1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

کاش صدر مشرف فوجی بن کر سوچتے

'تاریخِ اسلام : ماضی ، حال اور مستقبل' میں موضوعات آغاز کردہ از لاحاصل, ‏9 مارچ 2007۔

  1. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اچھا مضمون ہے۔

    میں جنرل مشرف کی خارجہ پالیسی سے متفق نہ سہی ۔ لیکن اس مضمون نگار کے جنگ جاری رکھنے کی خواہش اور کروڑوں اربوں روپے کے “ایٹم بم“ کو استعمال کرنے پر اکسانی والی تحریر سے بھی اتفاق نہیں کرتا
     
  3. شیرافضل خان
    آف لائن

    شیرافضل خان ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,610
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    یہ ایک تسلیم شدہ مروجہ اصول ہے کہ بات چیت ہمیشہ اس فرد، جماعت یا ملک سے کی جاتی ہے جو طاقت میں ہم پلہ ہو یا طاقتور ہو ۔ کمزوروں پر فیصلے مسّلط کر دیئے جاتے ہیں ۔ ایٹم بم اور میزائل ٹیکنالوجی کے حصول کا یہ مطلب نہیں کہ اسے فوراً استعمال کر لیا جائے ۔ ذرا یہ تو سوچیں کہ آیا یہ سب ہتھیار مُردوں پر استعمال کریں گے، کیا وہ بھی یہ سب ہم سے پہلے حاصل نہیں کر چکے ؟؟؟ ہم طاقت استعمال کریں گے تو کیا وہ جواباً اپنی مذہبی کتب کا پاٹھ کریں گے ۔
    سیاچن پر 22 برس سے جنگ نہ لڑیں تو کیا انڈیا کے حوالے کر دیں ۔ ہماری جنگ کا مقصد محض ان کی پیش قدمی روکنا ہے اور اپنے دفاع کا حق ہر کسی کو حاصل ہے ۔پاکستان نے ہمیشہ اپنے دفاع کی جنگ لڑی ہے توسیع پسندانہ عزائم ہمارے نہیں بلکہ انڈیا کے ہیں ۔
    صدر مشرف کا کشمیر کو خودمختاری دینے والی تجویز وہ زیادہ سے زیادہ لچک ہے جو انڈیا کے لئے قبول ہوگی ۔ورنہ وہ تو ہمیشہ کشمیر کو اپنا جزو لا ینفک کہتے ہیں ۔ قائداعظم:ra: سے لے کر آج تک پاکستانی قیادت نے کبھی بھی کشمیر کو اپنا جزو لا ینفک قرار نہیں دیا ۔ “ کشمیر بنے گا پاکستان “ کا نعرہ کشمیری قیادت نے 19 جولائی1947 کو سرینگر میں اس وقت کے اسمبلی ممبر مرحوم سردارمحمد ابراہیم خان(سابق صدر آزادکشمیر) کی رہائش گاہ پر قرار داد الحاق پاکستان کی منظوری کے بعد بلند کیا تھا اور یہ نعرہ آج بھی آزاد کشمیر میں سرکاری نعرہ ہے ۔
    ذرا سوچئیے
    کیا مقبوضہ کشمیر سے بہتر خودمختار کشمیر نہیں جو پاکستان کا دوست ہو؟
    کیا کشمیر کا رقبہ دنیا کے تیس آزاد ممالک سے زیادہ نہیں؟
    کیا کشمیر میں وسائل کی کمی ہے؟
    کیا کشمیر سے کم رقبہ والے یورپی ممالک اپنے ہم خیال پڑوسی ممالک کے دست و بازو نہیں؟
    کیا جسم کے کسی ایک حصہ میں کینسر ہو جائے تو اسے آپریشن کے ذریعہ الگ نہیں کر دیا جاتا؟ تو اگر ہمارے ملک کے ایک حصہ پر دشمن قابض ہے اور اقوام عالم بھی اس کی ہمنوا ہیں تو اسے خود مختاری دے کر دشمن کو باہر نکال کر کشمیر کو دوست بنا کر پاکستان موجودہ صورتحال سے بہتر ہو جائے گا اور موجودہ قومی بجٹ کا ستر فیصد حصہ جو آج دفاع پر خرچ ہورہا ہے اس سے کہیں کم ہو جائے گا اور یہی بجٹ عوام کی فلاح و بہبود اور ترقیاتی کاموں پر استعمال ہوگا ۔ لیکن یہ سب سوچنے کی بجائے ہم یہ سوچ رہے ہیں کہ ہم اس سے پہلے کیا خرچ کر چکے ہیں ۔ یہ کس طرح ممکن ہو سکے گا کہ انڈیا پورا کا پورا کشمیر ہمارے حوالے کر دے ۔ رائے شماری کے بارے میں اقوام متحدہ کے سابق سکریٹری جنرل کوفی عنان بھی( غالبا 2002 میں دورہ پاکستان کے دوران ) کہہ چکے ہیں کہ 53 برس گزر جانے کے بعد یہ ناکارہ اور غیر مؤثر ہو چکی ہیں اور یہی دنیا کے اکثر ممالک کی رائے بھی ہے۔ آخر وہ کونسی طاقت ہے جس کے زیر اثر انڈیا رائے شماری پر آمادہ ہوگا جبکہ اسے ایسی رائے شماری کے نتائج کا بخوبی اندازہ ہے ۔ مسّلح تحریک کے بعد الٹا پاکستان کو بیرونی دباؤ کا سامنا کرنا پڑا اور یہ الزام لگا کہ پاکستان میں دہشت گردی کے ٹریننگ کیمپ قائم ہیں اور انڈیا نے تو بجائے کمزوری دکھانے کے الٹا بات چیت کے تمام دروازے بند کر دئیے اور یہ شرط عائد کر دی کہ پاکستان اور آزاد کشمیر میں موجود تربیتی مراکز بند کر دئیے جائیں ۔
    اس تمام صورتحال کے پیش منظر میں صدر مشرف نے کشمیر کے تمام ممکنہ حل پیش کرکے مسئلہ کشمیر حل نہ ہونے کی تمام ذمہ داری انڈیا پر ڈال دی ہے اور اگر اب بھی کشمیر کا مسئلہ حل نہیں ہوتا اور مستقبل میں کوئی ممکنہ جنگ جدید میزائل کے ساتھ لڑی جاتی ہے یا ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی وجہ بنتی ہے تو اس کی تمام تر ذمہ داری تو انڈیا پر ہی ہوگی لیکن اس کی وجہ سے تباہی پورے برصغیر میں ہوگی ۔
     
  4. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ماشاءاللہ شیرافضل بھائی !

    بہت مفصل اور کافی حد تک درست تجزیہ ہے آپ کا۔

    گو کہ چند ایک امور میں اختلافِ رائے ہوسکتا ہے لیکن مجموعی طور پر آپ کی تحریر دل و دماغ کو لگتی ہے۔ بہت اچھا مضمون ہے :87:
     
  5. شیرافضل خان
    آف لائن

    شیرافضل خان ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,610
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    نعیم صاحب پسندیدگی کا شکریہ ۔ میں جانتا ہوں کہ اس تحریر سے اختلافات کی بہت سی وجوہات موجود ہیں ، ان اختلافات کو بنیاد بنا کر مقبوضہ کشمیر اور آزاد کشمیر میں درجنوں سیاسی اور جہادی جماعتیں وجود میں آئی ہیں لیکن چاہے الحاق پاکستان ہو یا خودمختار کشمیر ، سب کا ایک نقطہ پر اتحاد ہے اور وہ ہے انڈیا سے مکمل آزادی ۔
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ویسے بھی اگر ہم ایک بات پر متفق ہوجائیں تو پھر مسلمان کیسے ؟؟؟ :twisted:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں