1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کالج کی یادیں(پارٹ1)

'ادبی طنز و مزاح' میں موضوعات آغاز کردہ از رفاقت حیات, ‏24 جولائی 2015۔

  1. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    پرائمری ،مڈل اورمیٹرک کی تعلیم لاوہ ہی سے حاصل کی ۔بعد از میٹرک ہم نے فیصلہ کیا کہ ایف ایس سی کی جائے۔چنانچہ’’ اعلی تعلیم‘‘ کے حصول کے لیے ہم نے لاوہ سے دندہ شاہ بلاول کا رخ کیا۔ لاوہ کے ہائی سکول میں صرف ایف .اے کی تعلیم دی جاتی تھی ۔اور دندہ ہائیر سکول میں ایف ایس سی کی کلاسیں ہوتی تھیں اس لیے یہاں داخلہ لیا ۔یہ ہمارے گاؤں سے تقریباً آٹھ کلو میٹر کی دوری پر واقع ہے۔روزانہ لوکل بسوں کے دھکے کھا کھا کر ہم نے دو سال پورے کیے۔دندہ میں پڑھتے ہوئے چند ایسی باتیں رونما ہوئیں جن کی بنا پر میں نے سوچا کہ انہیں قلم بند کیا جائے۔

    کالج میں داخلے کے بعد ہماری باقاعدہ پڑھائی شروع کی گئی۔سب سے پہلا پیریڈ اردو کا ہوتا تھا۔اور ہمارے ایک انچارج صاحب جنہوں نے حفظ کیا ہوا تھا انہیں سب حافظ صاحب ہی کہتے تھے۔ ایک انتہائی مشفق اور دوسروں کی بے حد عزت کرنے والے ٹیچر تھے۔ان سے تعلیم حاصل کرنے کا موقع صرف فرسٹ ائیر میں ہی ملا تھا۔سیکنڈ ائیرمیں ایک اور ٹیچر آگئے تھے جن کا تذکرہ بھی کیا جائے گا۔کلاس میں جب بھی کوئی بولتا تھا تو ڈائس بجا کر ایک ہی لفظ کہتے تھے کہ ’’بس بھائی‘‘جس پر کلاس کو سانپ سونگھ جاتا تھا۔وہ ہر ایک کو چاہے چھوٹا ہو یا بڑا اس کو آپ کہہ کر پکارتے تھے اور ہر بات کے شروع میں ’’آپ ‘‘ضرور لگاتے اور اس کے اختتام پر ’’جی‘‘کا تڑکا ضرور لگاتے تھے۔مثال کے طور پر وہ اگر کسی کو کام کہتے کہ’’آپ یہ کام کریں گے جی،آپ کلاس میں چلیں گے جی،آپ یہ والا ٹیسٹ کل یاد کر کے لائیں گے جی..وغیرہ وغیرہ۔وہ جب کلاس میں آتے تواس وقت سے پڑھانا شروع کرتے اور جونہی گھنٹی بجتی اس وقت تک لگے رہتے۔سارے طالبعلم بہت بور ہو جاتے تھے۔لیکن جونہی کسی نے بات کرناشروع کی ادھر سے ڈائس بجنا شروع ہو جاتا اور ’’بس بھائی‘‘کے الفاظ کانوں سے ٹکراتے۔حافظ صاحب کا تکیہ کلام تھا ’’جیسا کہ آپ اور ہم جانتے ہیں کہ....‘‘۔چاہے ہمیں کچھ بھی پتہ نہ ہو۔پہلے پہل تو ہم بھی حیران کہ یہ کیا ماجرا ہے،جب ہم جانتے ہیں تو پھر ہمیں بتانے کی کیا ضرورت؟ ۔بہر حال چند دنوں کے بعد یہ تسلی ہو ہی گئی کہ یہ ان کے ’‘کلام ‘‘کا حصہ ہے۔یعنی تکیہ کلام۔

    اس کے بعد دوسرا پیریڈ آجاتا۔جو کہ غالباً انگلش کاہوتا تھا۔انگلش کے سرکا کچھ پتہ نہیں چلتا کہ کبھی کیا کہہ رہے ہیں تو کبھی کیا۔مثال کے طور پرانہوں نے ایک دفعہ یہ کہا کہ آپ یہ سوال یاد کریں۔جونہی وہ سوال شروع کیا انہوں نے دوسرا حکم صادر کر دیا کہ یار یہ والا مضمون لکھ لو،چلو جی وہ والا مضمون لکھنا شروع کیا تو پھر کہنے لگتے کہ اچھا آپ ایسا کریں کہ جو سبق کے آخرمیں فلاں چیز دی ہوئی ہے اسے نکالو...خیر یہ تو ان کی عادت تھی۔ان کا تکیہ کلام ’’یقینی بات ہے ‘‘تھا۔اس کے علاوہ یہ بتاتا چلو کہ انہوں نے صرف ایم اے انگلش ہی نہیں کیا بلکہ ایم اے اردو بھی کیا ہے۔سو اکثراوقات وہ موقع محل اشعار بھی کہہ دیتے۔تھوڑا بہت مزاح بھی کرتے تھے۔لیکن وہ بھی سبق کے حوالے سے،یعنی ایک دفعہ ہم کوئی سبق پڑھ رہے تھے جس میں ذکر آیا تھا کہ’’ وہ استاد تھے اور چائے کے بغیر نہیں رہ سکتے تھے‘‘انہوں نے یہ فقرہ مکمل کیا او ر کہنے لگے کہ آپ لفظ ٹیچر پر غور کریں تو آپ کو یاد رکھنا اور بھی آسان ہو جائے گا۔

    بہر حال انہوں نے خود بھی تشریح کر دی ‘کہ لفظ ٹیچر کو آدھا آدھا کر کے پڑھیے۔تو یہ لفظ یوں بن گیا کہ ’’ٹی.....چر‘‘یعنی چائے چرنے والا(پنجابی میں یہ لفظ ہے چرنا جس کا مطلب ہے کھانا لیکن یہاں بامحاورہ ترجمے کے لیے پینا استعمال کیا ہے)،جس پر ساری کلاس قہقہوں سے گونج اٹھی۔اسی طرح ایک اور سپیلنگ آگئی تھی لیفٹینٹlieutenant))کی۔اس وقت اس کی سپیلنگ یاد رکھنی خاصی مشکل تھی،سو انہوں نے کہا کہ اسے توڑکے پڑھو۔

    چنانچہ انہوں نے خود بھی اسے پڑھ کے سنایاکہ’’ لائی یوُ ٹَین آنٹ‘‘اور ساتھ میں ترجمہ کر کے بھی بتایا کہ تم نے ’’دس چیونیٹوں کا جھوٹ بولا‘‘۔جس پر میں نے دل میں ان کی ذہانت کی خوب داد دی۔اسی طرح ایک اور لفظ تھا(believe)،انہوں نے کہا کہ اس کی سپیلنگ یاد رکھنے کے لیے یوں سمجھ لو کہ یقین(believe) کے درمیان میں جھوٹ ہے یعنی beکے بعدlieہے جس کا مطلب جھوٹ ہے اورlie کے بعد veآتا ہے ۔ان کے ٹیسٹ لینےکاانداز تو عام ہی تھا لیکن ٹیسٹ میں غلطی ہونے کی وجہ سے مارتے نہیں تھے،بلکہ جرمانہ لیتے تھے۔وہ یوں کہ اگر ٹوٹل نمبر بیس تھے تو جس نے دس لیے اس سے دس روپے جرمانہ لے لیا۔ یعنی جتنے ٹوٹل میں سے کم آتے اس کو پیسوں سے پورا کر لیتے۔



    اگر آپ کو پسند آئے تو ضرور بتائیے گا۔۔۔اور بھی شئیر کروں گا۔
     
    زنیرہ عقیل، غوری، دُعا اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نظام الدین
    آف لائن

    نظام الدین ممبر

    شمولیت:
    ‏17 فروری 2015
    پیغامات:
    1,981
    موصول پسندیدگیاں:
    2,049
    ملک کا جھنڈا:
    واقعی ۔۔۔۔۔۔ اسکول اور کالج کا زمانہ بھی کیا خوب ہوتا ہے۔۔۔۔۔۔
    بہت عمدہ تحریر ۔۔۔۔ زبردست
     
    دُعا اور ھارون رشید .نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    واہ !
    باقی انتظار ہے
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    دلچسپ روداد شروع کی ہے رفاقت حیات جی
    اپنے کالج کا زمانہ یاد آ گیا۔
    مزید کاانتظار رہے گا :)
     
    دُعا نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    بڑا دلچسپ موضوع شروع کیا آپ نے۔مزا آگیا
    خاص کr سپیلنگ کو یاد کرنے کا انداز ۔واہ واہ
    ویسے آپs کی بات ہے یہ میرا بھی ایجاد کردا طریقہ ہوا کرتا تھا جو زیادہ مشکل لگتا اس کو جوڑ توڑ کر یاد کرنا ۔۔ہاہاہا بہت سے ایسے لفظ تھے جن کو میں نے اپنے طریقے سے یاد کیا اور مزے کی بات ان کے سپیلنگ پھر کبھی بھولے نہیں ۔مثال کے طور پر
    character جب سکول لیول میں تھی مجھے اس کے سپیلنگ یاد نہیں ہوتے تھے۔پھر اس کو یاد کرنے کا میں نے بھی آسان طریقہ تلاش کیا اور وہ بھی یوں تھا
    char اور acter
    اب دیکھیں اس کے سپیلنگ میں تو مسٹیک ہے مگر یاد کرنے کے لیے اور اپنے دماغ میں اس کو بٹھانے کے لیے اسے پڑھ کر دیکھیں۔۔it was very easy way to memorize difficult word .
    ہاہاہا۔۔ویسے اپنے اپنے دور میں سب ایسے کام بہت کرتے ہیں
    بہت خوب
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. دُعا
    آف لائن

    دُعا ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مارچ 2015
    پیغامات:
    5,102
    موصول پسندیدگیاں:
    4,604
    ملک کا جھنڈا:
    واہ سر جی کیا بات کی آپ نے
    "اپنے کالج کا زمانہ"
    ہاہاہاہا
    یعنی آپ مان جائیں آپ بھی اب "---" کی لسٹ میں شامل ہوگئے ہیں :nty:
    ملک بلال
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    ۔۔۔ بولے تو :soch:
     
  8. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:

    واہ جی واہ
    بہت عمدہ
    انگلش کے ٹیچر کو سائینس کا ٹیچر ہونا چاہیے تھا۔ ماشاءاللہ بہت ذہین تھے اور سمجھانے کا طریقہ اچھا لگا۔
     
    رفاقت حیات نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    پہلے دسویں تک سائنس پڑھاتے رہے تھے۔
     
    غوری نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    سائینس کے ٹوٹکے انگلش میں بھی اپلائی کردیے۔۔
     
    رفاقت حیات نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    ہاہاہاہا۔۔۔۔یہی تو استادی ہے!:nty:
     
  12. غوری
    آف لائن

    غوری ممبر

    شمولیت:
    ‏18 جنوری 2012
    پیغامات:
    38,539
    موصول پسندیدگیاں:
    11,602
    ملک کا جھنڈا:
    یقینا اچھے استاد ہیں۔۔۔

    اللہ انھیں خوش رکھے۔
     
  13. رفاقت حیات
    آف لائن

    رفاقت حیات ممبر

    شمولیت:
    ‏14 دسمبر 2014
    پیغامات:
    318
    موصول پسندیدگیاں:
    244
    ملک کا جھنڈا:
    آمین
     

اس صفحے کو مشتہر کریں