1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چارہ گر ہے دل تو گھایل عشق کی تلوار کا

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏11 فروری 2021۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:

    چارہ گر ہے دل تو گھایل عشق کی تلوار کا
    کیا کروں میں لے کے پھاہا مرہمِ زنگار کا
    روکشِ خلدِ بریں ہے دیکھ کوچہ یار کا
    حیف بلبل اب اگر تو نام لے گل زار کا
    حُسن کی بے پردگی پردہ ہے آنکھوں کے لیے
    خود تجلی آپ ہی پردہ ہے روئے یار کا
    حُسن تو بے پردہ ہے پردہ ہے آنکھوں کے لیے
    دل کی آنکھوں سے نہیں ہے پردہ روئے یار کا
    اک جھلک کا دیکھنا آنکھوں سے گو ممکن نہیں
    پھر بھی عالم دل سے طالب ہے ترے دیدار کا
    کوثر و تسنیم سے دل کی لگی بجھ جائے گی
    میں تو پیاسا ہوں کسی کے شربتِ دیدار کا
    نوری بریلوی
     

اس صفحے کو مشتہر کریں