1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چراغ وقت بچاتا ہے کھا نہیں جاتا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏12 نومبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    چراغ وقت بچاتا ہے کھا نہیں جاتا
    ہوا کا ہاتھ بٹاتا ہے کھا نہیں جاتا
    بزرگ پیڑ کی چھاؤں سے دور مت بیٹھو
    یہ صرف ہاتھ اٹھاتا ہے کھا نہیں جاتا
    یہ میرا باپ مرا آخری سہارا ہے
    کما کے سب کو کھلاتا ہے کھا نہیں جاتا
    چبا چبا کے نہ باتیں کرو ذرا تو کھلو
    وہ سب کے درد بٹاتا ہے کھا نہیں جاتا
    یہ عشق ہے سو شرارت سے کام لیتا ہے
    بڑے بڑوں کو نچاتا ہے کھا نہیں جاتا
    وہ سیر چشم ہے ایسا کہ بھوک لگنے پر
    جنوں میں خاک اڑاتا ہے کھا نہیں جاتا
    خیالِ یار کا دریا چڑھا ہوا ہے مگر
    گلے لگا کے بہاتا ہے کھا نہیں جاتا
    تم اس خدا پہ ہنسو گے جو روزإ اول سے
    ڈرے ہوؤں کو ڈراتا ہے کھا نہیں جاتا
    افتخار فلک​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں