1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

ڈاکٹر اسرار کے بیان کی مذمت ۔

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از نوید, ‏20 جون 2008۔

  1. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    نعیم بھائی ایک سوال میں بھی کرتا ہوں

    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابوبکر رضی اللہ تعالی کی تعریف فرمائی کہ
    "اس نے اپنی بیٹی میرے نکاح میں دی اور مجھے دار الہجرۃ لے کر آئے اور بلال کو بھی انہوں نے اپنے مال سے آزاد کرایا۔"

    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عمر رضی اللہ تعالی کی تعریف فرمائی کہ
    "یہ ہمیشہ حق بات کرتے ہیں اگرچہ وہ کڑوی ہو اسی لئے وہ اس حال میں ہیں کہ ان کا کوئی دوست نہیں۔ "

    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت عثمان رضی اللہ تعالی کی تعریف فرمائی کہ
    " اس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں۔ "

    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت علی رضی اللہ تعالی کی تعریف نہیں فرمائی بلکہ دعا دی کہ
    "اے اللہ یہ جہاں کہیں بھی ہو حق اس کے ساتھ رہے۔"

    اس کی کیا وجہ ہے؟
     
  2. نوید
    آف لائن

    نوید ممبر

    شمولیت:
    ‏30 مئی 2006
    پیغامات:
    969
    موصول پسندیدگیاں:
    44
    ملک کا جھنڈا:
    السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
    امید ہے کہ سب خیریت سے ہونگے

    دفاعِ شانِ سیدنا علی المرتضیٰ کرم اللہ وجہہ
    viewtopic.php?f=9&t=4106
    خطاب شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری


    خوش رہیں‌ :hands:
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    :salam: عرفان بھائی ! محترم آپ نے میری ایک عرض کا جواب کافی دنوں سے نہیں دیا۔ براہ کرم توجہ فرمائیے۔

    کیونکہ ترمذی شریف ہی کی حدیث پاک ہے (لیکن یہ ضعیف نہیں ہے)

    یہ حدیث پاک بھی ترمذی شریف ہی کی ہے ۔۔۔

    عَنْ عَلِيٍّ، قَالَ : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلي اللہ عليہ وآلہ وسلم : رَحِمَ اﷲُ أَبَا بَکْرٍ زَوَّجَنِيَ ابْنَتَهُ، وَ حَمَلَنِيْ إِلٰي دَارِ الْهِجْرَةِ، وَ أَعْتَقَ بِلَالًا مِنْ مَالِہِ، رَحِمَ اﷲُ عُمَرَ، يَقُوْلُ الْحَقَّ وَ اِنْ کَانَ مُرًّا، تَرَکَہُ الْحَقُّ وَمَا لَہُ صَدِيْقٌ، رَحِمَ اﷲُ عُثْمَانَ، تَسْتَحِيْہِ الْمَلَائِکَۃُ، رَحِمَ اﷲُ عَلِيًّا، اللَّھُمَّ أَدِرِ الْحَقَّ مَعَهُ حَيْثُ دَارَ. رَوَاہُ التِّرْمِذِيُّ.

    ’’حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
    اللہ تعالیٰ ابوبکر پر رحم فرمائے اس نے اپنی بیٹی میرے نکاح میں دی اور مجھے دار الہجرۃ لے کر آئے اور بلال کو بھی انہوں نے اپنے مال سے آزاد کرایا۔
    اللہ تعالیٰ عمر پر رحم فرمائے یہ ہمیشہ حق بات کرتے ہیں اگرچہ وہ کڑوی ہو اسی لئے وہ اس حال میں ہیں کہ ان کا کوئی دوست نہیں۔
    اللہ تعالیٰ عثمان پر رحم فرمائے۔ اس سے فرشتے بھی حیا کرتے ہیں۔
    اللہ تعالیٰ علی پر رحم فرمائے۔ اے اللہ یہ جہاں کہیں بھی ہو حق اس کے ساتھ رہے۔ اس حدیث کو امام ترمذي نے روایت کیا ہے۔‘‘

    الترمذي في الجامع الصحيح، ابواب المناقب، باب مناقب علي بن ابي طالب، 5 / 633، الحديث رقم : 3714،
    و الحاکم في المستدرک علي الصحييحين، 3 / 134، الحديث رقم : 4629،
    و الطبراني في المعجم الاوسط، 6 / 95، الحديث رقم : 5906

    اب ایک سوال اور کردیتا ہوں۔ یا سوال بھی نہیں بلکہ صرف سوچنے کے لیے ایک جہت دے رہا ہوں بری لگے تو پیشگی معذرت۔ کہ
    اگر خدانخواستہ کسی کے والد گرامی کسی وقت میں کوئی حرام کام کرتے تھے۔ بعد میں‌توبہ کرلی۔ اور جب وہ دنیا سے نظامِ الہی کے تحت رخصت ہوجائیں تو کوئی ڈاکٹر ، کوئی مولانا، کوئی مفکر، کوئی انقلابی راہنما ، اجتماعِ جمعہ میں، یا پھر اخبارات و میڈیا میں یا ٹی وی پر آکر ان صاحب کی توبہ سے پہلے کے ان حرام کاموں کی تفصیلات بتانا شروع کردے تو ان والد کی اولاد کے ضمیر پر کیا گذرے گی ؟ کیا محسوسات ہوں‌گے ؟ اور کیا ردّ عمل ہوگا ؟


    اے کاش کبھی ہم اکیلے میں رب تعالی کے حضور دو سجدے کر کے اپنے ضمیر سے پوچھیں کہ آیا میرے دل میں اپنے والد کے ساتھ محبت و عقیدت اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کے ساتھ محبت و عقیدت کا توازن کیا ہے ؟ یا پھر اہلبیت اطہار، صحابہ کبار رضوان اللہ علیھم اور ہمارے انقلابی راہنما، ڈاکٹر صاحب، مفکر صاحب، پیرومرشد کے ساتھ عقیدتوں کا توازن کیا ہے۔ آپکے اوتار میں تو پہلے ہی ترازو ہے۔ ذرا دونوں پلڑوں میں محبتوں اور عقیدتوں کا ایمانی وزن تول کر دیکھیے کہ کونسا پلڑا بھاری ہے۔

    امید ہے ہمیں اپنے درجہء ایمان کا خود بخود ادراک ہوسکتا ہے۔

    عرفان بھائی ۔ اور دیگر مدافعین حضرات۔ اگر ہوسکے تو میری بات کا دوٹوک اور ٹو دی پوائینٹ جواب ضرور دیجئے گا۔ شکریہ
    والسلام علیکم
     
  4. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ڈاکٹر اسرار احمد نے مندرجہ ذیل روایت کا حوالہ دیا۔

    ترمذی میں حضرت علی کا یہ واقعہ مذکور ہے کہ شراب کی حرمت سے پہلے ایک دفعہ حضرت عبد الرحمان بن عوف نے بعض صحابہ کرام کی دعوت کر رکھی تھی جس میں مے نوشی کا بھی انتظام تھا۔ جب یہ سب حضرات کھا پی چکے تو مغرب کی نماز کا وقت ہو گیا اور حضرت علی کو امام بنا دیا گیا۔ ان سے نماز میں قل یا ایھا لکفرون کی تلاوت میں بوجہ نشہ سخت غلطی ہو گئی اس پر یہ آیت (سورہ نسا آیت 43) نازل ہوئی۔
    معارف القرآن جلد دوم صفحہ 422
    تفسیر ابن کثیر
    تفسیر ابن جریر
    سنن ابی داود
    جامع ترمذی

    اس کے بعد ڈاکٹر اسرار نے مندرجہ ذیل الفاظ میں معذرت کی:

    “میرے نزدیک حضرت علی رضی اللہ عنہ یا دوسرے جلیل القدر صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کی محبت اور عقیدت ہر مسلمان پر لازم ہے اور میں کبھی ان کی جناب میں گستاخی کا تصور بھی نہیں کر سکتا“

    اب یہ بتائیں کہ مذکورہ بالا واقعہ کا حوالہ دینا کہاں تک غلط ہے۔ ڈاکٹر اسرار نے اپنی طرف سے جو الفاظ کہے کہ "شراب جن کی گھٹی میں پڑی تھی" یہ امر واقعہ ہے کہ شراب ام الخبائث ہے اور یہ آسانی سے نہیں چھوٹتی۔ یہ بات یوں بھی محاورتا" کہی گئی ہے نہ کہ گستاخی کے طور پر اور نہ ہی ایسا گمان کیا جا سکتا ہے کہ کوئی بھی مقرر ایسی گستاخی سر عام کر سکتا ہے۔

    اعتراضات کے بعد ڈاکٹر اسرار کا معذرتی بیان بھی آیا۔

    اس کے باوجود بھی اگر کوئی یہ کہتا ہے کہ ڈاکٹر اسرار نے گستاخی کی ہے اور واقعہ غلط طور پر منسوب کیا ہے تو وہ غلطی پر ہے۔

    ان ساری باتوں کے باوجود میں یہ ضرور عرض کروں گا کہ ڈاکٹر اسرار کو الفاظ کے انتخاب اور حوالے میں احتیاط کرنا لازم ہے تاکہ دوسرے بھائیوں کے دل نہ دکھیں تاہم اس وقت ڈاکٹر اسرار کو جتنا مطعون کیا جا رہا ہے وہ بھی غلط ہے۔

    واضح رہے کہ مذکورہ بالا باتیں ڈاکٹر اسرار کے حق میں یا دوسروں کی مخالفت میں نہیں کی گئیں بلکہ غیر جانبداری سے تجزیہ کر کے کہی گئی ہیں۔
     
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    یہاں بھی وہی غیرجانبدارانہ مسلمانی کے دعوے کے ساتھ ڈاکٹر مولانا کا دفاع ؟ میں بھی اپنی معروضات یہاں عرض کرنا چاہوں گا۔

    اہلبیت اطہار اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجعمین کی شان اقدس پر بات کرنے سے پہلے ہمیں ایک اصول پیش نظر رکھنا ہوگا کہ خود اللہ تعالی اور اسکے محبوب رسول :saw: نے ان عظیم صحابیوں کی کونسی زندگی کا رخ ہمارے سامنے رکھا ہے ؟ پورے قرآن اور مجموعہ ہائے احادیث کو سامنے رکھ لیں۔ اللہ تعالی اور اسکے محبوب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کے اسلام کے بعد والی زندگی کی شانیں بیان کرکر کے امت کو بتائی ہیں ۔ گویا اللہ تعالی اور اسکے محبوب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے امت کے لیے اصول و سنت قائم کردی کہ جب بھی ان عظیم ہستیوں کا ذکر کرنا انکے اسلام سے پہلے والی زندگی کی بجائے بعد از اسلام کی عظمت، فضیلت اور شانوں والی زندگی کا تذکرہ کرنا۔ اسی لیے قرآن و حدیث پڑھنے سے پتہ چلتا ہے کہ عظیم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کو
    کہیں ہدایت کے ستاروں سے تشبیہ دی گئی
    کہیں حضور :saw: کی سنت مطہرہ کی ایکسٹینشن بنایا جائے۔
    عشرہ مبشرہ بنا کر جنت کے داخلے کی ضمانت دے دی گئی۔
    صدیق اکبر رضی اللہ عنہ کی صدیقیت کی شان واضح کردی ۔
    عمرفاروق رضی اللہ عنہ کے سائے سے شیطان کے بھاگنے کی شان بتلائی گئی۔
    عثمان غنی کے حیا و استغنا کی شانوں سے کتب احادیث بھری ہیں۔
    حضرت علی :rda: کو شہرِ علم نبوت کا دروازہ بتایا جائے
    اور حضرت علی :rda: کے بارے میں صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی رائے تو یہ ہو کہ قرآن کے ہر ہر لفظ کے 7 ظاہری اور 7 باطنی معنی ہیں اور سیدنا علی :rda: وہ ہستی ہیں جن کو قرآن کے ہر ہر لفظ کے ساتوں ظاہری اور ساتوں باطنی معنی بھی معلوم ہیں
    ۔
    جو پیدا کعبۃ اللہ میں ہوئے اور اس وقت تک آنکھ نہ کھولی جب تک حضور نبی اکرم :saw: کا چہرہ مبارک سامنے نہ آ گیا۔ جو کم و بیش 7 سال کی عمر میں مشرف بہ اسلام ہوئے اور سب سے پہلے حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے باجماعت نماز پڑھنے والے صحابی بنے۔ جو حضور :saw: کے گھر میں انہی کے زیر تربیت رہے۔ تو کیا معاذاللہ حضور :saw: کی صحبت و سنگت نے انہیں شراب پینا ہی سکھائی تھی ؟ استغفر اللہ العظیم۔ بدبخت گستاخوں کی عقل پر کیسے پتھر پڑ گئے ہیں۔
    وہ علی :rda: جن کے بارے میں حضور :saw: فرمائیں کہ اللہ تعالی نے میری بیٹی فاطمہ رضی اللہ عنہا اور علی :rda: کا نکاح آسمانوں میں کردیا ہے۔ اب زمین پر میں کرتا ہوں۔
    دامادِ رسول :saw: ہونے کا شرف حاصل ہو۔
    سیدۃ النساء فاطمۃ الزاہرا کے شریک حیات ہونے کی سعادت نصیب ہو۔
    جنت کے نوجوانوں کے سردار حسنین کریمین رضوان اللہ عنھما کے والد ہونے کا مرتبہ ملے۔

    نوٹ: حضرت علی رضی اللہ عنہ اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی شان کے متعلق جو کچھ بیان کیا ہے ہماری اردو کے اسلامی سیکشن میں اکثر کتب کے حوالے موجود ہیں۔

    اس علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں یہ عقیدہ رکھنا کہ
    "کچھ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کو تو منشائے الہی سمجھ آگیا کہ شراب میں نفع کم ہے لیکن گناہ زیادہ ہے۔ " یعنی عام درجے کے صحابی کو تو قرآن کی آیت کا معنی سمجھ آجائے اور منشائے الہی سمجھ آجائے۔ لیکن حضرت علی رضی اللہ جیسے جلیل القدر دامادِ رسول اور خلیفہء راشد اور شہرِ علمِ نبوت کے دروازے کا مرتبہ رکھنے والے اور ہر مومن کا ولی ہونے کی شان رکھنے والے عظیم صحابی کو اس آیتِ قرآن کی سمجھ اس وجہ سے ( معاذاللہ ) نہ آسکی کہ "جن کی گھٹی میں شراب پڑی ہوئی تھی وہ بھلا کہاں‌رکنے والے تھے" کیا ایم بی بی ایس مولانا یعنی ڈاکٹر اسرار احمد کا ایمان اور علم و تحقیق انہیں یہی کچھ سکھاتی اور سمجھاتی ہے ؟

    یاد رکھیے کہ آیہ تطھیر جس میں اللہ تعالی نے فرمایا "اے اہلبیت رسول :saw: ! اللہ تعالی کا منشاء، ارادہ اور منصوبہ یہ ہے کہ تمھیں ہر گناہ ونجاست سے پاک کرکے تمھیں ایسی طہارت عطا کردے جیسا کہ طہارت دینے کا حق ہوتا ہے۔ (سورۃ احزاب) ۔ سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ کی روایت کے مطابق حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے حسنین کریمین ، سیدہ فاطمہ الزاہرا اور سیدنا علی رضوان اللہ علیھم کو اپنی چادر میں لے کر عرض کی " اے اللہ ! یہ میرے اہلبیت ہیں۔ اور پھر مذکورہ آیت کی تلاوت فرمائی کہ اللہ تعالی چاہتا ہے کہ تمھیں ہر برائی سے پاک کرکے کمال درجے کی طہارت عطا کردے"
    سورۃ احزاب کم و بیش 5 ہجری میں نازل ہوئی ۔یعنی اللہ تعالی نے اہلبیت پاک اور سیدنا علی :rda: کو 5 ہجری میں پاک و مطھر کردیا ۔ اور شراب کی قطعی حرمت کا حکم کم و بیش 7 ہجری میں آیا۔ تو کیا اللہ تعالی کے پاک و صاف کردیے جانے کے باوجود توقع کی جاسکتی ہے حضرت علی :rda: شرابیں پیتے رہے ؟ معاذاللہ ۔ کیا ایسی ضعیف روایت بیان کرنا براہ راست منشائے الہی اور آیاتِ قرآنی کا تمسخر اڑانے کے مترادف نہیں ہے ؟

    محترم ڈاکٹر اسرار کو قرآن فہمی کا غرور اتنا زیادہ ہوگیا ہے کہ انہیں اتنی سی بات بھی سمجھ نہ سکی ؟ یا پھر یہ بالکل بغضِ علی ہے ؟
    اور یہ معذرت نامہ ۔۔ کہ کوئی بھی مسلمان گستاخی کا تصور بھی نہیں کر سکتا۔

    بےشک اللہ تعالی دلوں کے بھید جانتا ہے۔
    لیکن قرآن مجید میں اللہ تعالی منافقین کی مثال بھی ایسے ہی دیتا ہے کہ جب وہ مسلمانوں کے پاس آکر بیٹھتے تو ظاہراً وہ بھی کہتے تھے کہ ہم مسلمان ہیں‌اور یہی سچا دین ہے۔ وغیرہ وغیرہ ۔۔ جب کافروں کے پاس جاتے تو انہی جیسی باتیں کرتے۔

    تو کیا کچھ ایسا معاملہ تو نہیں کہ پہلے گستاخی کرلی۔ اور ساتھ ہی کہہ دیا کہ کوئی مسلمان گستاخی کا تصور بھی نہیں‌کرسکتا ۔ لیکن اپنی بات پر قائم بھی رہے کہ جو کچھ میں‌نے کہا وہی حق ہے۔ اور انکے عقیدتمند بھی اسی گستاخانہ لہجے میں اپنے ڈاکٹر مولانا کی اندھی تقلید و عقیدت میں گستاخِ صحابہ اور گستاخِ اہلبیت بنتے بنتے اپنا ایمان تباہ کرتے چلے جائیں۔

    غیر جانبدار صاحب نے ساتھ میں‌اتنا بتانا گوارہ نہیں کیا جو امام ترمذی رح نے خود بتا دیا کہ روایت ضعیف ہے۔اور اس میں ایک راوی تو آئمہ حدیث کے نزدیک اپنی یادداشت کے معاملے میں ناقابل اعتبار ہیں۔ کیا معلوم یہ فتنہ کسی خارجی گستاخ نے گھڑ رکھا ہو کہ جس سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کی شان میں کمی و تنقیص کا پہلو نکلتا ہو۔ جبکہ ضعیف حدیث کے بارے میں یہی اپنے غیرجانبدار مسلمان یعنی سیف صاحب نے اپنی اور اپنے آئمہ کرام کی رائے بیان کرتے ہوئے فرمایا تھا۔

    کیا غیر جانبدار صاحب یا دیگر مقلدین و عقیدتمندانِ ڈاکٹر اسرار احمد اوپر دیے گئے اصول کا اطلاق یہاں بھی کاملاً کرنا پسند فرمائیں گے ؟ یا صرف اپنی من مرضی سے ہی سارے اصولوں کا اطلاق کیا جاتا ہے ؟

    کیا غیر جانبداری ہے کہ فضیلت و کمالِ نبوی :saw: ، شانِ اہلبیت پاک و شانِ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کو ردّ کرنا ہوتو ضعیف حدیث بالکل ہی ناقابل قبول ٹھہرے ۔ اہلبیت پاک کی شان کی حدیث آجائے تو بنا تحقیق رافضیوں اور شیعوں کی سازش قرار دے کر منکر بن جائیں۔ اور اگر معاذاللہ گستاخی پر مبنی کوئی ضعیف و غریب روایت سامنے آجائے کہ جس سے اہلبیت پاک و صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی شان میں تنقیص کا کوئی شائبہ گذرتا ہوں تو غیرجانبدار مسلمانی بنا تحقیق فوراً اسکو مان جائے ؟ اللہ تعالی پناہ دے اسی غیرجانبدار مسلمانی سے جو بندے کو گستاخِ صحابہ و گستاخِ علی بنا دے۔ استغفراللہ العظیم۔

    اللہ تعالی کا کروڑہا بار شکر ہے کہ جس نے اہلسنت والجماعت کو نہ تو خارجی وہابیوں نجدیوں کی طرح گستاخِ اہلبیت پاک بنایا اور نہ ہی رافضیوں اور جاہل تبرہ باز شیعوں کی طرح گستاخِ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم بنایا۔ بلکہ اللہ تعالی، اسکے پیارے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم اور انکی نسبت سے عظیم اہلبیت اطہار و صحابہ کرام سمیت سب سے محبت، ادب و احترام اور تعظیم و اکرام کرنے والا بنایا ہے۔ اور انہی کے غلاموں یعنی مقربین الہی ، اولیائے کرام رحمۃ اللہ علیھم کے در سے بھی عقیدت و احترام کی نسبت عطا کرکے دینِ اسلام کی کامل پیروی کرنے والا بنایا۔ الحمدللہ ثم الحمدللہ۔

    اللہ تعالی ہمیں امت مسلمہ کی صفوں میں گھسی کالی بھیڑوں، منافقوں، گستاخوں اور خارجی و رافضی متاثرین کی پہچان عطا کرکے ان سے پناہ عطا فرمائے۔ ہمیں محبت، ادب و احترام والا کامل ایمان عطا فرمائے اور آخرت میں ہمارا خاتمہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی چادرِ شفاعت کے سائے میں، اہلبیت اطہار وصحابہ کرام رضوان اللہ عنھم کے غلاموں کی صفوں میں اور اولیائے کرام کی سنگت میں کرے۔
    آمین بحق النبی افضل الانبیاء والمرسلین صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
     
  6. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    میرا منشا کسی کا دفاع کرنا نہیں تھا بلکہ میرے نزدیک جو درست صورت تھی اس کو بیان کیا ہے

    لڑائی جھگڑا تو بہت آسان کام ہے لیکن برداشت کا مظاہرہ کرنا کسی کسی کا کام ہے

    ڈاکٹر اسرار کا جو دین ایمان ہے اسے وہ خود اور اللہ تعالی بہتر جانتا ہے لیکن میری نظر سے کوئی ایسا بیان نہیں گزرا کہ انہوں نے صحابہ کرام کی عظمت کا کسی ایسے پیرائے میں انکار کیا ہو جس انداز میں آپ انہیں اس کا مجرم گردانتے ہیں۔

    حضرت علی رضی اللہ تعالی کی عظمت سے تو کوئی کافر ہی انکار کرے گا البتہ غلو کا معاملہ الگ ہے- اگر انہوں نے کعبہ میں ولادت پائی تو اس میں یہ بھی مد نظر رکھیں کہ اس وقت کعبہ میں 360 بت بھی موجود تھے جن کو فتح مکہ کے بعد خود حضرت علی رضی اللہ تعالی نے توڑا تھا۔
    قرآن کے باطنی معانی تو آپ کو اور اہل تشیع کو مبارک ہوں اور ان ہی کے وضع کردہ اور تشہیر کردہ عقائد کے مطابق باطنی معانی صرف حضرت علی رضی اللہ تعالی یا ان کے امام غائب جانتے ہیں یا پھر اب آپ کو معلوم ہوں تو ہوں۔
     
  7. مانی138
    آف لائن

    مانی138 ممبر

    شمولیت:
    ‏8 جولائی 2008
    پیغامات:
    4
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    یار لوگوں یہ ڈاکٹر اسرار احمد مجھے تو بہت اچھا لگتا ہے
     
  8. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    آپ خود اچھے ہیں اسی لیے

    میں نے جہاں تک ڈاکٹر اسرار کو سنا ہے انہوں نے صرف قرآن و سنت کی تبلیغ کی ہے۔

    جب کسی صحابی سے غلطی ہو جاتی تھی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ غلط تھے بلکہ ایسی مثالوں سے اللہ تعالی کو ہماری اصلاح مقصود تھی کہ ایک مثال کے ذریعے ہماری اصلاح ہو سکے۔

    اللہ تعالی نے حضرت علی رضی اللہ تعالی کے مذکورہ واقعہ پر جب آیت نازل فرمائی تو اس کا مطلب بھی ہماری اور اس وقت کے دوسرے مسلمانوں کی ہدایت اور اصلاح ہی تھا۔ اب اگر کوئی اس واقعہ کو بیان کرتا ہے تو اس کا مطلب بھی یہ نہیں ہوتا کہ وہ کسی کی شان میں گستاخی کررہا ہے۔
     
  9. Admin
    آف لائن

    Admin منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 اگست 2006
    پیغامات:
    687
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    سلام علیکم

    ہماری اردو پر خوش آمدید

    بس سے یہاں میں نے پہلے بھی بولا ہے اب بھی بولتا ہوں

    لوگوں کو بات کا بتنگڑ بنانے کی عادت ہے بس :takar:
    اب بھلا ایک عالم دین حضرت علی رضی اللہ عنہ کی شان میں گستاخی کیوں کرے گا وہ بھی اتنا بڑا عالم جیسے ڈاکٹر اسرار احمد صاحب ہیں، ہزاروں بلکہ لاکھوں لوگ ان کو سنتے ہیں !‌

    اللہ حافظ
     
  10. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ابن آدم بھائی

    میں آپ کی تائید کرتا ہوں اللہ تعالی دوسروں کو بھی اسی انداز میں سوچنے اور مثبت طرز عمل اختیار کرنے کی توفیق دے۔
     
  11. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    تاکہ دوسرے بھی ڈاکٹر اسرار احمد کی طرح درجنوں صحیح روایات کہ جن میں‌حضرت علی رضی اللہ عنہ کی جگہ کسی اور کی امامت کا ذکر ہے۔ انکی بجائے صرف ناقابل اعتبار روایت کو بیان کرکے بالاصرار حضرت علی کے گستاخ بنتے چلے جائیں۔ اور سیف صاحب، نئے آدمی، ابنِ آدم، ڈاکٹر اسرار اور ان جیسے دیگر مثبت طرز عمل کے گستاخون کے "ایمان" کو اطمینان و تقویت نصیب ہو۔

    یہی فرمانا چاہتے تھے نا آپ سب ؟ :131:
     
  12. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    السلام و علیکم
    برائے مہربانی، میری پوسٹ کا جواب دینے سے پہلے اسے پوری طرح پڑھیئے گا ضرور!!!
    یہ میری یہاں بالکل پہلی پوسٹ ہے اور اس فورم پر پہلی دفعہ آتے ساتھ ہی مجھے ایسے بحث و مباحثہ پڑھ کر کچھ افسوس سا ہوا، کہ یہاں بھی وہی کام جاری ہے، جس سے کی وجہ سے ہم مسلمان صدیوں کی شان شوکت کھو چُکے ہیں۔

    ایسی متفرقہ معاملات پر تو ایسے بحث و مباحثہ ہو رہا ہے، جیسے بڑے بڑے عالم ہوں اور شائید مسلمانوں کو اس قسم کی باتوں سے پتا نہیں‌کونسی محبت و اخوت و اتحاد کا درس دے رہے ہوں

    آپ سب لوگوں کی جذبات اپنی جگہ، لیکن ذرا مجھے ایک بات بتائیں:
    کیا نبیء آخرزماں، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وَ آ لہِ وسلم کی بعثت و دعوت سے پہلے، یہ سارے صحابہ کرام مسلمان یا حق پر تھے؟
    کیا وہ نبی کی طرح معصوم تھے یا عرب کے اس جاہل اور مشرک معاشرے کا حصہ تھے؟
    کیا یہ سب نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وَ آ لہِ وسلم کی دعوت و تبلیغ اور ایمان لانے کے بعد صحابہ کے درجے پر فائیز نہیں‌ہوئے تھے؟ اور اس سے پہلے کیا تھے؟

    بھائی لوگ۔ یہ بات ایک اٹل حقیقت ہے، کہ صرف نبی ہی معصوم ہوتا ہے، باقی سب میں‌غلطیوں‌کی گنجائیش ہے۔

    جس طریقے سےآپ لوگ ڈاکٹر اسرار، طاہر القادری وغیرہ کے بارے میں باتیں‌کر رہے ہیں، کبھی اپنے گریبانوں‌میں‌بھی جھانک کر دیکھا ہے کہ ہم لوگ اسوقت اپنے دین پر کتنے قائیم ہیں؟ اللہ تعالٰی نے جو دین حضرت محمد صلی اللہ علیہ وَ آ لہِ وسلم پر نازل کیا تھا، اسکو کتنا تھامے ہوئے ہیں؟ کیا ہم لوگو تفرقہ پرست سرگرمیوں میں جوش و خروش سے حصہ نہیں لیتے؟

    کیا ہم لوگوں نے کبھی اپنے کرداروں‌پر بھی تنقید کی کہ ہم خود کیسے کیسے بھیانک گناہوں میں‌مبتلا ہیں؟

    جب اپنا احتساب کرنے کی ہمت پیدا کر لیں، تو پھر ذرا ڈاکٹر اسرار، طاہر القادری، ذاکر نائیک وغیرہ کے بارے میں بات کرنے سے پہلے سوچ لینا، کہ اپنے کرتوت تو ٹھیک ہیں نہیں اور چلے ہیں علما کرام کے معاملات پر بڑی بڑی باتیں اور دعوے اور تنقید کرنے۔

    جب علماء کرام ہمیں اچھی اچھی باتیں بتاتے ہیں تو وہ ہم لوگ اتنی توجہ سے نہیں‌ سُنتے جتنی توجہ اور جوش و خروش ہم‌ان کی غلطیوں پر گفتگو اور طنز اور نا جانے کس قسم کے غلط الفاظ استعمال کرتے ہیں۔ اور اگر وہ عالم، معذرت بھی کرلے تو اس پر بھی طنز کرنے سے باز نہیں آتے اور بھول جاتے ہیں، کہ اپنے کرتوت کس قسم کے ہیں۔

    سخت الفاظ کی معذرت، لیکن ڈاکٹر اسرار ایک ایسے عالم ہیں، جنہوں‌نے اس غلطی سے پہلے بہت زبردست قسم کا دینی علم بھی لوگوں‌تک پہنچایا اور مجھے ان کی وہ اچھی باتیں کہیں بھی دوران گفتگو، بحث و مباحثے میں‌نظر نہیں آئیں۔ بلکہ معاذ اللہ، یہاں جس قسم کی گفتگو میں‌نے پڑھی، تو مجھے غیبت والی حدیث یاد آ گئی

    مجھے یہ سوچ کر حیرت ہے، کہ لوگوں کے پاس اتنا فارغ وقت ہوتا ہے کہ ایسی بحث و تمحیص میں‌ لگائیں، لیکن شائید کسی تخلیق، اصلاحی، اور مفید کاموں کا وقت نہیں ہوتا۔

    بقولِ اقبال رحمتہ اللہ علیہ، جو انہوں نے مسلمانو‌ں کے اسلاف اور موجودہ مسلمانوں کے درمیان فرق ظاہر کرنے کی کوشش کی:

    تم ہو آپس میں‌غضبناک، وہ آپس میں رحیم
    تم خطا کارو خطابیں، وہ خطا پوش و کریم
    چاہتے سب ہیں کہ ہوں اوجِ ثریا پہ مقیم
    پہلے ویسا کوئی پیدا تو کرے قلبِ سلیم!

    وہ زمانے میں‌معزز تھے مسلماں‌ہو کر
    اور تم خوار ہوئے، تارکِ قرآں ہوکر
    ۔
     
  13. وسیم
    آف لائن

    وسیم ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جنوری 2007
    پیغامات:
    953
    موصول پسندیدگیاں:
    43
    تم ہو آپس میں‌غضبناک، وہ آپس میں رحیم
    تم خطا کارو خطابیں، وہ خطا پوش و کریم

    السلام علیکم فرخ بھائی ۔
    آپ نے بالکل درست فرمایا۔ مجھے آپ کی باتیں بہت اچھی لگیں۔ اور یہ والا شعر بھی بہت اچھا لگا۔ واقعی موضوع کے عین مطابق ہے۔

    کیا ڈاکٹر اسرار یا ڈاکٹر عامر لیاقت کو بھی ایسی باتیں دھیان میں رکھنا چاہیے یا نہیں۔
    ڈاکٹر اسرار احمداپنےانٹرویوز میں اکثر کہتے ہیں زمانہ طالبعلمی سے ہی وہ علامہ اقبال :ra: متاثر تھے۔ آپ نے بھی علامہ اقبال :ra: کے ایک پرفکر شعر کا حوالہ دیا ہے۔

    کیا یہی شعر ۔ اور فرخ بھائی آپ کا یہی پیغام خود ڈاکٹر اسرار احمد اور ڈاکٹر عامر لیاقت جیسے لوگوں پر لاگو نہیں‌ہوتا کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اوراہلبیت اطہار رضوان اللہ علیھم کی شان میں ہرزہ سرائی سے پہلے اپنا مقام دیکھ لیتے ؟؟؟

    صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم کی شان ایسی ہے کہ اللہ تعالی اور اسکا محبوب رسول :saw: تو قرآن و حدیث میں جا بجا انکے اسلام لانے کے بعد انکی قدر و منزلت، عظمت و فضیلت اور شان و مرتبے سے تعارف کروائیں۔
    اور آجکل کے نام نہاد سکالرز کچھ ضعیف اور ناقابل اعتبار روایات کو لے کر صحیح احادیث کو نظر انداز کرتے ہوئے صحابہ کرام اور اہلبیت پاک رضوان اللہ عنھم کی قبل از اسلام زندگی پر زبان درازی شروع کردیں ؟

    آپ نے خود ہی فرمایا کہ صرف "نبی " معصوم ہوتے ہیں۔ یعنی انبیائے کرام کے علاوہ باقی سب سے غلطی کا احتمال ہے۔
    تو کیا ایسے سکالرز غلطیوں سے مبرا پیدا ہوجاتے ہیں۔ ۔
    کیا ایسے سکالرز کو انکی غلطی کا احساس دلانا غلط بات ہے کہ اگر صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم کی قبل از اسلام زندگی پر ایسے ہی نام نہاد اور ناعاقبت اندیش سکالرز عالمی ٹی وی چینلز پر گستاخانہ زبان درازی شروع ہوگئے تو ذرا ایمان سے تصور کیجئے کہ کچھ عرصہ بعد امت مسلمہ کے دلوں‌میں صحابہ کرام اور اہلبیت پاک رضوان اللہ عنھم کی عظمت کا گراف کیا رہ جائے گا ؟

    کاش ہماری رگِ اتحاد اور رگِ اعتدال اس جملے پر بھی پھڑک اٹھتی کہ جب دامادِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور بابائے حسنین کریمین رضوان اللہ علیھم ، حضرت علی :rda: اور حضرت عبدالرحمن بن عوف :rda: کے بارے میں جملے بولے جارہے تھے۔
    "اللہ تعالی کا منشاء کچھ صحابہ کرام رضوان اللہ تو سمجھ گئے اور شراب چھوڑ دی۔ مگر ظاہر ہے کہ جن کی گھٹی میں‌شراب پڑی ہوئی تھی (اشارہ حضرت علی اور حضرت عبدالرحمن بن عوف سمیت کئی عظیم صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم کی طرف ہے)‌وہ اتنی سی بات پر کہاں‌چھوڑنے والے تھے "
    یعنی حضرت علی :rda: کو منشائے قرآنی سے بھی نابلد قرار دیا اور انہیں معاذ اللہ اس پرلے درجے کا شرابی ثابت کرنے کی کوشش کی کہ " ان کی گھٹی میں شراب پڑ چکی تھی " استغفراللہ العظیم۔

    اور کاش کہ ڈاکٹر عامر لیاقت کے ان الفاظ پر بھی ہماری رگِ احتجاج، رگِ اعتدال اور رگِ ایمانی پھڑکتی جب اس نے یہ جملے بولے تھے۔
    " جب جنازہ اٹھانے کا وقت آیا تو کہاں مر گئے (رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو )‌ بیٹیاں دینے والے ؟؟؟" استغفراللہ العظیم
    رسول :saw: کو بیٹیاں دینے والے ، حضرت ابوبکر صدیق، عمرفاروق اور سیدنا عثمان غنی رضوان اللہ عنھم ہیں۔
    ذرا سوچیے ایسے نام نہاد سکالرز خلفائے راشدین کے بارے میں ایسے زبان درازی کرکے دین کی کونسی خدمت کرنا چاہتے ہیں ؟ سوائے گستاخی و بے ادبی کی روایات قائم اور عام کرنے کے ؟؟؟؟؟

    کاش ایسے ڈاکٹروں کے معترضین کو اعتدال کا درس دینے سے پہلے ہم ایسے ڈاکٹروں کو ہی کچھ احساس دلا دیں کہ خدا کے لیے امت مسلمہ کے دلوں سے ان عظیم شخصیات کہ جن کے اسوہ پر دین اسلام کی عمارت کھڑی ہے ۔ کی عظمت مسخ کرنے کی کوشش مت کیجئے۔
    اس سے دین کی کسی خدمت کی بجائے صرف دل آزاری اور فتنہ پیدا ہوتا ہے۔

    سب کا شکریہ
     
  14. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    وعلیکم السلام
    محترم وسیم بھائی
    میں نے QTV والے تھریڈ میں اسکا ایک جواب دیا ہے۔
    ایک بات بتائیئے، کیا ان علمااکرام کی گستاخیوں اور جذباتی باتوں پر اسطرح تنقید کر کے، کیا ہم لوگ اپنے مسلمانوں کے خلاف چیزوں کی تشہیر نہیں کر رہے؟
    خود سوچیں، کیا ان بحث و مباحثوں سے ہم پوری دنیا کو اپنے کرتوتوں اور علما کرام کی ان غلطیوں کے بارے میں شور مچا کر آگاہ نہیں کر رہے؟ اور ان کا ایک غیرمسلم پڑھنے والے پر کیا اثر ہوگا، یہ آپ بھی بخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں۔

    اسی لیئے اسلام کے غالب دور کے بہترین مسلمانوں کے اوصاف میں یہ چیز بیان ہوئی:
    وہ خطا پوش و کریم​

    خود نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ شیوہ رہا، کہ وہ درگزر کرتے اور دوسروں کی غلطیوں پر پردہ فرماتے اور اصلاح کے لیئے نرم اور محبت، تبلیغ و اخوت کا راستہ اپناتے اور جس کے نتیجے صحابہ کرام رضوان اللہ اجمعین نے ان سے یہی طریقے سیکھے اور پوری دنیا نے ان کے اس اخلاق سے انسانوں کو اسلام قبول کرتے دیکھا اور آسمان ان لوگوں کے طور طریقوں سے پھیلائے ہوئے اسلام کی شان و شوکت کا گواہ ہے۔

    اپنے علما کرام کی غلطیوں کی تشہیر اور اس پر شور مچانے سے نجانے کونسی خدمت کی جا رہی ہے؟ یا شائید کچھ مولویوں کی نظر میں یہ باعثِ ثواب ہے؟




     
  15. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    سیف، فرخ، مانی 138
    میں آپ کی تائید کرتا ہوں اللہ تعالی دوسروں کو بھی اسی انداز میں سوچنے اور مثبت طرز عمل اختیار کرنے کی توفیق دے۔
     
  16. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    عقرب بھائی

    میں نے یہ عرض کی تھی کہ "اللہ تعالی نے حضرت علی رضی اللہ تعالی کے مذکورہ واقعہ پر جب آیت نازل فرمائی تو اس کا مطلب بھی ہماری اور اس وقت کے دوسرے مسلمانوں کی ہدایت اور اصلاح ہی تھا۔ اب اگر کوئی اس واقعہ کو بیان کرتا ہے تو اس کا مطلب بھی یہ نہیں ہوتا کہ وہ کسی کی شان میں گستاخی کررہا ہے۔"

    اگر درجنوں صحیح روایات میں‌حضرت علی رضی اللہ عنہ کی جگہ کسی اور کی امامت کا ذکر ہے تو وہ بھی صحابی ہی تھے۔ اسی لیے ہدایت اور اصلاح کی مثال تو تھے ہی اور ڈاکٹر اسرار نے پھر حضرت علی رضی اللہ کی جگہ بقول آپ کے ان صحابی رضی اللہ کی شان میں گستاخی کی ہے کیونکہ آپ کا سارا زور تو ڈاکٹر اسرار کو گستاخ ثابت کرنے پر ہے۔

    اگر ڈاکٹر اسرار نے بقول آپ کے صرف ناقابل اعتبار روایت کو بیان کرکے بالاصرار حضرت علی رضی اللہ کی گستاخی کی ہے اور یہی ان کی نیت تھی تو اس کا حال اللہ بہتر جانتا ہے۔ کم از کم میں یہ حسن ظن ضرور رکھتا ہوں کہ ڈاکٹر اسرار، جیسا کہ ان کے بیان سے بھی ظاہر ہے، کسی صحابی کی شان میں گستاخی نہیں کر سکتے۔

    جہاں تک "سیف صاحب، نئے آدمی، ابنِ آدم، ڈاکٹر اسرار اور ان جیسے دیگر مثبت طرز عمل کے گستاخوں کا تعلق ہے تو میں اپنے بارے میں اطمینان رکھتا ہوں کہ میری ایسی ایک لاکھ زندگیاں بھی حضرت علی رضی اللہ کے قدموں کی خاک کے برابر بھی نہیں ہو سکتیں۔ ان کی شان میں گستاخی کا سوچنے سے پہلے میں اللہ تعالی سے موت کی دعا کروں گا۔ اللہ تعالی مجھے اور آپ کو بدگمانیوں سے بچائے۔
     
  17. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    سیف بھائی آپ اپنے آپ سے کیوں مخاطب ہیں :soch:
    اور یہ پوسٹ آپ کسی دوسرے نام سے شایع کر نا چاہتے تھے شاید
     
  18. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    سیف بھائی آپ اپنے آپ سے کیوں مخاطب ہیں :soch:
    اور یہ پوسٹ آپ کسی دوسرے نام سے شایع کر نا چاہتے تھے شاید[/quote:15prsyhu]

    ھارون بھائی
    یہ اپنے آپ سے مخاطب نہیں، بلکہ کسی کو جواب دے رہے ہیں، جنہوں نے کچھ نام لے کر کہا کہ "ان جیسے دیگر مثبت طرز عمل کے گستاخوں ۔۔۔۔" اور ان ناموں میں سیف بھائی کا نام بھی شائید شامل تھا۔ سیف نے صرف ان صاحب کا وہ جملہ کاپی کیا ہے۔
     
  19. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ہارون رشید بھائی

    پورا پیرا گراف اور انورٹڈ کامہ دیکھ لیتے تو شاید آپ کو یہ گمان نہ ہوتا کہ میں کسی دوسرے نام سے پوسٹ کرنا چاہتا ہوں۔ یہاں آپ کی "مہارت" دھری کی دھری رہ گئی اور ایک مبتدی نے اسے سمجھ لیا۔

    اگر جواب نہ کسی پوسٹ‌کا تو جواب نہ دیا کریں اپنی فہم کا پردہ کیوں چاک کرتے ہیں۔
     
  20. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    سبحٰنک اللھم اشھد ان لا الٰہ الا انت نستغفرک ونتوب الیہ
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
     
  22. فرخ
    آف لائن

    فرخ یک از خاصان

    شمولیت:
    ‏12 جولائی 2008
    پیغامات:
    262
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    [/quote:dekfgvyy]

    وعلیکم السلام نعیم بھائی
    مسلمانوں کی عزت و وقار کا خطرہ چھوٹی جگہ سے شروع ہو یا بڑی جگہ سے، بہرحال خطرناک ہی ہوتا ہے۔ اور مسلمانوں کی تاریخ اس چیز کی گواہ ہے، کہ ہم لوگوں نے جب سے صبروتحمل اور برداشت کا دامن چھوڑا ہے، نیچے ہی نیچے جا رہے ہیں۔

    جہاں تک ڈاکٹر اسرار کے گستاخی کا تعلق ہے تو وہ اس سلسلے میں نہ صرف معذرت کر چکے ہیں بلکہ مناسب حوالہ جات بھی دے چکے ہیں۔ لیکن اسکے باوجود بھی انکے خلاف غیرت کا اٹھنا قطعآ بے معانی ہے۔

    ورنہ پھر غلطیاں اور کوتاہیاں نکالنے پر آؤ تو وہ تقریبآ ہرعالم میں‌نکالی جا سکتی ہیں اور جو غالبآ شیطان کا محبوب کام بھی ہے۔ یعنی ایسے کام جن سے بد ظنی پھیلے۔

    آپ کو شائید ڈاکٹر اسرار اور عامر لیاقت میڈیا پر بولنے کی وجہ سے نظر آگئے، ورنہ شائید آپ کے علم میں‌باقی فرقہ جات کے مولویوں کی حرکات اور باتیں نہیں ہیں۔ ان دو حضرات نے تو شائید جوش کی روانی میں‌کچھ کہہ دیا ہو، لیکن یہاں تو مختلف مکتبہ فکر کے مولویوں نے کھلے عام اور ڈھیٹ بن کر جو کرتوت کھیلے ہیں اور جو کھیل رہے ہیں وہ اس سے کہیں زیادہ خطرناک ہیں۔

    اگر آپ کو انکا پتا چل جائے، اور جیسا کہ آپ بہت غیرت مند ظاہر ہونے کی کوشش میں اصلاح، درگزر کی صفت سے محروم نظر آ رہے ہیں تو شائید آپ کو غیرت کے مارے بلڈ پریشر کا مرض شدید ترین کیفیت میں‌لاحق ہو جائے (اللہ آپ کو محفوظ رکھے ہر طرح کی برائی سے۔۔(۔۔۔۔


    جہاں تک میری رگِ غیرت کے پھڑکنے کا تعلق ہے، تو وہ بہت زور سے پھڑکتی ہے، لیکن اگر اللہ نے میرا شعور نہ جگایا ہوتا اور دینِ اسلام میں جو محبت و اخوت کا مادہ موجود ہے، جس کی وجہ سے درگزر اور فلاح کا راستہ ڈھونڈنے کا جذبہ پیدا ہوتا ہے، تو شائید میں اب تک ایسے کتنے ہی مولویوں کیا جان لے لیتا۔ پتا نہیں‌کس کس کی پھینٹی لگا دیتا۔

    بھائی میرے، یہی تو وہ باتیں ہیں جہاں یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیا ہم بھی ایسے فتنہ کے جواب میں‌فساد برپا کر دیں اور ہنگامہ کھڑا کر دیں کہ فلاں عالم نے یہ کہہ دیا، اور فلاں‌نے وہ۔

    غور کریں تو جس ابلیس کی مثال آپ نے دوسرے تھریڈ میں دی تھی، یہ اس کا محبوب ترین مشغلہ ہے کہ اللہ کے ماننے والوں‌میں‌پھوٹ ڈالنا، انکے راستے میں بیٹھ کر انکو راستے سے گمراہ کرنا وغیر وغیرہ۔۔ اور اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لیئے اس کے پاس اسکے چیلوں‌کی ایک فوج اور نہ جانے کتنی ہی چالیں موجود ہیں۔

    تو ہماری غیرت اپنی جگہ، لیکن ذرا غیرت سے اوپر جاکر عقل سے سوچیں کہ اس غیرت کو کہاں‌استعمال کرنا ہے۔

    میں‌ذرا صاف الفاظ میں کہتا ہوں، کہ اگر دینِ اسلام کا درس دینے والے علماء راستے سے ذرا کھسک جائیں تو انکو راستے پر واپس لانا ہوتا ہے، نہ کہ دھکا دے کر راستے سے ہی ہٹا دیا جائے۔

    ایک بار پھر کہوں گا، کہ اگر ہر دفعہ غیرت میں آنے لگا، تو پتا نہیں کس کس کے خلاف ایکشن لے لوں، اور کتنے ہی لوگوں کا سر کھول ڈالوں اور پتا نہیں کس کس کی جان لے لوں۔

    مگر پیغمبرِ اسلام، نبیء آخر الزمان صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تعلیمات اور اسوہء حسنہ میں صبر، کنٹرول، محبت و اخوت، رواداری، تبلیغ، درگزر، رشتوں کو قائیم کرنا، اور نہ جانے کیا کیا بہترین طریقے موجود ہیں جس سے مسلمانوں میں محبت و اخوت اور اتحاد پیدا ہوتا ہے۔

    مگر بات بات پر اصلاح کی بجائے غیرت کھانے سے فساد، دنگا، اور ٹوٹ پھوٹ پیدا ہوتی ہے۔

    اللہ تعالی ہمیں دین کی تعلیمات کو صحیح طور پر سمجھنے کی عقل عطا فرمائے۔ آمین۔
     
  23. سیف
    آف لائن

    سیف شمس الخاصان

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2007
    پیغامات:
    1,297
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    بہت خوب فرخ بھائی
    آپ کے خیالات اور جذبہ قابل قدر ہیں اور ہمیں درگزر، برداشت اور افہام و تفہیم کا راستہ نہیں چھوڑنا چاہیے۔ نعیم بھائی آپ بھی توجہ فرمائیں۔ فرخ بھائی درست کہہ رہے ہیں اسی ویب پر اتنا بے شمار لٹریچر اسلام کے خلاف موجود ہے کہ اللہ کی پناہ۔
     
  24. برادر
    آف لائن

    برادر ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2007
    پیغامات:
    1,227
    موصول پسندیدگیاں:
    78
    صرف پناہ مانگنے کی بجائے ذرا اس کی نشاندہی بھی فرما دیتے۔ :soch:
     
  25. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    صرف پناہ مانگنے کی بجائے ذرا اس کی نشاندہی بھی فرما دیتے۔ :soch:[/quote:1n646iv9]

    برادر محترم آپ نے انکی باتیں نہیں پڑہیں وہ کیا ہیں
     
  26. عرفان
    آف لائن

    عرفان ممبر

    شمولیت:
    ‏16 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    443
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    فرخ بھائیwell done
    آپ کے خیالات اور جذبہ قابل قدر ہیں اور ہمیں درگزر، برداشت اور افہام و تفہیم کا راستہ نہیں چھوڑنا چاہیے۔
    نعیم بھائی------------------------ آپ بھی توجہ فرمائیں۔ فرخ بھائی درست کہہ رہے ہیں .

    دشواریوں سے ڈرنا طرز کہن پہ اڑنا
    منزل یہی کٹھن ہے قوموں کی زندگی میں
     
  27. عاطف چوہدری
    آف لائن

    عاطف چوہدری ممبر

    شمولیت:
    ‏17 جولائی 2008
    پیغامات:
    305
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اسلام علیکم
    اللہ کے نام سے
    :hathora: بس کرو ایک دوسرے سے
    اصل ڑپھڑ ماسٹر ماہنڈ لوگوں نے ڈالا ہے ڈاکر صاھب کی شہرت سے ڈر کر کیونکہ وہ ڈاہریکٹ جہاد کا ھکم دیتا ہے اپنی ذات سے جہاد کا بیرونی طاقتوں سے جہاد
    اور ہماری بچاری پاکستانی قوم ماسٹر ماہنڈ کے ہاتھوں کٹ پتلی بنی ہوہی ہے انہوں نے دو چار ھدیث جن کا اس معاملے سے تعلق نہیں بیان کر دیا اور مرے ملک کے جوشیلے نوجوان آنکھون پر پٹی باندھ کر اٹھ کھڑے ہوے
    لوگوں کی مت سنو۔۔اپنی آنکھوں سے دیکھو دماغ میں پنچاو اس معاملے کو اپنی عقل سے فاصلہ کرو۔
    میں ڈاکر صاھب کو جانتا تک نہیں لیکن جب اس کا ویڈیو دیکھا ھضرات علی والا تو مجھے تو کوہی گستاکی نظر نہیں آہی۔
    ہم جیسے مسلمانوں کو اس سے سکت الفاظ میں بھی دینی تعلیم دی جایے تو بھی ہم سدھرنے والے نہیں مگر اللہ چاہے
    اسلام تھمل مساوات کا ھکم دیتا ہے آپ دیکھتے ہو غلط ہو رہا ہے تو تو روکو اگر نہیں روکتا تو تھمل سے مساوات سے صبر سے دیکھو اور اللہ سے دعا مانگو اسکو ٹھیک کرنے کے لےی الٹا بندوق لے کر چلے گیے تو یہ فساد کے ذمرے میں آیے گا
    طالبان صاھب بھی آج کل یہ ہی کر رہے ہین دینی بھاہیوں کی واٹ لگا رہے ہین اسلام کے نام پر کلنگ ہین تم بھی ویسا ھربہ استمھال کر رہے ہو۔۔اگر کوہی بھث کرتا ہے جو آپ کے دماغ کو اچھی نہیں لگتی تو چپ کر جاو بات سے بات چلتی ہے تو فیر دنگے فساد ارو غلط بولا جاتا ہے
    اللہ تعالی مجھ پر آپ پر رھم فرماین دین ھق دکھاین آمین
     
  28. آبی ٹوکول
    آف لائن

    آبی ٹوکول ممبر

    شمولیت:
    ‏15 دسمبر 2007
    پیغامات:
    4,163
    موصول پسندیدگیاں:
    50
    ملک کا جھنڈا:
    چوہدری صاحب آپ اردو سمیت ہماری اردو کو معافی کیوں نہیں دے دیتے :201:
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میرے بھائی عرفان صاحب۔
    آپ تو ڈاکٹر اسرار صاحب کے اندھے عقیدت مند ٹھہرے ۔ آپ کو تومیری ہربات تصحیح طلب ہی نظر آئے گی۔

    جبکہ آپ نے میرے سوالات کے جوابات " ٹو دی پوائینٹ " بھی نہیں دیے۔

    اب بھی آپ مجھے بتا دیں کہ ڈاکٹر اسرار صاحب نے مذکورہ آیت کی تفسیر و شانِ نزول میں 30 ایسی روایات کہ جن میں‌حضرت علی رض کے شراب پینے اور امامت کروانے کا ذکر تک نہیں‌ہے، چھوڑ کر صرف ایسی ضعیف اور ناقابل اعتبار روایت جس کے راویوں کے ناقابل اعتبار ہونے پر تمام آئمہ حدیث‌متفق ہیں اور امام حاکم :ra: جیسے اجل امامِ حدیث کہتے ہیں کہ یہ غلط روایت خارجیوں‌ کا فتنہ ہے اور خارجی اور گستاخانِ اہلبیت اطہار اس واقعے کو حضرت علی رض سے منسوب کرکے دراصل انکی اہانت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    تو پھر ڈاکٹر اسرار احمد صاحب کا ایسی ناقابلِ اعتبار اور خارجیوں کی بیان کردہ روایت کو ٹی وی چینل پر سنا کر حضرت علی رض کو معاذ اللہ انتہائی درجے کا شرابی کہنا ، کس مقصد کے تحت تھا ؟


    جواباً آپ نے محبانِ صحابہ کرام رض کو یہودیوں سے ملا کر اپنی ماؤں سے نکاح کرنے کی حد تک فاسق و فاجر گردان دیا۔ (استٍغفراللہ العظیم)
    جس پر میں نے آپ سے پوچھا تھا کہ کیا ڈاکٹر اسرار احمد صاحب خود کو محبِ صحابہ کرام رض کہنے سے انکار کر سکتے ہیں ؟؟؟

    آپ بے شک ڈاکٹر اسرار احمد صاحب سے پوچھ کر جواب دے دیں ۔ ہم جیسے بے علم مطمئن ہوجائیں تو ہم سب بھی آپ کے ساتھ ہوجائیں گے۔ سب مل کر دین کی خدمت کریں گے۔ لیکن پہلے آپ ہمیں اپنے سربراہ سے جواب تو لے دیں۔ نہ کہ اگلے پچھلوں‌کے اوٹ پٹانگ جوابات پر " توجہ دینے" کے مشورے دیتے پھریں۔
    شکریہ
    مع السلام
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    چوہدری صاحب آپ اردو سمیت ہماری اردو کو معافی کیوں نہیں دے دیتے :201:[/quote:3dhjhs3a]
    :hasna: چوہدری صاحب یا تو زمرد رفیق ہی ہیں۔
    یا پھر زمرد رفیق کے بھائی بند ہیں۔
    یا پھر زمرد رفیق سے انکا استادی شاگردی کا رشتہ ہے۔

    یا پھر یہ چوہدری شجاعت کی " اردو دانی " سے متاثر ہیں۔ :hasna: :hasna: :hasna: :boxing: :hasna: :hasna: :hasna:
     

اس صفحے کو مشتہر کریں