میں مبتلاہو،اس سے نفرت نہ کریں ،اس کومایوس نہ ہونے دیں ،محبت کے وائرس سے کروناوائرس کا خاتمہ کریں۔
    یہ بیماری درج ذیل طریقوں سے پھیل سکتی ہے ۔
    ۔1۔ متاثرہ جانور (زندہ یامردہ) سے دوسرے جانور کو
    ۔2۔متاثرہ انسان سے تندرست انسان کو
    ۔3۔متاثرہ جاندار سے تندرست انسا ن کو
    ذرائع ابلاغ کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلنے کی وجہ چمگادڑ کا سوپ پینا ،چوہے اورسانپ کاگوشت کھاناہے جبکہ شریعت مطہرہ نے چمگادڑ ، چوہا، سانپ ،بلی ،لومڑی اور کتے وغیر ہ کو حرام قراردیا ہے ۔
    ارشاد ِخداوندی ہے :یَااَیُّھَا النَّاسُ کُلُوْ ا مِمَّا فِی الْاَرْضِ حَلَالًا طَیِّبًا۔(اے لوگو!زمین میں جو حلال وپاکیزہ چیزیں وہ کھاؤ!)
    جو اشیاء انسانوں کے لیے مفید تھیں ،اسلام نے انہیں حلال اور جواشیاء ضرر رساں تھیں ،اسلام نے ان کو حرام قراردیا ہے، دنیا کو اب یہ حقیقت تسلیم کرلینی چاہیے کہ اسلام کے حلال وحرام کے ضابطوں میں ہی انسانیت کی بقا اور نجات ہے ۔
    اس بیماری سے بچاؤ کے لیے مندرجہ ذیل ہدایات پر عمل کریں ۔
    ۔1۔ علامات کی شکل میں فوری طور پر قریبی ڈاکٹر سے رجوع کریں ۔
    ۔2۔حرام جانوروں اور ان کے فضلہ سے دور رہیں ۔
    ۔3۔پاکیزہ خوراک استعمال کریں،حرام اشیاء سے کلی اجتناب کریں ۔
    ۔4۔کھانا تناول کرنے سے پہلے اور بعد میں اپنے ہاتھ ضرور دھوئیں ۔
    ۔5۔کھانا بِسْمِ اللّٰہ پڑھ کر تناول کریں ،اگر آغاز میں بسم اللہ یاد نہ رہے تو یا د آنے بِسْمِ اللّٰہِ اَوَّلَہٗ وَآخِرَہٗ پڑھیں اور کھانا تناول کرنے کے بعد مسنون دعا یا اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کے الفاظ اداکریں۔
    ۔6۔صبح نہار اور سہ پہر چائے والے کپ میں نیم گرم پانی میں شہد ملا کراستعما ل کریں۔
    ۔7۔مہلک وائرس اعضائے وضو پر اثرانداز نہیں ہوتے ،لہٰذاباوضو رہنے کا مستقل معمول بنائیں ۔
    ۔8۔جسم اور کپڑوں کی صفائی وپاکیزگی کا خصوصی خیال رکھیں۔
    ۔9۔متاثرہ جانور یامتاثرہ انسان کے پاس جانے سے پہلے ،حفاظتی دستانے،حفاظتی چشمے ،حفاظتی ماسک کا استعمال کریں ۔
    ۔10۔کوروناوائرس سے بچاؤ کے لیے اس دعا کے ساتھ اللہ کی پناہ چاہیں :
    اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْبَرَصِ وَالْجُنُوْنِ وَالْجُذَامِ وَمِنْ سَیِّی الْاَسْقَامِ
    اے اللہ ! میں آپ کی پناہ مانگتاہوں برص سے ،دماغی خرابی سے ،کوڑھ سے اورہرقسم کی بری بیماریوں سے ۔
    صبح وشام تین تین مرتبہ یہ دعا پڑھیں ۔
    بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْ ئُٗ فِی الْاَرْضِ وَلَافِی السَّمَآئِ وَھُوَالسَّمِیْعُ الْعَلِیْم
    اللہ کے نام سے (میں اپنی صبح /شام کا آغاز کرتاہوں )کہ جس کے نام سے زمین وآسمان میں کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاسکتی اوروہ ذا ت سننے اور جاننے والی ہے۔
    ۔11۔درج ذیل قرآنی ومسنون دعاؤں کا بھی خصوصی اہتمام کریں ، یہ دعائیں مہلک امراض سے بچاؤ کے لیے محفوظ حصار ہیں ۔
    رَبِّ اِنِّیْ مَغْلُوْبُٗ فَانْتَصِر
    میرے رب !میں گھِر گیا ہوں ،پس ! تو میری مدد فرما ۔
    اَللّٰھُمَّ اسْتَرْعَوْرَاتِنَا وَاٰمِنْ رَوْعَاتِنَا
    اے اللہ ! ہماری کمزوریوں کی پردہ پوشی فرما اور ہمیں امن عطافرما۔
    اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَا وَالْعَافِیَۃَ
    اے اللہ ! مجھے دنیا وآخر ت میں عافیت عطا فرما۔
    ۔12۔ہر فرض نماز کے بعد ایک مرتبہ آیت الکرسی پڑھ کردونوں ہاتھوں پر دَ م کرکے اپنے جسم پر پھیریں اورخاص طورپر چھوٹے بچوں پر بھی دَم کریں۔
    ۔13۔چلتے پھرتے اسمائے باری تعالیٰ یَا حَفِیْظُ یَا سَلاَمُ کا کثرت سے وِرد کریں ۔
    ۔14۔متاثرہ سرزمین سے باہر مت نکلیں ۔
    حضرت رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’جب تمہیں کسی سرزمین میں طاعون (ایک وبا) کا علم ہو تواس سرزمین میں داخل مت ہو اورجب کسی ایسی سرزمین میں ’’طاعون‘‘ پھیل جائے ،جہاں تم پہلے سے موجود ہو تو اس سرزمین سے باہر مت نکلو ۔‘‘(صحیح البخاری : 3596)۔ایک اور روایت میں رسول اللہ ﷺ کا ارشاد مروی ہے کہ ’’جو شخص ’’طاعون‘‘ پر صبرکرے ،اس کے لیے شہید کے برابر اجروثواب ہے ۔‘‘(مسند احمد :25118)
    ۔15۔وبائی امراض سے متعلق عمومی ضابطہ
    نبی کریم ﷺ نے وبائی امراض سے متعلق ضابطہ یہ بیان فرمایاکہ جس علاقے میں کوئی موذی ویا یا وائرس پھیل جائے تو وہاں جانے سے بالکلیہ احتراز کیا جائے اور جولوگ پہلے سے وہاں موجود ہوں اور وَبا یا وائرس سے متاثر ہوجائیں تووہ اس علاقے سے ہرگز باہر نہ نکلیں ،بلکہ وہیں رہ کر صبر کریں اور اس صبر پر انہیں عظیم الشان اجروثواب کی خوشخبری سنائی گئی ہے ۔
    ۔16۔ وائرس متاثرین کودیکھ کر یہ دعا پڑھیں ۔
    حضرت رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : ’’جو شخص کسی آفت زدہ شخص کو دیکھ کر یہ دعا پڑ ھ لے تووہ اس آفت سے محفوظ رہے گا ۔‘‘
    اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّا ابْتَلاکَ بِہٖ وَفَضَّلَنِیْ عَلیٰ کَثِیْرٍ مِمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلاً (سنن ترمذی :3432)
    (تمام تعریفیں اُس اللہ کے لیے ہیں ،جس نے مجھے اس مصیبت سے عافیت دی ،جس میں تجھے مبتلافرمایا اوراُس نے اپنی بہت سی مخلوقات پر مجھے فضیلت دی )
    ۔17۔جوفرد اس مرض میں مبتلاہو،اس سے نفرت نہ کریں ،اس کومایوس نہ ہونے دیں ،محبت کے وائرس سے کروناوائرس کا خاتمہ کریں۔


     

اس صفحے کو مشتہر کریں