1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کبھی موم بن کر پگھل گیا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از زنیرہ عقیل, ‏20 فروری 2019۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کبھی موم بن کر پگھل گیا
    کبھی گرتےگرتے سنبھل گیا
    وہ بن کے لمحہ گریز کا
    میرےپاس سے یوں نکل گیا
    اسے روکتابھی تو کس طرح
    کہ وہ شخص اتناعجیب تھا
    کبھی تڑپ اٹھامیری آہ سے
    کبھی اشک سے نہ پگھل سکا
    سر راہ ملاوہ اگر کبھی
    تونظر چرا کےگزر گیا
    وہ اترگیا میری آنکھ سے
    میرےدل سےوہ کیوں نہ اتر سکا

    [​IMG]
     
    جاویداختر ملک اور ًمحمد سعید سعدی .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں