1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چلی کےصحرا میں وھیل مچھلی کا قدیم ترین قبرستان

'جنرل سائنس' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏26 فروری 2014۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    چلی کےصحرا میں وھیل مچھلی کا قدیم ترین قبرستان

    [​IMG]
    سرو بلینا کے مقام پر اب بھی سینکڑوں فوسلز موجود ہیں جن کا مطالعہ کیا جا سکتا ہے

    گزشتہ برسوں کی سب سے حیران کن دریافت لاکھوں برس پرانے وھیل مچھلیوں کے ایک قبرستان کی شکل میں جنوبی امریکہ کے ملک چلی میں سامنے آئی ہے۔
    پین امیرکن ہائی وے کے کنارے دریافت ہونے والے اس قبرستان کے بعد سائنسدانوں کا خیال ہے کہ وہ اب یہ بتانے کے قابل ہوگئے ہیں کہ وھیل مچھلیوں کی یہ باقیات پچاس لاکھ سال پہلے اس خاص مقام پر کس طرح جمع ہوئیں۔

    سائنسی جریدے رائل سوسائٹی جرنل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق یہ باقیات چار مختلف اوقات میں یہاں اس وقت جمع ہوئیں جب سمندر نے مردہ وھیل مچھلیوں کو دھکیل کر ساحل پر پھینک دیا۔

    چلی میں واقع اس مقام سے ملنے والی باقیات سے اس خیال کو تقویت ملتی ہے یہ تمام وھیل مچھلیاں زہریلی کائی کھا لینے سے ہلاک ہوئیں۔ جوں جوں یہ مچھلیاں مرتی گئیں سمندر کی موجیں ان کے بے جان جسموں کو ساحل کی طرف دھکیلتی رہیں اور آخر کر یہ مچھلیاں ریت کے نیچے دب گئیں۔

    [​IMG]
    لگتا ہے کہ یہ ساری مچھلیں مرتے وقت ایک ہی انداز میں لیٹی ہوئی تھیں

    سائنسدان حلقوں میں ہر کوئی جانتا تھا کہ چلی کے ایٹاکاما صحرا میں وھیل مچلھیوں کی بہت سی باقیات دفن ہیں۔ ٹیلوں کے درمیان ریت میں دفن مچھلیوں کی نوکدار ہڈیاں ایک عرصے سے دیکھی جا سکتی تھیں، اور اسی وجہ سے اس مقام کو لوگوں نے ’وھیلوں کی پہاڑی‘ کا نام دیا ہوا تھا۔لیکن سائنسدانوں کو اس مقام کا باقاعدہ سائنسی مطالعہ کرنے کا موقع صرف اس وقت ملا جب پین امیرکن ہائی وے کو چوڑا کرنے کی غرض سے اس بڑی سڑک کے ارد گرد کھدائی کا کام شروع ہوا۔
    "ریت میں دبے ہوئے وھیل مچھلیوں کے چالیس سے زیادہ مکمل فوسلز بھی ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے یہ اپنے قد وقامت میں آج کل سمندر میں پائی جانے والی نیلی، فِن اور مِنک اقسام کی وھیل جیسی تھیں"
    سائنسدانوں کو مچھلیوں کے اس عظیم قبرستان سے شواہد اکھٹے کرنے کے لیے صرف دو ہفتے دیے گئے تھے کیونکہ ہائی وے کی تعمیر میں مصروف کمپنی نے انھیں بتا دیا تھا کہ دو ہفتوں کے بعد ان کی مشینیں واپس آجائیں گی اور نئی سڑک کی تعمیر اپنے مقررہ وقت پر ہو گی۔
    سائنسدانوں نے اس مختصر عرصے میں جس قدر ممکن تھا مچھلیوں کی باقیات کا اس مقام پر مطالعہ کیا اور لیباٹری میں مختلف ٹیسٹ کرنے کے لیے ہڈیاں اور مچھلیوں کے دانت وغیرہ جمع کر لیے۔
    چھوٹی موٹی ہڈیوں کے علاوہ اس مقام سے ریت میں دبے ہوئے وھیل مچھلیوں کے چالیس سے زیادہ مکمل فوسلز (ڈھانچے) بھی ملے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے یہ اپنے قد وقامت میں آج کل سمندر میں پائی جانے والی نیلی، فِن اور مِنک اقسام کی وھیلوں جیسی تھیں۔

    [​IMG]
    شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ ان مچھلیوں کی موت ایک ہی وقت میں کسی ایک ہی وجہ سے ہوئی

    شواہد اکھٹے کرنے والی ٹیم نے دیکھا کہ نہ صرف مچھلیوں کے ڈھانچے اپنی مکمل شکل میں موجود تھے، بلکہ ایسا لگتا تھا کہ یہ ساری مچھلیاں مرتے وقت ایک ہی انداز میں لیٹی ہوئی تھیں۔ باقیات سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ مرتے وقت مچھلیوں کی اکثریت پیٹ کے بل لیٹی ہوئی تھی اور وہ ایک ہی سمت میں دیکھ رہی تھیں۔
    ان تمام شواہد سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ ان مچھلیوں کی موت ایک ہی وقت میں کسی ایک ہی وجہ سے ہوئی، لیکن وھیل کے ڈھانچوں کا ریت کی مخلتف تہوں میں پڑے ہونے سے یہ ْبھی ظاہر ہوتا ہے کہ ان تمام کی تمام مچھلیوں کی موت ایک ہی وقت میں نہیں ہوئی بلکہ کئی ہزار سال پر پھیلے ہوئے عرصے میں ہوئی۔
    وھیل مچھلیوں کے علاوہ اس مقام سے کئی دیگر آبی جانوروں کی باقیات بھی دریافت ہوئی ہیں۔

    بشکریہ بی بی سی اردو
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں