1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ڈپریشن

'میڈیکل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏10 جون 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    ڈپریشن
    [​IMG]
    ڈاکٹر ندارحمن
    اضمحلال و افسردگی یا ڈپریشن ایک ایسی کیفیت ہے جو آپ کی زندگی کو دیمک کی طرح چاٹنے لگتی ہے۔ اس سے بچنے کا ایک ہی طریقہ ہے کہ آپ خوش رہیں۔ خوش رہنا ایک مثبت عمل ہے۔ جب آپ اپنے پسندیدہ کام کرتے ہیں تو مسرت و شادمانی خود بخود قریب آ جاتی ہے۔ اضمحلال و افسردگی کی کیفیت جب اپنی انتہا کو پہنچ جائے تو لوگ خودکشی کے بارے میں بھی سوچنے لگتے ہیں۔ ایسے موقع پر انہیں کسی معالج سے ضرور رجوع کرنا چاہیے۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میںسالانہ تقریباً آٹھ لاکھ افراد جب شدیدڈپریشن میں مبتلا ہو جاتے ہیں تو خودکشی کرلیتے ہیں۔ ایسی صورت حال سے بچنا چاہیے۔ یہ بھی ضروری نہیں ہے کہ جب کوئی غم زدہ ہو تو اس کی وجہ ڈپریشن ہی ہو۔ اس کی کوئی اور وجہ بھی ہو سکتی ہے۔ ذیل میں ڈپریشن دور کرنے کے طریقے درج ہیں۔ انہیں اپنائیے اور خوش رہیے۔ لائحہ عمل ترتیب دیجیے: جب آپ پر ڈپریشن طاری ہوتا ہے تو کسی کام کو کرنے کا دل نہیں چاہتا۔ ایسے موقعوں پر لائحہ عمل ترتیب دیجیے کہ آپ کو سارے دن کیا کرنا ہے پھر اس پر عمل کیجیے۔ جب آپ اپنے بنائے ہوئے لائحہ عمل کے مطابق کام کرنے لگیں گے تو ڈپریشن رفتہ رفتہ دور ہو جائے گا۔ دماغ میں پیدا ہونے والے منفی خیالات ختم ہو جائیں گے۔ نیند پر قابو پائیں:ڈپریشن اور نیند میں بھی ایک تعلق ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ ڈپریشن میں مبتلا ا فراد 20 فیصد زیادہ سو سکتے ہیں۔ چنانچہ الارم لگا کر سوئیں۔ سات سے نو گھنٹے تک سونا کافی ہے۔ وقت پر سوئیں اور وقت پر جاگیں۔ اس سے ڈپریشن دور ہوتا چلا جائے گا۔ ورزش کریں:ڈپریشن دور کرنے کا سب سے اچھا طریقہ ہے کہ آپ ورزش کریں۔ ماہرین کہتے ہی کہ ہفتے میں چار دن روزانہ ورزش کرنے سے اضمحلال و افسردگی دور ہو سکتی ہے۔ وزن اٹھانے والی ورزش کے علاوہ آپ تیزچہل قدمی کریں، جاگنگ کریں، پیراکی کریں یا کسی کھیل میں حصہ لیں۔ جب آپ ورزش کرتے ہیں تو آپ کا جسم ایک خاص کیمیائی مادہ خارج کرتا ہے، جسے اینڈورفن کہتے ہیں۔ اس سے مزاج خوش گوار ہو جاتا ہے اورلوگ خوشی اور طمانیت محسوس کرتے ہیں۔ کچھ بھی لکھیے:اضمحلال و افسردگی سے نجات پانے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ آپ ایک ڈائری بنا لیجیے۔ پھر اس میں اپنے خیالات تحریر کریں۔ ضروری نہیں کہ آپ کی تحریر میں تسلسل ہو اور اس میں کوئی معنویت بھی ہو۔ جو کچھ سمجھ میں آ رہا ہے، لکھتے چلے جائیں۔ کچھ دنوں بعد آپ کی تحریر میں ربط پیدا ہو جائے گا۔ ابتدا میں زبان کے قواعد یا گرائمر کی غلطیاں ہو سکتی ہیں اور ممکن ہے ایسے الفاظ بھی لکھ ڈالیں جن کا کوئی مفہوم نہیں، مگر اس پر شرمندہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، اس لیے وہ ڈائری آپ اپنے دوستوں یا رشتہ داروں کو نہیں دکھائیں، اس میں تحریر کردہ خیالات سے اضمحلال و افسردگی کا غبار بتدریج دھلتا چلا جائے گا۔ اچھی غذائیں کھائیے:اچھی غذاؤں کا صحت پر اچھا اثر پڑتا ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ جو افراد بغیر چکنائی کا گوشت، سبزیاں، پھل، بے چھنے آٹے کی روٹی اور گری دار میوہ کھاتے ہیں، وہ ان افراد کی نسبت ڈپریشن کی کیفیت میں کم مبتلا ہوتے ہیں جو زیادہ چکنائی والی غذائیں یا میٹھا کھاتے ہیں۔ اگر آپ باقاعدگی سے کیلے کھائیں گے تو امید ہے کہ مذکورہ کیفیت نزدیک نہیں آئے گی۔ کیلے میں شامل ایک کیمیائی جزو سیروٹونین ایک ایسے مادے میں تبدیل ہو جاتا ہے، جس سے مزاج ہشاش بشاش رہتا ہے۔ مزیدار اور اچھی غذائیں زیادہ کھانے سے وزن میں اضافہ ہو سکتا ہے، اس لیے لازمی ہے کہ غذا میں توازن برقرار رکھیں اور پانی خوب پئیں۔ تنہائی سے گریز کیجیے: ڈپریشن طاری ہونے کی صورت میں تنہا نہ رہیں۔ مثبت ذہن والے افراد میں اٹھیں بیٹھیں۔ دوستوں کے ساتھ کسی پارک یا تفریحی مقام پر چلے جائیں۔ اگر کوئی دوست نہ ملے تو پھر کوئی دلچسپ فلم دیکھیں یا مزاح سے بھر پور کوئی تحریر پڑھیں۔ وہ افراد جو ڈپریشن میں مبتلا ہوتے ہیں اور ہر قسم کی سرگرمیاں ترک کر دیتے ہیں، ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ احباب و رشتے داروں سے کٹ کر نہ رہیں کیونکہ ان کے ذریعے سے وہ دنیا سے جڑے رہیں گے۔ حیاتین ’’د‘‘ اور دھوپ:اضمحلال و افسردگی کا حیاتین ’’د‘‘ ( ٹامن ڈی) سے بھی تعلق ہے۔ اس حیاتین کی کمی سے اضمحلال و افسردگی دل میں رہنے لگتے ہیں۔ دماغ کے وہ حصے جو اداسی اور افسردہ دلی سے متاثر ہوتے ہیں، حیاتین ’’د‘‘ کھانے سے ان کا ازالہ ہو جاتا ہے۔ صبح سویرے ہلکی دھوپ میں 20 منٹ چہل قدمی کیجیے، تاکہ جسم حیاتین ’’د‘‘ جذب کر سکے۔ مراقبہ کیجیے:جب آپ اضمحلال و افسردگی محسوس کر رہے ہوں تو روزانہ تقریباً 30 منٹ کے لیے مراقبہ کرنے کی کوشش کیجیے۔ اپنے ذہن کو کسی تحقیقی کام میں اس طرح مصروف کر لیں کہ آپ دنیا و مافیہا سے بے خبر ہو جائیں۔ اسی ذہنی یک سوئی کا نام مراقبہ ہے۔ مراقبہ کرنے سے دماغ کو سکون ملتا ہے۔ آپ حال کے زمانے میں رہتے ہیں اور آپ کو ماضی یا مستقبل کی فکر نہیں ہوتی۔ آپ اندیشوں اور وسوسوں سے دور رہتے ہیں۔ اس بات پر یقین رکھیے کہ ڈپریشن دور کرنے کے درج بالا طریقوں پر عمل کرنے سے آپ جلد اس کیفیت سے چھٹکارا پا سکتے ہیں۔ اگر کیفیت میں شدت محسوس ہو تو ماہرنفسیات یا ڈاکٹر سے رجوع کریں۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں