1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ڈرامہ اکبر ( آزاد )

'کتب کی ٹائپنگ' میں موضوعات آغاز کردہ از ساتواں انسان, ‏19 اکتوبر 2020۔

  1. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 29

    امیروں وزیروں کی بیبیوں کو بلایا ہے۔ پرندہ پر نہ مارنے پائے۔ ایک شاہ آئے۔ ایک شہزادہ آئے۔
    شہزادہ نشہ میں لڑکھڑاتا۔بھیڑ بھاڑ سے گھبراتا۔ ایک روش پر اکیلا جا نکلا۔ سامنے سے دیکھتا ہے کہ ایک نوجوان لڑکی گلاب کا پھول ہاتھ میں لئے چلی آتی ہے۔ وہ تو اکیلی ہے، مگر بادِ نسیم پنکھا جھلتی ہے۔ گلوں کی سرخی چہرے پر قربان ہوتی ہے۔ تبسم پیش لب رقص کرتا آتا ہے۔
    جہانگیر۔ (دل میں کہتا ہے)
    یہ پھولوں بھری ٹہنی ہے؟ کیسی لہکتی ہے۔ صبا نے بہار کی پشواز پہنی ہے۔ کیسی مہکتی آتی ہے۔ تارا ہے۔ کسی نے آسمان سے اتارا ہے یا پری ہوا سے اتر پڑی ہے۔ نہیں۔ نہیں۔ کوئی ارمان بھری ہے۔ ماں باپ کے نازوں کی بلی ہے۔ پر خدا جانے کس باغ کی کلی ہے۔
    کورس۔ ایک تو جوانی دیوانی ۔ اس پر شراب ارغوانی۔ شہزادہ مست مخمور تھا۔ پر اسے دیکھ کر آنکھیں کھل گئیں۔
     
  2. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 30

    جہانگیر۔ (دل میں کہتا ہے) الامان۔ الامان۔ حسن۔ اللہ رے تیری شان
    کچھ عجب رنگ عجب ڈھنگ ہے، سبحان اللہ
    واہ کیا جلوۂ نیرنگ ہے، سبحان اللہ
    کیا ترا طرۂ شب رنگ ہے، سبحان اللہ
    کیا تیرا جہرۂ گل رنگ ہے، سبحان اللہ
    کچھ بات کروں؟ خدا جانے بولے کہ نہ بولے۔ ایسا نہ ہو کہ کچھ کہہ بیٹھے۔
    کورس کہتا ہے۔ ہاتھ میں دو کبوتر لئے تھا۔ لڑکی سے کہا۔
    جہانگیر۔ بی لڑکی! ذرا ہمارے کبوتر لینا۔ ہم یہ پھول توڑ لیں۔
    لڑکی۔ بہت خوب۔
    گل چین۔ پل کے پل میں ایک گلدستہ تیار کر کے لایا۔
    جہانگیر۔ بی لڑکی۔ لائیے میرے کبوتر۔
    لڑکی۔ یہ حاضر ہے۔
    جہانگیر۔ ہیں۔ ایک کیا ہوا؟
     
  3. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 31

    کورس۔ (لڑکی سہمی ہوئی صورت بنا کر بولی)
    لڑکی۔ صاحب عالم۔ میں کیا کروں۔ وہ تو اڑ گیا۔
    جہانگیر۔ ہیں۔ کیونکر اڑ گیا؟
    لڑکی۔ صاحب عالم۔ یوں اڑ گیا۔ (پُھر سے دوسرا بھی اڑا دیا)
    جہانگیر۔ (دل میں کہتا ہے) کبوتر گئے تو بلا سے۔ بات کرنے کو بہانہ تو ہاتھ آیا۔ کیا بات کروں؟ میں تو خود بھولا جاتا ہوں۔
    جہانگیر۔ بی لڑکی۔ تمہارا نام کیا ہے؟
    لڑکی۔ مہر النسا۔
    جہانگیر۔ نہیں تم تو خورشید عالم ہو۔ وہ کون سی مشرق ہے جہاں سے یہ سورج کی کرن نکلی ۔
    لڑکی۔ کیا فرمایا۔ صاحب عالم؟
    جہانگیر۔ (دل میں کہتا ہے) ہائے ابھی لڑکی البیلی۔ لڑکیوں میں بھی نہیں کھیلی ہے۔
     
  4. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 32

    جہانگیر۔ تم کس کی بیٹی ہو۔
    مہر النسا۔ ابوالحسن جو حضور کا ناظم بیوتات ہے۔ لونڈی اس کی بیٹی ہے۔
    جہانگیر۔ نہیں۔ نہیں۔ تم جسے چاہو۔ لونڈی بنا لو۔ جسے چاہو غلام بنا لو۔
    مہرالنسا۔ حضور کی باتیں میری سمجھ میں نہیں آتیں۔
    جہانگیر۔ ہاں۔ ہاں میرے اوسان ٹھکانے نہیں۔ اس کے زہے طالع جو تمہارا غلام ہو۔
    (مہرالنسا خیال کرتی ہے۔ دیکھو جنہیں خدا بڑھاتا ہے وہ اپنے تئیں ایسا گھٹاتے ہیں) انتہائے سادگی۔
    (جہانگیر خیال کرتا ہے۔ خدا کرے ایک دم تو اور ابھی کوئی نہ آئے۔ اب کیا بات کہوں؟)
    جہانگیر۔ مہرالنسا۔ تم کچھ بات نہیں کرتیں؟
    مہرالنسا۔ لونڈی کی کیا مجال۔ حضور سے بات کر سکتے۔
    جہانگیر۔ نہیں۔ میرے ایسے نصیب کہاں کہ تم بات کرو۔ اس
     
  5. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 33

    بھولے پن میں یہ میٹھی میٹھی باتیں کہاں سے سیکھ لیں؟
    مہرالنسا۔ حضور جس طرح بزرگوں نے آقاؤں سے باتیں کرنا سکھائیں ہیں۔ اسی طرح عرض کرتی ہوں۔ اب حکم ہو کہ لونڈی رخصت ہو۔ اماں جان راہ دیکھتی ہوں گی۔
    جہانگیر۔ اچھا۔ کس منہ سے تمہاری بات کو رد کروں۔ مگر کس دل سے کہوں کہ چلی جاؤ۔
    کورس۔ یہ ادھر چلے، وہ ادھر چلیں۔ مگر شہزادہ دو قدم چلتا تھا اور پھر کر دیکھتا تھا۔ نور جہاں نے بھی مڑ کر دیکھا۔ جہانگیر ٹھیر گیا۔
    جہانگیر۔ دیکھئے۔ خدا پھر کب ملاتا ہے۔ ہمیں بھول نہ جانا۔
    مہرالنسا۔ واہ میری کئی سہیلیاں ہیں پر میں ایک کو نہیں بھولتی اور لوندی بھلا اپنے آقا کو بھول سکتی ہے۔ حضور کو بھولیں تو رہیں کہاں۔
    جہانگیر۔ دل میں رہو۔ جان میں رہو۔ آنکھوں میں رہو۔ مگر مہرالنسا اب حضور حضور نہ رہے۔ اب حضور تم اور تابعدار ہم۔
     
  6. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 34

    مہرالنسا۔ صاحب عالم۔ حضور کیسی باتیں کرتے ہیں۔ خانہ زادوں سے اس طرح نہیں بولا کرتے۔
    جہانگیر۔ میں تو نہیں کہتا۔ پر کیا کروں۔ اندر سے خودبخود آواز چلی آتی ہے۔ لو یہ گلدستہ میری نشانی لو۔ اور تمہیں خدا کے حوالے کرتا ہوں۔ ادھر دیکھنا۔ ہمیں بھولنا نہیں۔ لو تمہیں اللہ کی امان۔
    مہرالنسا۔ حضور کا بھی اللہ بیلی۔ اللہ نگہبان۔
    کورس۔ جس وقت رخصت کی نگاہیں ملیں۔ محبت کا اثر دل و جان میں برابر دوڑ گیا۔ لڑکی کے پیشِ نظر ایک خونی بجلی چمکی۔ کسی نے داہنے سے آواز دی۔ "خاوند کا خون ہو گیا۔" کوئی بائیں سے بولا۔ بلا سے بادشاہی تو پائی۔ پھر دیکھتی ہے۔ ایک تختِ شاہانہ پر جہانگیر بادشاہ بنا بیٹھا ہے۔ یہ بادشاہ کی بیگم بنی بیٹھی ہے۔ اور مہرِ سلطنت ہاتھ میں۔ عالم میں نور کی چاندنی ہے۔ لڑکی سہم گئی۔ حیران پریشان کچھ پشیمان کچھ شادمان۔
     
  7. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 35

    نور جہاں جب گھر میں گئی۔ تو شہزادے کی ملاقات کی ساری داستان ماں کو سنائی۔ وہ سنتے ہی سمجھ گئی۔ مگر دل میں کھٹک گئی۔ بادشاہ بیگم کے پاس کبھی کبھی ملنے کو جایا کرتی تھی۔ اور وہ بھی اس سے بہت محبت کرتی تھی۔ اسی وقت سوار ہو کر محل میں گئی۔ اور جو کچھ بیٹی سے سنا تھا۔ حرف بحرف سنایا۔ بیگم نے کہا کہ بی بی۔ تم گھبراؤ نہیں۔ میں اس کے ایسے کان مروڑوں گی کہ یاد کرے۔ بلکہ حضور سے کہہ کر اس کا پورا علاج کراؤں گی۔
    ۔۔۔۔۔۔۔
    اکبرؔ۔ بیگمؔ۔ اقبالؔ
    بیگم۔ حضور کے شیخو جی نے تو کام کیا!
    اکبر۔ خیر باشد؟
    بیگم۔ مرزا ابوالحسن بیوقات کی بی بی بڑی صاحب سلیقہ اور صاحبِ عصمت ہے۔ کبھی کبھی میرے پاس آتی ہے۔ اس کے ساتھ
     
  8. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 36

    اس کی لڑکی بھی آتی ہے۔ 12،13 برس کی ہو گی۔ حضور نے بھی اسے دیکھا ہو گا!
    اکبر۔ ہاں۔ ہاں۔ شاید میں نے بھی اسے دیکھا ہے۔ سبز رنگ۔ بھولی بھولی باتیں کرتی تھی۔ چونچال لڑکی تھی۔ اب تو وہ بڑی ہو گئی ہو گی۔
    بیگم۔ وہی۔ وہی! غرض کل جو مینا بازار لگا تھا تو اس میں وہ بھی آئی تھی۔ شیخو جی کی ااور اس کی ایک روش پر کہیں مٹھ بھیڑ ہو گئی۔ اور اس سے اس طرح کی باتیں کیں۔ جن سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کی نگاہ اس کی طرف اچھی نہیں۔
    اکبر۔ کبھی بچپن میں یہ اور وہ ساتھ کھیلے ہیں؟
    بیگم۔ کبھی نہیں۔
    اکبر۔ پہلے کبھی اس کی اس سے بات ہوتے سنی ہے۔
    بیگم۔ نہیں۔
    اکبر۔ اس کا نام کیا ہے؟
     
  9. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 37

    بیگم۔ مہرالنسا۔
    اکبر۔ بلاؤ شیخو جی کو۔
    اقبال خواجہ سرا شیخو جی کو لے کر حاضر ہوا۔
    اکبر۔ شیخو جی! کل تم نے مینا بازار میں کسی کو گلدستہ دیا؟
    جہانگیر۔ مہرالنسا کل روش پر چلی جاتی تھی اس نے مجھے نہایت ادب سے جھک کر سلام کیا۔ میرا جی خوش ہوا۔ ہاتھ میں گلدستہ تھا وہی دے دیا۔
    اکبر۔ کچھ باتیں بھی ہوئی تھیں۔
    جہانگیر۔ ہاں یہ بھی پوچھا تھا کہ تمہیں یہ باتیں کس نے سکھائیں۔ وہ بولی بزرگوں کی تربیت نے۔
    اکبر۔ بس اور تو کچھ نہیں؟
    جہانگیر۔ اور تو کچھ یاد نہیں۔
    اکبر۔ اے شیخو جی (اور رو بہ فلک) دیکھیے خدا کو کیا منظور ہے۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  10. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 38

    تیسری جھلک
    ایک طرف حسن ابدال کا گلزار ہے۔ قدرتی بہار ہے۔ پھول چہچہاتے ہیں۔ سبزے لہلہاتے ہیں۔ قدرتی نہریں۔ آبِ رواں کی لہریں۔ دوسری طرف اٹک کا کنارہ۔ پہاڑ کا اتارا۔ دریا کے زور۔ موجوں کے شور۔ بیچ میں دامنِ کوہ ہے۔ اکبری فوجوں کا انبوہ ہے۔ خدان شان و شکوہ ہے۔ جہانگیر شہزادہ سارے دن شکار کھیلا ہے۔ شام کو تھکا ماندا پھر کر آیا ہے۔
    جہانگیر۔ آج تو بد چور چور ہو گیا۔
    مصاحب۔ حضور! شہاب کو بلاؤں؟ چپی کرے۔
    جہانگیر۔ بدن کی چپی سے کیا ہوتا ہے۔ دل تھک گیا ہے۔ جان تھک گئی ہے۔ ایسی تھکن میں نے آج تک نہیں دیکھی۔
    مصاحب۔ کہہ تو نہیں سکتا۔ لیکن تھوڑا سا عرقِ انگور نوش فرمائیں
     
  11. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 39

    تو ساری کلفتیں ابھی دور ہو جائیں۔
    جہانگیر۔ شراب؟ شراب؟ آج تک تو خدا نے محفوظ رکھا ہے۔
    مصاحب۔ حضور چاہیں سو فرمائیں۔ مگر یہ تو وہ شے ہے کہ بہشت کی نعمتوں میں داخل ہے۔ کیا عرض کروں۔ بادشاہ پئے تو ہفت اقلیم زیرِ قدم ہو جائے۔ وزیر پئے تو جہان زیر قلم ہو جائے۔ بزدل کو دلیر۔ مرد کو جوانمرد بنائے۔ ہمت کو چڑھاتی ہے۔ حوصلہ کو بڑھاتی ہے۔ دل کو بہلاتی ہے۔ بڈھے کے لئے جوانی ہے۔ جوان کی زندگانی ہے۔ بہادر اسی سے تلوار لڑتا ہے۔ آدمی شیر کو شکار کرتا ہے۔ بے ہمت ملا نے مسجدوں میں کیوں پڑے ہیں؟ زاہدوں کے چہرے زرد کیوں پڑے ہیں؟
    حضور! دوا کے لئے تو مضائقہ نہیں۔ آج کل حکیم ہمام نے ایک مرکب نسخہ جہاں پناہ کے لئے کھچوایا ہے۔ اکسیر کا حکم رکھتا ہے۔
    جہانگیر۔ ہاں؟
     
  12. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 40

    مصاحب۔ حضور جہاں بانی نے منظور فرمایا تو پھر کیا مضائقہ۔
    جہانگیر۔ اچھا سب کا فتوےٰ یہی ہے تو تم ہی جاؤ۔ جلد آؤ۔
    مصاحب۔ حضور! عرق حاضر ہے۔
    یہ حاضر ہے۔ سبحان اللہ۔ شیشہ کو تو ملاحظہ کیجیے۔ کیا زعفرانی رنگ ہے۔ گل پرشبنم ہے۔ ساقی کے ہاتھ پر جامِ جم ہے۔ دیکھنے ہی سے آنکھوں میں نور آتا ہے۔ پینے سے کیا دل کو سرور نہ ہو گا! حضور یہ وہ شے ہے کہ آگ کے لئے ہوا ہو جائے۔ قطرہ میں پڑے تو دریا ہو جائے۔ جان کو روشن کرے۔ دل کو چمن، چمن کو گلشن کرے۔ عقل کو پر لگائے۔ آنکھوں پر عینک چڑھائے۔ پرستان کی سیر دکھائے۔ پری کو شیشے میں اتار لائے۔
    ایک جام پیا، اور مصاحب کی طرف دیکھا۔
    لبوں پر تبسم، مصاحب نے ادب سے سلام کیا
    جہانگیر۔ فی الحقیقۃ عجب عالمِ سرور ہے۔ آج تک یہ لطف حاصل نہ ہوا تھا۔ حرام کیونکر ہو گئی۔ گلاب، کیوڑہ، بید مشک سب ہی عرق ہیں۔ عرقِ انگور
     
  13. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 41

    نے کیا گناہ کیا کہ حرام ہو گیا۔
    مصاحب۔ دم مارنے کا مقام نہیں۔ شاعرِ ہندی بھی یہی تعجب کرتا ہے کہ ؎
    زاہد شراب پینے سے کافر ہوا میں کیوں
    کیا ڈیڑھ چلو پانی سے ایمان بہہ گیا
    مُلانوں کی باتیں ہیں۔ شاعرِ فارس کہتا ہے ؎
    مے خور و مے خور کہ شوری رستگار
    آتشِ دوزخ نکند بر توکار
    گر نشود ایں سخنم باورت
    دست بہ مے ترکن و بر شعلہ دار
    جہانگیر۔ ارے ظالمو ڈرو خدا سے۔ اگر گناہ سے باز نہ رہو تو شرماؤ، نہ کہ اس پر ناز کرو اور اتراؤ۔
    مصاحب۔ حضور! بندے روسیاہ کیا ناز کریں گے ۔ کریم الرحیم کی رحمت پر ناز ہے۔ ؎
    پی لاکھ بار ساقی، کی لاکھ بار توبہ
    اب چکا میں توبہ، توبہ ہزار توبہ
     
  14. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 42

    جہانگیر۔ چلو بس بہت کفر بک چکے۔ اب مجھے بھی نیند آ ئی ہے۔ تم بھی جا کر آرام کرو۔
    مصاحب۔ ؎
    ملک ہوویں یاور فلک یار ہووے
    تو سویا کرے بخت بیدار ہووے
    مٔے عقل و دانش سے جوں نورِ خورشید
    ترا ساغرِ عقل سرشار ہووے
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    چوتھی جھلک
    پہلا سین
    اکبر۔ ابوالفضل! دکن کا روزنامچہ دیکھ لیا؟
    ابوالفضل۔ مہابلی۔ دیکھ لیا۔ اقبال شہنشاہی ہے۔ سب فضلِ الہی ہے۔
    اکبر۔ شیخ جی کا بھی کوئی خط آیا۔
    ابوالفضل۔ مہابلی۔ آج ہی آیا ہے۔
     
  15. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 43

    اکبر۔ شیخ جی کیا لکھتے ہیں۔ اور ہمارے شیخو جی کیا کرتے ہیں۔
    ابوالفضل۔ شیخو جی شیخ جی کو خاطر میں نہیں لاتے۔ خلوت پسند کرتے ہیں۔ دربار کم کرتے ہیں۔ تمام اہلِ دربار اور دکن کے سردار آتے ہیں۔ بیٹھ بیٹھ کر چلے جاتے ہیں۔
    راجہ مان سنگھ۔ غلام بھی سنتا تو ایسا ہی ہے۔ مگر خدا حضور کو سلامت رکھے۔ شہزادے کے بھی یہی عیش کے دن ہیں۔ جو باتیں ہیں متقضائے سن ہیں۔
    اکبر۔ آخر ہم بھی تو کبھی اس سن میں تھے۔ جب ہمارے سامنے یہ بے باکیاں ہیں تو ہمارے بعد کیا کچھ کریں گے۔ سخت مشکل ہے۔
    ابوالفضل۔ مہابلی۔ مشکل تو یہ ہے کہ شراب کی طرف بہت رغبت ہو گئی ہے اور خدا نہ کرے جو کچھ کہ اس کا انجام نظر آتا ہے۔
    اکبر۔ ایسی باتوں میں مصاحبوں کی تدبیر کا بڑا اثر ہوتا ہے۔ ان کو لکھو۔
    ابوالفضل۔ مہابلی! انہی خانہ خرابوں کی تو خرابیاں ہیں۔ نادان دوست ہیں
     
  16. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 44

    بے مغز پوست ہیں۔ وقت کے یار ہیں۔ انجام کے عیار ہیں۔ عارف روم انہی کے حق میں کہتا ہے ؎
    اے برادر دور باش از یارِ بد
    یارِبد بد تر بود از مارِ بد
    مارِ بد تنہا تُرا بر جاں زند
    یارِ بد بر دین و بر ایماں زند
    اکبر۔ شیخو تو شراب نہ پیتا تھا۔ یہ بلا کہاں سے اس کے پیچھے لگ گئی؟
    مان سنگھ۔ لوگ حکیم صاحب کی حکمت کہتے ہیں۔ یہ بھی حضور میں حاضر ہیں۔
    حکیم ہمام۔ بلا گردان شاہ۔ ؎
    مَے کہ بدنام کند اہلِ خرد را غلط است
    بلکہ مَے میشود از صحبتِ ناداں بدنام
    غلام تاوقتیکہ تجویز کردہ بود۔ اول گفتہ بود کہ شراب دواست۔ نہ کہ ہمیں آب و ہمیں غذا۔
    مان سنگھ۔ حضور۔ اس کمبخت میں عیب یہی ہے کہ دوا ہو کر رہ
     
  17. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 45

    نہیں سکتی۔
    اکبر۔ ابوالفضل اچھا شیخ جی کو ہماری طرف سے خط لکھو۔
    اور شیخو جی کو تم خط لکھو کہ ان نادان دوستوں کو دفع کرو۔
    اکبر۔ تم نے سنا۔ شیخو جی نے دکن کا بندوبست اچھا کیا۔
    حکیم ہمام۔ سب حضور کا اقبال ہے۔ شہزادے کی طبیعت نے کمال صلاحیت کے ساتھ انقلاب کیا۔
    اکبر۔ جی چاہتا ہے کہ اب تو شیخو جی کے سر پر سہرا بندھا دیکھیے۔
    بیربیل۔ ابوالفضل! مناسب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کوئی مہارانی ہو جو بادشاہ بیگم بن کر حکمرانی کرنے۔
    ابوالفضل۔ مہابلی۔ عین مناسب ہے۔ اور چند در چند مصلحتوں سے مناسب ہے۔
    اکبر۔ دیوان جی۔ تمہیں یاد ہے جس دن جودھ پور کے حساب کا کاغذ
     
  18. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 46

    تم نے پیش کیا تو ہم نے تم سے کہا تھا کہ راجہ اودے سنگھ کے ہاں کا حال دریافت کرو۔ اور ہو سکے تو تصویر منگاؤ۔
    ٹوڈرمل۔ مہابلی غلام نے اسی دن تعمیل کی تھی۔ تصویر حاضر ہے اور حال بھی دریافت کیا تھا۔ صورت۔ سیرت۔ شرم حیا کا طور طریقہ جو رانیوں اور شہزادیوں کو چاہیے۔ سب خوبیاں موجود ہیں۔
    اکبر۔ بیربل! یہ تصویر تو دیکھو۔ اس لڑکی کا قیافہ کیا کہتا ہے؟
    بیربل۔ حکیم جی تم دیکھو۔ مجھے تو ایسا معلوم ہوتا ہے کہ پیشانی میں جو اقبال ستارہ کی طرح چمکتا ہے۔ صاف کہتا ہے کہ تاج کو اس کے خاندان سے باہر نہ جانے دوں گا۔
    حکیم ہمام
    فی الحقیقت عجب نورِ اقبال ہے اور آنکھ میں حیا ہے کہ طبیعت کے تحمل مزاج کی بردباری سے خبر دیتی ہے۔ چہرے پر رعب دابِ شاہانہ ہے۔ آئندہ اقبالِ خداوندی سب پر غالب ہے۔
    اکبر۔ ابوالفضل! کیا صلاح ہے؟ راجہ پہلو تو نہ بچائے گا؟
     
  19. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 47

    ابوالفضل۔ مہابلی کے اقبال نے دلوں میں دلداری کے نہال ایسے پرورش کئے ہیں کہ جو چاہیں وہی پھل لائیں۔ مگر شہزادے کی طبیعت کی طرف سے ذرا خیال ایسا نہ ہو کہ کریں کچھ اور۔ اور ہو جائے کچھ اور۔
    ٹوڈرمل۔ حضور! عمر بھی ایک اثر رکھتی ہے۔ خدا حضور کا سایہ سر پر سلامت رکھے۔ آپ ہی سمجھ جائیں گے۔
    اکبر۔ آخر ہم ہمیشہ بڈھے ہی تو نہ تھے۔ جب ہم نے گجرات کی بلغار میں 27 منزلوں کو 6 دن میں طے کیا تو ہماری کیا عمر تھی۔
    خانخاناں۔ حضور کوئی 30،31 برس کی۔
    اکبر۔ اللہ اکبر۔ خان خاناں۔ دیکھو! کل کا ذکر معلوم ہوتا ہے۔ یہ تو مجھے خوب یاد ہے کہ حملہ کے وقت نشان تمہارے ہاتھ میں دیا اور تمہیں تیرھواں برس تھا۔ جب ہیمو کا معرکہ مارا ہے تو ہم بھی 13 ہی برس کے تھے۔ مگر یقین جاننا کہ ایسی ایسی باتوں کا کبھی خیال تک بھی نہیں ایا۔
    ٹوڈرمل۔ مہابلی! کہاں وہ اور کہاں آپ۔ ع
     
  20. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 48

    چہ نسبت خاک را با عالمِ پاک
    اکبر۔ ابوالفضل! ہمارا جی چاہتا ہے کہ تمہارے ہاتھ میں صندل ہو۔ اور بیربل کے ہاتھ سے اس مبارکبادی کا ٹیکا لگے اورحق یہ ہے کہ تمہاری سربراہی کے بغیر یہ معاملہ روبراہ نہ ہو گا۔
    ابوالفضل۔ جو مہابلی کا حکم ہو۔ غلاموں کی عین سعادت ہے۔
    اکبر۔ بیربل! دیکھو تو لگن کیا ہے؟
    بیربل۔ مہابلی! لگن تو وہ ہے کہ کبھی برسوں ہی کے بعد آتی ہو گی۔
    اکبر۔ اچھا تو تم سدھ گنیش اور ابوالفضل بسم کریں۔ آج ہی پاتراب کرجاؤ اور راجہ سے جو گفتگو ہو ہمیں مفصل لکھو۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    مہاراجہ۔ دیوان۔
    اودے سنگھ۔ راج کاک۔
    دیوان۔ راجہ بیربل اور ابوالفضل باغ میں داخل ہو گئے۔
     
  21. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 49

    مہاراجہ۔ دیوان جی جاؤ اور لے آؤ۔ پر کچھ مطلب بھی تو پاؤ۔
    دیوان۔ بہت خوب۔
    دیوان۔ مہاراج وہ حاضر ہیں۔
    راجہ۔ اچھا (خلوت میں) کچھ نبض بھی دیکھی؟
    دیوان۔ وہ تو کب کھلتے ہیں۔ پر دربار کے پرچہ نویس نے کچھ قربت کا شارہ کیا تھا۔ شاید وہی ہو۔
    مہاراجہ۔ ہری ہری۔ اب تدبیر؟
    دیوان۔ مہراج خود دانا ہیں۔
    مہاراج۔ جہاں تک بنے ٹالو، نہیں تو (دل میں کہا) سنگ آمد و سخت آمد۔
    دیوان۔ ہاں۔ آخر راجہ بھاڑا مل نے کیا کیا (خود اکبر کو بیٹی دے ہی دی)
    راجہ۔ اچھا۔ اندر لاؤ۔
    دیوان۔ بیربل اور ابوالفضل کو لے کر حاضر ہوا۔
    بیر بل۔ اشیرباد۔
     
  22. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 50

    مہاراجہ۔ نمشکار۔
    ابوالفضل۔ اقبال بامراد۔ عمردراز۔ دولت زیاد۔
    مہاراجہ۔ براجئے۔ براجئے۔
    راجہ بیربل۔ حضور کے مزاج؟
    مہاراجہ۔ سب ایشور کا فضل ہے۔ تم صاحبوں کے مزاج۔
    راجہ بیر بل اور ابوالفضل۔ سب مہاراج کی کرپا ہے۔
    مہاراجہ۔ کہیے ہمارے مہابلی کا مزاج اچھا ہے؟
    ابوالفضل۔ مہاراج! سب فضلِ خدا ہے۔ جہاں آپ جیسے نیک نیت باصفا رفیق۔ رنج و راحت کے شریک ہوں۔ وہاں خدا کا فضل ہی ہو گا۔
    راجہ بیربل۔ مہابلی نے بھی بہت اشیرباد فرمائی ہے۔ اور لہکم کشل۔
    ابوالفضل۔ مہابلی نے نہایت اشتیاق کے ساتھ مہاراج کا مزاج پوچھا ہے۔ اور ارکانِ دولت کے ساتھ راج پاٹ کی سلامتی کی دعا فرمائی ہے۔
     
    ساتواں انسان نے اسے پسند کیا ہے۔
  23. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 54
    وہی رحمان ۔ نام الگ ہیں ، انجام ایک ہے ۔ دو آنکھیں ہیں نظر کا کام ایک ہے ۔ خواہ کھڑک کہیں ۔ خواہ تلوار کہیں ۔ جوہر وہی ۔ آب وہی ۔ کاٹ وہی ۔ گھاٹ وہی ۔
    بیربل _ مہاراج ، راجپوت اور ترک کا تو ذکر ہی نہیں ۔ اگر ہے تو راج اور تاج کا پیوند ہے ۔
    دیوان _ اچھا اگر یہ پیوند اتحاد اور یگانت بڑھانے کے لئے ہے تو مہابلی ایک نہیں بیسیوں دفعہ دیکھ چکے اور سارا عالم دیکھ چکا کہ مہاراج کو جان مال سے کسی حال میں دریغ نہیں ۔ پھر اس بات کی کیا ضرورت ۔
    ابوالفضل _ حضور کی یہ خوشی ہے کہ دوو مٹھاس جدا جدا ہیں ۔ شیر و شکر ہوجائیں ۔ شیریں ہیں ، شیریں تر ہووجائیں ۔
    دیوان _ اس ان میل پیوند سے حاصل کیا ؟
    ابوالفضل _ دیوان جی بےحاصل نہ کہو ۔ دو درخت جدا جدا اگتے ہیں ، جدا پھولتے پھلتے ہیں ۔ پر جب دونوں کا پیوند ہوتا ہے تو پھل کے
     
  24. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 55
    رنگ روپ بو باس کا لذت کا کیا عالم ہوجاتا ہے ۔
    مہاراجہ _ دیوان جی دیکھتے ہو سامنے کون کون ہے ۔ ان سے تقریر میں کون جیتے گا ۔ اس معاملہ کو پنڈتوں کے بوستھے پر چھوڑو ۔
    ( سرگوشی )
    ابوالفضل _ راجہ جی ! معرکہ آپ نے مار لیا ہے ۔ پر اس وقت کو جانے نہ دینا ۔
    ابوالفضل _ مہاراج ! ہمارے دھرم مورت راجہ جی کچھ کم ہیں ؟
    مہا راجہ _ ہرے ہرے ۔ مالا کے دانے دیکھ لو سب برابر ہیں ۔ فرمائیے دھرم مورت ، پر جو کہیے شاستر سے کہیے
    بیربل _ مہاراج ! آپ کا دھرم شاستر راج مت ۔ اس کا بوستھا یہی کہ جو مہابلی کی خوشی ۔
    ابوالفضل _ بس راجہ جی ۔ آگے کہنے کی کچھ حاجت نہیں ۔ سبھ لگن مبارک ، گھڑی دیکھ کر ٹیکا دیجئے اور مہابلی کو مبارکباد کی عرضی لکھیے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
     
    Last edited: ‏22 اکتوبر 2020
  25. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 56
    ( آغا بداق ، قلیچ بیگ ، پرگوتھم پنڈت ، آغا زمانہ )
    آغا بداق _ السلام علیکم
    قلیچ بیگ _ وعلیکم السلام ۔ فرمائیے کدھر سے ؟
    آغا بداق _ دربار سے ۔ جشن تھا ۔ وہیں دوڑ دوڑ کر ساری رات پامال کی ہے ۔
    قلیچ _ ہاں کچھ حال تو سنائیے
    آغا بداق _ خاک ! تیموریہ کی ترکی تمام ہوگئی
    قلیچ _ خیر باشد ؟
    آغا بداق _ خدا کی قدرت ہے ۔ تیموری دربار چنگیزی جشن ۔ بنیوں کی بارات ہوگئی ۔ ایک وہ وقت تھا کہ بادشاہ دوگانہ پڑھ کر تسبیح ہاتھ میں لئے آتے تھے ۔ شیخ الاسلام ہاتھ پکڑ کر تخت پر بٹھاتے تھے ۔ پہلے فاتحہ پڑھ کر خو و نذر دیتے تھے ۔ پھر کہتے تھے کہ ظل اللہ کو آداب بجا لاؤ ۔ غل ہوتا تھا کہ جہاں پناہ بادشاہ سلامت ۔ آج اسی بادشاہ کو جوتشی کی ساعت
     
  26. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 57
    بموجب پوجا کرواکر برہمن لایا ۔ تخت پر بٹھا کر ڈنڈوت کی اور بولا کہ مہابلی بادشاہ سلامت
    قیلچ _ ہیں یہ کیا ہوا
    آغا بداق _ ایک بات ہو تو کہوں ۔ ادنی تو یہ ہے کہ ڈاڑھی رخصت ماتھے پر تلک کا سکہ بیٹھا
    قلیچ _ لاحول ولا قوۃ
    آغا بداق _ ایک بادشاہ ؟ حضرات ! کتنے ہی چہرے صفا چٹ ہوگئے ۔
    پرگہوتم پنڈت سامنے سے آگئے ۔
    آغا بداق اور قلیچ سرگوشی ۔
    پس ان لوگوں کی بن آئی ہے ۔
    آغا بداق _ بندگی پنڈت جی ! بندگی ، کہیے کہاں سے ؟
    پنڈت _ دربار سے ۔
    قلیچ _ مبارک ہو صاحب ! آج تو بڑی دھوم دھام کی
     
  27. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 58
    پنڈت _ دھن پرمہاتما ، دھن مہاتما ۔ دین دھرم کانٹے کانٹے کی تول ۔ اور شیر بکری ایک گھاٹ ہوگئے ۔ مرجا جی ! بڑے آنند رہے ۔
    قلیچ _ بھلا پنڈت جی کچھ آپ تو کہیے ۔
    پنڈت _ اکبر دولہا ، سر پر راجپوتی چیرا ، اس پر مکٹ دھرا ، ماتھے پر ٹیکا ، چہرہ صفا بہ صفا ، ہاتھ میں کنگنا ، گلے میں جامہ ، جب سنگہاسن پر بیٹھا ۔ بس نرنکار ہی نرنکار تھا ۔ کیوں مرجا جی ؟
    آغا بداق _ واہ پنڈت جی ! بادشاہی تو نہیں خدائی تھی ۔ یہ سن تمہارا ہی ظہور تھا ۔
    پنڈت _ جب کشتیاں لائے اور اشرفی جواہر کی مینہ برسائے ۔ امیر امرا کیسے گرے جیسے کبوتر دانے پر یا بچے بیدانے پر انوپ تلاؤ دیکھا اشرفیوں سے بھرا تھا ۔ دم بھر میں اڑگیا ۔
    قلیچ _ واہ واہ ، واہ واہ ۔ ہمارا بادشاہ عجیب ہفت رنگی بادشاہ ہے ۔ فرنگی انجیل لائے تو سر آنکھوں پر ۔ آتش پرست آئے تو آتش خانے گرم
     
  28. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 59
    پر یہ نیا رنگ ہے
    پنڈت _ مہاراج ! اب اور ہی پرکاش ہے ۔ گئو کا آدرمان ، جزیہ معاف ، اتوار کا ذبح ، جورو پر ناروا ظلم موقوف ۔
    { پنڈت جی رخصت } آغا زمانہ آئے ۔
    مرزا بداق _ لو ! ڈاڑھی کے شوقین آئے ۔ ذرا اسے پانی لگا رکھیے ۔
    آغا زمانہ _ تربتر ہے بات تو کہیے ۔
    قیلچ _ بس صفاچٹ ۔ آج کا خواب اور تعبیر کیا ۔
    آغا زمانہ _ خیر ! یہ وہم کچھ نئے تو نہیں ۔ محلوں میں ہون ہوتا تھا ۔ دسہرا کو راکھی بندھتی ہی تھی ۔ ہاتھ پر باز بیٹھتا ہی تھا اب کھلم کھلا سہی ۔
    آغا بداق _ ابوالفضل فیضی بھی کچھ نہیں کرتے ۔
    آغا زمانہ _ واہ ! وہ ؟ بڑے گرو ہیں ۔ پیروں میں پیر ۔ عالموں میں عالم ۔ شاعروں میں شاعر ۔ مسخروں میں مسخرے ۔ سپاہیوں میں سپاہی ۔ آتشکدہ میں موید کون تھے ؟ ابوالفضل ۔ انجیل کے مترجم کون تھے ؟ ابوالفضل
     
  29. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 60
    دین الہی کے خلیفہ کون ؟ ابوالفضل ۔ دونو آفت ہیں فتنہ قیامت ہیں
    بداق _ وہ پچھلی رات اکیلا میدان ۔ ذکر الہی میں صبح کرنا ۔ نور سحر سے دامن بھرنا ۔ حاجی بننا ۔ آگرہ سے اجمیر تک پیدل چلنا
    قلیچ _ صاحب ! جس دن حج کو قافلہ رخصت کیا ۔ خود احرام باندھ کر تھوڑی دور ساتھ ہوا ۔ اور پکارا کہ لبیک لبیک ( میں حاضری ہوں میں حاضر ) اس وقت کی تاثیر اللہ اکبر دلوں سے ایک شور اٹھا کہ پتھر بھی پانی ہوگئے ہونگے ۔
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    پانچویں جھلک
    صبح ہونے والی ہے تاروں سے آسمان خالی ہے گلشن میں پرندہ چہچہانے لگے ہیں نسیم کے جھونکے پھول کھلانے لگے ہیں سرشام جس کمرہ میں سینکڑوں شمع جل رہی تھیں عاشق کے دل کی طرح پگل رہی تھیں گھل کر فنا ہوگئیں دیکھتے دیکھتے کیا ہوگئیں مہرالنساء چھپر کھٹ سے اتر کر دارا پیشگیر
     
  30. ساتواں انسان
    آف لائن

    ساتواں انسان ممبر

    شمولیت:
    ‏28 نومبر 2017
    پیغامات:
    7,190
    موصول پسندیدگیاں:
    2,273
    ملک کا جھنڈا:
    صفحہ 61
    کے نیچے بیٹھی ہے حیا کے مارے اس کی گردن نیچی ہے
    پھول دو دن بھی تر و تازہ کہاں رہتا ہے
    آدمی تیس برس تک بھی جوان رہتا ہے
    واہ رے چنبیلی اور جومی تیری نزاکت رات کے دس گھنٹے میں بکس گئی مگر غنیمت ہے کہ تیری خوشبو سے دلہن کی پوشاک بس گئی
    علی قلی _ بیگم یہ گلوری میری ہاتھ سے کھا لیجئے اور میں اب باہر جاتا ہوں اپنا گھونگھٹ ہٹا کر اپنا مکھڑا دکھا دیجئے
    مہرالنساء _ آپ باہر جائیے زیادہ نہ ستائیے اس وقت مجھے نہ گلوری اچھی لگتی ہے نہ بیڑا ۔ مارے تکان کے میری جان ہوئی جاتی ہے زیرہ زیرہ ۔
    علی قلی _ خیر آپ گلوری نہ کھائیے مگر ایک بات پوچھتا ہوں وہ بتائیے اور میرے دل سے وہم ہٹائیے
    مہرالنساء _ خدا خیر کرے آپ نے کیا وہم پکایا ہے ۔ آپ کے دل پر کیا خیال چھایا ہے
     

اس صفحے کو مشتہر کریں