1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از تیسرا انسان, ‏10 نومبر 2016۔

  1. تیسرا انسان
    آف لائن

    تیسرا انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏7 نومبر 2016
    پیغامات:
    454
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    ملک کا جھنڈا:
    کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے
    کہ زندگی تری زلفوں کی نرم چھاوں میں
    گزرنے پاتی تو شاداب ہو بھی سکتی تھی
    یہ تیرگی جو میری زیست کا مقدر ہے
    تیری نظر کی شعاعوں میں کھو بھی سکتی تھی
    عجب نہ تھا کہ میں بے گانہ الم ہو کر
    تیرے جمال کی رعنائیوں میں کھو رہتا
    تیرا گداز بدن ، تیری نیم باز آنکھیں
    انہیں حسین فسانوں میں محو ہو رہتا
    پکارتیں مجھے جب تلخیاں زمانے کی
    تیرے لبوں سے حلاوت کے گھونٹ پی لیتا
    حیات چیختی پھرتی برہنہ سر اور میں
    گھنیری زلفوں کے سائے میں چھپ کے جی لیتا
    مگر یہ ہو نہ سکا اور اب یہ عالم ہے
    کہ تو نہیں تیرا غم ، تری جستجو بھی نہیں
    گزر رہی ہے کچھ اس طرح زندگی جیسے
    اسے کسی کے سہارے کی آرزو بھی نہیں
    زمانے بھر کے دکھوں کو لگا چکا ہوں گلے
    گزر رہا ہوں کچھ انجانی رہ گزاروں سے
    مہیب سائے میری سمت بڑھتے آتے ہیں
    حیات و موت کے پرہول خارزاروں میں
    نہ کوئی جادہ منزل نہ روشنی کا سراغ
    بھٹک رہی ہے خلاؤں میں زندگی میری
    انہی خلاؤں میں رہ جاؤں گا کبھی کھو کر
    میں جانتا ہوں کہ میری ہم نفس مگر یونہی
    کبھی کبھی میرے دل میں خیال آتا ہے
    ساحر لدھیانوی
     
    حنا شیخ نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. حنا شیخ
    آف لائن

    حنا شیخ ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جولائی 2016
    پیغامات:
    2,709
    موصول پسندیدگیاں:
    1,573
    ملک کا جھنڈا:
    نیو ٹریک پر سنے میں اور مزہ دے گا یا گیت ،،
     

اس صفحے کو مشتہر کریں