1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

چارسو درد کے انبار نظر آتے ہیں

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از مرید باقر انصاری, ‏9 جنوری 2017۔

  1. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    چار سُو درد کے انبار نظر آتے ہیں
    بِن ترے ہم پسِ دیوار نظر آتے ہیں

    اس طرح درد دیئے مجھ کو مرے اپنوں نے
    سارے اپنے مجھے اغیار نظر آتے ہیں

    جن کا اک پل نہ گزرتا تھا کبھی میرے بِن
    جانے کیوں آج وہ اُس پار نظر آتے ہیں

    کوئی کیا رسمِ مسیحائی نبھاۓ گا یہاں
    سبھی الفت کے جو بیمار نظر آتے ہیں

    جن کی قسمت میں لکھا ہو غمِ الفت کا عذاب
    کبھی شاعر یا وہ میخار نظر آتے ہیں

    ان کو بھی راس محبت نہیں آئی شاید
    وہ جو روتے سرِبازار نظر آتے ہیں

    کل تلک ہم بھی تھے آزاد غموں سے باقرؔ
    آج سوچوں کے علمدار نظر آتے ہیں

    مُــــــــــــــــرید بــــــــــــــــاقرؔ انصــــــــــــــــاری
    .
    .
     
    مومن خان، پاکستانی55 اور سعدیہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    کل تلک ہم بھی تھے آزاد غموں سے باقرؔ
    آج سوچوں کے علمدار نظر آتے ہیں


    خوب کہا باقر انصاری جی
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. مرید باقر انصاری
    آف لائن

    مرید باقر انصاری ممبر

    شمولیت:
    ‏8 اپریل 2015
    پیغامات:
    155
    موصول پسندیدگیاں:
    141
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ سلامت رہیں
     
    سعدیہ اور پاکستانی55 .نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں