1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کاٹوں گا شب تڑپ کر رو کر سحر کروں گا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏8 جنوری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    کاٹوں گا شب تڑپ کر رو کر سحر کروں گا
    فرقت میں تیری جاناں یوں ہی بسر کروں گا

    کہتا ہے عشق دلبر فرقت میں ہو نہ مضطر
    دل میں گزر کروں گا آنکھوں میں گھر کروں گا

    آتا نہیں وہ دلبر کہتا ہے روز مجھ سے
    آنے کی اپنے تجھ کو پہلے خبر کروں گا

    تم جا رہے ہو جاؤ اے بت مرا خدا ہے
    سینے کو رنج فرقت پتھر جگر کروں گا

    قطروں میں چشم تر کے تصویر دل ربا ہے
    حسرت سے کیوں نہ اس کی جانب نظر کروں گا

    عاشق کا قافلہ اب جاتا ہے ان کے در پر
    بانگ جرس بنوں گا نالوں کو سر کروں گا

    تربت کو دیکھ کر میں کہتا ہوں اے جمیلہؔ
    اے گور میں بھی تیرا آباد گھر کروں گا
    جمیلہ خدا بخش​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں