1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پی ایس ایل 4 (2019) کے نتائج اور خبریں

'کھیل کے میدان' میں موضوعات آغاز کردہ از آصف احمد بھٹی, ‏18 فروری 2019۔

  1. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کراچی کنگز ہوم گراؤنڈ میں فیل، پشاور زلمی 61 رنز سے کامیاب
    [​IMG]
    کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر باؤلنگ کا فیصلہ کیا — فوٹو: پی ایس ایل

    پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کے گروپ اسٹیج کے آخری میچ میں پشاور زلمی نے کراچی کنگز کو 61 رنز سے شکست دے کر پوائٹنس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔

    نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے جانے والے اس میچ میں کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیت کر پشاور زلمی کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔

    پشاور زلمی کے تجربہ کار بلے بازوں نے کراچی کنگز کے باؤلرز کو اپنی جارحانہ بلے بازی کا نشانہ بنایا۔


    [​IMG]



    پاکستان میں اپنا 100واں ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلنے والے کامران اکمل نے اس سنگِ میل کو اپنے لیے یاد گار بناتے ہوئے 86 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔

    امام الحق کے ہمراہ دونوں نے پہلی وکٹ پر 137 رنز کی پارٹنر شپ قائم کی اور ٹیم کو بڑے اسکور کی جانب گامزن کیا۔


    [​IMG]

    کامران اکمل 5 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 86 رنز کی اننگز کھیل کر 14ویں اوور میں آؤٹ ہوئے تو ایسا محسوس ہورہا تھا کہ پشاور زلمی کی ٹیم اسلام آباد کی طرح بہت بڑا اسکور بنانے میں کامیاب ہوجائے گی۔

    تاہم کراچی کنگز کے باؤلرز نے شاندار کم بیک کیا اور یکے بعد دیگرے وکٹیں لیتے گئے، تاہم پشاور زلمی کے کھلاڑیوں کے قلیل حصے کی بدولت ٹیم 203 رنز بنانے میں کامیاب ہوگئی۔

    [​IMG]
    ہدف کے تعاقب میں کراچی کنگز کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور ابتدا میں ہی بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کے عالمی نمبر ایک بابر اعظم اور عالمی نمبر 2 کولن منرو ایک مرتبہ پھر ناکام ہوگئے۔

    پہلے کولن منرو صفر پر حسن علی کی گیند پر ایل بی ڈبلیو آؤٹ ہوگئے جس کے بعد بابر اعظم بھی 13 کے اسکور پر پویلین لوٹ گئے۔

    کراچی کنگز کی امیدیں لیام لیونگسٹن سے تھیں لیکن وہ بھی 22 کے مجموعے پر 6 رنز بنانے کے بعد ٹائمل ملز کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔


    [​IMG]

    ایسے میں ایک مرتبہ پھر کولن انگرام مردِ بحران بن کر کراچی گنگز کے سامنے آئے اور اپنی جارحانہ بلے بازی کے جوہر دکھائے۔

    ایک جانب کراچی کنگز کی وکٹیں وقفے وقفے سے گرتی رہیں تاہم دوسری جانب کولن انگرام نے اپنا جارحانہ کھیل جاری رکھا۔

    پشاور زلمی کے پہاڑ جیسے ہدف کے تعاقب میں کولن انگرام کے بلند و بالا چھکے بھی چھوٹے پڑ گئے اور بالآخر 125 کے مجموعے پر وہ بھی 71 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد کیچ آؤٹ ہوکر پویلین لوٹ گئے۔


    [​IMG]

    کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹیم کو اپنے 30 رنز بنانے کے بعد سہارا دیا جو جیت کے لیے کافی نہ تھا اور پوری ٹیم 142 پر آل آؤٹ ہوگئی۔

    کنگز کے آخری 4 کھلاڑی محض 5 رنز کے اندر ہی پویلین لوٹ گئے۔

    پشاور زلمی کی جانب سے حسن علی نے 3 وکٹیں حاصل کیں، ان کے علاوہ سمین گل، ٹائمل ملز اور وہاب ریاض نے 2،2 وکٹیں حاصل کیں۔


    [​IMG]

    یہ میچ دونوں ٹیموں کے لیے زیادہ اہمیت کا حامل نہیں تھا کیونکہ دونوں ہی ٹیمیں پلے آف مرحلے کے لیے کوالیفائی کرچکی ہیں، تاہم اس جیت کے ساتھ ہی پشاور زلمی نے پوائنٹس ٹیبل پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی۔
     
    آصف احمد بھٹی نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    پی ایس ایل کے پلے آف مرحلے میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد پشاور زلمی کو 10 رنز سے شکست دے کر فائنل کا ٹکٹ کٹا لیا۔
    کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں کوئٹہ کے 187 رنز کے تعاقب میں پشاور زلمی کی ٹیم 7 وکٹوں پر 176 رنز بنا سکی، 90 پر نصف ٹیم پویلین لوٹ جانے کے بعد بظاہر گلیڈی ایٹرز کی کامیابی آسان دکھائی دے رہی تھی لیکن اس موقع پر کپتان سیمی اور پولارڈ نے دھواں دھار بیٹنگ کرتے ہوئے 83 رنز کی پارٹنرشپ قائم کرکے جیت کی امید پیدا کی، آخری اوور میں جب زلمی کو 21 رنز درکار تھے توایک سال بعد ٹی ٹوئنٹی میں پہلا اوور کرانے والے شین واٹسن نے تجربے کو بروئے کارلاتے ہوئے نہ صرف خطرناک بیٹسمین پولارڈ کو بولڈ کیا بلکہ صرف 10 رنز دے کر ٹیم کو فتح دلا دی۔
    ڈیرن سیمی 46 اور پولارڈ 44 رنز بنا کر نمایاں رہے، ان کے سوا کوئی بیٹسمین خاطر خواہ کارکردگی کا مظاہرہ نہ کرسکا، کامران اکمل 22، امام الحق 23، صہیب مقصود 7، مصباح الحق 18 اور ڈاؤسن 5 رنز بنا کر پویلین لوٹے جب کہ وہاب ریاض صفر اور حسن علی 3 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
    گلیڈی ایٹرز کی جانب سے محمد حسنین نے 2، محمد نواز، احسن علی، روسو اور شین واٹسن نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
    اس سے قبل زلمی کے کپتان ڈیرن سیمی نے ٹاس جیتا اور فیلڈنگ کو ترجیح دیتے ہوئے گلیڈی ایٹرز کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، کوئٹہ کے لیے آغاز اچھا نہ رہا اور صرف 3 رنز پر اس کی پہلی وکٹ احمد شہزاد کی صورت میں گری جو ایک رن بنا کر بولڈ ہوگئے تاہم پہلے نقصان کے بعد شین واٹسن اور احسن علی نے زبردست لاٹھی چارج کیا اور بولرز پر ٹوٹ پڑے، دونوں پلیئرز نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 111 رنز کی قیمتی پارٹنرشپ قائم کی، 114 کے مجموعے پر شین واٹسن 71 رنز پر وہاب ریاض کی گیند پر بولڈ ہوگئے، انہوں نے نصف درجن چھکے اور 5 چوکے لگائے۔
    پارٹنرشپ ٹوٹنے کے بعد وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ شروع ہوا اور رنز کی رفتار کم ہوگئی تاہم گلیڈی ایٹرز نے مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں پر 186 رنز بنا لیے جو کہ فائٹنگ ٹوٹل ہے، احسن علی 46، روسو 11، عمر اکمل 22 اور سرفراز احمد 12 رنز بنا کر پویلین لوٹے جب کہ براؤ 12 اور محمد نواز 2 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔
    پشاور زلمی کی جانب سے وہاب ریاض نے 2، حسن علی، ملز، پولارڈ اور ثمین گل نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے تیسری بار فائنل میں پہنچنے کا اعزاز حاصل کیا ہے تاہم وہ ایک بار بھی ٹائٹل اپنے نام نہیں کرسکی جب کہ دفاعی چیمپئن پشاور زلمی کے پاس فائنل میں پہنچنے کے لیے ایک اور موقع موجود ہے۔
    اب کراچی کنگز اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے درمیان کل ہونے والے الیمنیٹر میچ کی فاتح ٹیم سے زلمی کو مقابلہ کرنا ہے اور دوسرے المنیٹر کی کامیاب ٹیم فائنل میں کوئٹہ سے ٹکرائے گی۔
     
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    امام الحق کے زوردار اسٹروک پر گیند فواد احمد کے منہ پر جالگی۔
    پی ایس ایل 4کوالیفائر میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اسپنر اپنے دوسرے اوور میں اوپنر کے اسٹروک پر بچنے کی کوشش میں ناکام رہے،گیند بڑی شدت کے ساتھ منہ پر جالگی،انھیں فوری طور پر میدان سے باہر اور پھرایمبولینس میں قریبی اسپتال پہنچایا گیا، فواد احمد کی جگہ بولنگ کیلیے آنے والے رلی روسو نے پہلی ہی گیند پر امام الحق کو بولڈ کردیا۔ ذرائع کے مطابق آسٹریلوی اسپنر کا کم ازکم ایک دانت ٹوٹ گیا،ان کواسپتال میں زیر علاج رکھا گیا ہے۔
     
  4. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    سرفراز احمد نے کہا کہ اپنے شہر میں اپنے مداحوں کے درمیان کھیل کر بہت لطف آیا۔
    پی ایس ایل فور کے فائنل میں رسائی پانے والی کوئٹہ گیلیڈی ایٹر کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ پشاور زلمی کے خلاف کامیابی ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ شین واٹسن نے عمدہ جارحانہ اننگ کھیل کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا،ٹائٹل جیتنے کے لیے بہت پر امید ہیں۔ سرفراز احمد نے کہا کہ ہماری ٹیم پورے ایونٹ میں اچھاکھیلی ہے،اپنے شہر میں اپنے مداحوں کے درمیان کھیل کر بہت لطف آیا۔ کوئٹہ گیلیڈی ایٹر کے منیجراعظم خان کے مطابق دوران میچ کیچ لیتے ہوئے گیند لگنے سے زخمی ہونے والے ٹیم کے کھلاڑی فواد احمد اپنے دانت سے محروم ہوگئے، جمعہ کو نجی اسپتال میں ان کی سرجری ہوگی۔
     
  5. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام آباد یونائیٹڈ نے کراچی کنگز کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 4 وکٹوں سے شکست دے کر اسے ٹائٹل کی دوڑ سے باہر کردیا۔
    پی ایس ایل فور میں کراچی کنگز کا سفر ختم ہوگیا، یونائیٹڈ نے ایلیمنیٹر راؤنڈ میں ہوم ٹیم کو زیر کردیا، کنگز کے 162 رنز کا کامیابی سے تعاقب کرتے ہوئے یونائیٹڈ نے مطلوبہ ہدف 6 وکٹوں پر آخری اوور میں حاصل کرلیا۔
    ہیلز کے 41، ڈیلپورٹ کے 38 اور حسین طلعت کے 32 رنز نے کامیابی میں اہم کردار ادا کیا جب کہ آخر میں ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے آصف علی نے20 اور فہیم اشرف نے 17 رنز بنا کر ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا
    کراچی کنگز کی جانب سے عمر خان اور عامر یامین نے 2،2 جب کہ محمد عامر اور عثمان شنواری نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
    نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے میچ میں کراچی کنگز کے کپتان عماد وسیم نے ٹاس جیتا اور پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو کنگز کے اوپنرز نے جارحانہ انداز اپناتے ہوئے 52 رنز کا آغاز فراہم کیا، کولن منرو نے صرف 11 گیندوں پر برق رفتاری سے 32 رنز جوڑے، پہلی وکٹ گرنے کے بعد لینوگسٹن اور بابر اعظم نے 50 رنز کی شراکت داری قائم کرکے مجموعے کو 102 تک پہنچایا۔
    دوسری وکٹ گرنے کے بعد اسلام آباد نے زبردست کم بیک کیا اورعمدہ بولنگ کی بدولت بیٹنگ لائن کو اکھاڑ پھینکا، کنگز کی ٹیم دباؤ کا شکار ہوئی اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کے سبب اسکور میں اضافے کی رفتار کم ہوگئی، عماد الیون مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں پر صرف 161 رنز ہی بنا سکی، بابر اعظم 42، لیونگسٹن 30، انگرم 23، ڈنک 12، افتخار احمد 1،عامر یامین 1، محمد عامر 3 اور عمر خان بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹے، کپتان عماد وسیم 13 اور عثمان شنواری ایک رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
    اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے نوجوان پیسر محمد موسیٰ نے 3 شکار کیے، فہیم اشرف نے 2، شاداب خان رومان رئیس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
    فائنل میں پہنچنے کے لیے ایلیمینٹر راؤنڈ کا دوسرا میچ کل پشاور زلمی اور اسلام آباد یونائیٹڈ کے مابین کھیلا جائے گا، فاتح ٹیم فائنل کا ٹکٹ کٹائے گی اور ہارنے والی ٹیم کا سفر تمام ہو جائے گا۔
     
  6. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں موجود 32 ہزار تماشائی ’یہ کیا ہوا؟ کیسے ہوا؟‘ کی عملی تصویر بنے ہوئے تھے کیونکہ ان کے چہیتے کراچی کنگز، لگا کے وِنگز اُڑ چکے تھے، سب کو لے کر نہیں بلکہ اکیلے۔ ایک یادگار شام کا یہ بھیانک انجام کیسے ہوا؟ مختصراً کہا جائے تو جیت میں اسلام آباد یونائیٹڈ کا اپنا کردار کم اور کراچی کے کھلاڑیوں کی غائب دماغی کا زیادہ تھا۔

    خود ہی اندازہ لگا لیجیے کہ کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے خود کھیلنے کا فیصلہ کیا اور جب پاور پلے اپنے اختتام کو پہنچا تو اسکور 78 رنز کو چھو رہا تھا۔ جی! صرف 6 اوورز میں 78 رنز، وہ بھی صرف ایک وکٹ کے نقصان پر۔ لگ رہا تھا کہ اسلام آباد والوں کے ہاتھ پیر پھول چکے ہیں کیونکہ انہوں نے کیچ تک چھوڑنا شروع کردیے تھے۔

    [​IMG]
    کراچی کنگز نے ٹاس جیت کر پہلے خود کھیلنے کا فیصلہ کیا—پی ایس ایل ٹوئٹر اکاؤنٹ


    پہلے 10 اوورز میں صرف ایک وکٹ پر 100 رنز بنانے کے باوجود آخر تک صرف 161 رنز بنیں تو 2 باتیں ثابت ہوتی ہیں یا تو بیٹنگ کرنے والی ٹیم نااہل ہے، یا پھر باؤلنگ کرنے والوں نے بہت عمدہ پرفارم کیا ہے۔ یہاں دونوں باتیں ہوئیں، کراچی کے آنے والے بلّے باز بھی فیصلہ کُن وار نہ کرسکے جبکہ اسلام آبادی باؤلرز نے زبردست باؤلنگ بھی کروائی خاص طور پر نوجوان محمد موسیٰ نے کہ لیام لوِنگسٹن اور کولن انگرام کی قیمتی وکٹیں لے کر کراچی کو سخت دھچکا پہنچایا۔

    لیکن ایسا نہیں کہ کراچی یہیں سے مقابلے سے باہر ہوگیا۔ باؤلنگ میں بھی انہیں بہترین مواقع ملے، جب عمر خان کی باؤلنگ کی بدولت وہ 9ویں اوور تک اسلام آباد کی 3 وکٹیں صرف 63 رنز پر لے چکا تھا۔ زبردست نعروں کی گونج میں اسلام آباد کی آدھی ٹیم ٹھکانے لگ چکی تھی جب آخر میں 15 گیندوں پر 35 رنز کھا بیٹھا اور یوں کراچی میچ ہار کر اعزاز کی دوڑ سے باہر ہوگیا۔


    [​IMG]


    یہ اسلام آباد یونائیٹڈ کی معمولی کامیابی نہیں تھی کیونکہ اُن کا مقابلہ محض کراچی کے 11 کھلاڑیوں سے نہیں تھا، بلکہ یہ 32 ہزار 11 سے مقابلہ تھا۔ نیشنل اسٹیڈیم میں نیلے رنگ کی بہار تھی اور ’کراچی! کراچی!‘ کے نعروں سے کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی۔

    جہاں محض گیند ضائع ہونے پر آسمان سر پر اٹھا لیا جائے، وہاں جیتنا آسان نہیں ہوتا لیکن اسلام آباد نے ثابت کیا کہ وہ اعصابی طور پر زیادہ مضبوط تھے، خاص طور پر ابتدائی دھچکوں کے بعد وہ بخوبی مقابلے میں واپس آئے۔ ویسے کراچی اور اسلام آباد تینوں سیزنز میں پلے آف مرحلے میں ٹکرائے ہیں اور 2017ء کے سوا ہر بار کامیابی نے یونائیٹڈ کے ہی قدم چومے ہیں بلکہ دونوں بار اسلام آباد چیمپئن بھی بنا ہے۔


    [​IMG]



    اِس سیزن میں اسلام آباد کے ہاتھوں تینوں میچز میں شکست کی وجوہات جو بھی ہوں، کراچی کی مجموعی کارکردگی بالکل ویسی ہی رہی، جیسی رہتی ہے۔ کوئی اسٹار پلیئر نہیں چلا، جو کامیابیاں حاصل کیں وہ چند کھلاڑیوں کی انفرادی کوشش کا نتیجہ تھی۔ ہوسکتا ہے کچھ لوگ کہیں کہ بابر اعظم کی کارکردگی تو اچھی تھی؟ ہوگی، سیزن میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں وہ تیسرے نمبر پر ہیں لیکن غور سے دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ 200 سے زیادہ رنز بنانے والوں میں سب سے کم اسٹرائیک ریٹ بابر اعظم کا ہی ہے کہ جنہوں نے 11 میچز میں 115 کے اسٹرائیک ریٹ سے 335 رنز بنائے۔

    ان کے علاوہ کولن انگرام اور لیام لوِنگسٹن اچھا تو کھیلے لیکن میچ وِننگ پرفارمنس اکّا دکّا ہی رہیں۔ ’گیم چینجر‘ کولن منرو تو پورے سیزن میں چل کرنہیں دیے، 8 اننگز میں صرف 95 رنز اور بس۔ باؤلرز میں تمام اسٹرائیک باؤلرز فیصلہ کن مرحلے پر ناکام دکھائی دیے۔

    [​IMG]
    اسلام آباد یونائیٹڈ کا مقابلہ محض کراچی کے 11 کھلاڑیوں سے نہیں تھا، بلکہ یہ 32 ہزار 11 سے مقابلہ تھا—پی ایس ایل ٹوئٹر اکاؤنٹ


    عثمان شنواری اور محمد عامر بھی ایک دو میچز کے علاوہ کچھ نہ کرسکے بلکہ عثمان کی کارکردگی کو تو مایوس کُن کہنا زیادہ مناسب ہوگا۔ اسی میچ کو لے لیں کہ جہاں انہوں نے 3 اوورز میں 42 رنز کھائے۔ خود کپتان عماد وسیم کی کارکردگی بھیانک رہی، بیٹنگ میں صرف 115 رنز اور باؤلنگ میں محض 5 وکٹیں اور اس پر طرّہ یہ کہ کپتانی بھی کچھ خاص نہیں رہی۔

    کراچی کنگز کا واحد روشن پہلو نوجوان عمر خان تھے۔ صرف 19 سال کے اس باؤلر کو کسی نے ‘giant slayer’ کا نام دیا ہے کیونکہ عمر نے اس مرتبہ بہت بڑے بڑے کھلاڑیوں کی وکٹیں لیں جیسا کہ سیزن کے سب سے کامیاب بیٹسمین شین واٹسن کو 2 مرتبہ آؤٹ کیا اور کُل 15 شکاروں میں چند نمایاں نام اے بی ڈی ولیئرز، لیوک رونکی، شعیب ملک، عمر اکمل، رائلی روسو، جیمز وِنس اور کوری اینڈرسن کے رہے۔ اس اہم مقابلے میں بھی عمر نے بہترین باؤلنگ کی اور اپنے 4 اوورز میں صرف 16 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

    [​IMG]
    اسلام آباد نے ثابت کیا کہ وہ اعصابی طور پر زیادہ مضبوط تھے—پی ایس ایل ٹوئٹر اکاؤنٹ


    بہرحال، اہم کھلاڑیوں کی عدم کارکردگی، کمزور قائدانہ فیصلے، فیصلہ کُن مراحل پر گرفت حاصل نہ کر پانا اور سب سے بڑھ کر غلطیوں سے سبق نہ سیکھ پانا ایسے ’جرائم‘ ہیں جن کی ’سزا‘ یہی ہے جو کراچی کنگز کو ملی ہے اور ان وجوہات کو دیکھیں تو یہی سمجھ آتا ہے کہ کراچی کو ہارنا ہی چاہیے تھا۔

    خیر، اب وہی ‘usual suspects’ میدان میں بچے ہیں یعنی وہی پرانے اسلام آباد، پشاور اور کوئٹہ، ان کے درمیان ٹائٹل کے لیے رسہ کشی پہلے سیزن سے جاری ہے اور اب بھی ہے۔ کوئٹہ تو فائنل میں پہنچ چکا، اب دیکھنا یہ ہے کہ اسلام آباد اس بار پشاور زلمی سے کس طرح نمٹتا ہے۔ پہلے سیزن میں اسلام آباد نے ایلی منیٹر میں ہی زلمی کو باہر کیا تھا؟ کیا اس مرتبہ بھی وہی تاریخ دہرائی جائے گی؟
     
  7. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    پی ایس ایل کے ایلیمنیٹر 2 میچ میں پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو 48 رنز سے شکست دے کر فائنل کا ٹکٹ کٹا لیا۔
    دفاعی چیمپئن اسلام آباد یونائیٹڈ کا پی ایس ایل فور میں سفرتمام ہوگیا اوراس فتح کے ساتھ ہی زلمی اب اتوار کوکوئٹہ گلیڈی ایٹرز سے ٹائٹل کی جنگ لڑے گی۔
    کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں پشاور زلمی کے 215 رنز کے پہاڑ جیسے ہدف کے سامنے یونائیٹڈ کی بیٹنگ لائن لڑکھڑا گئی اور والٹن کے سوا کوئی بلے باز زیادہ مزاحمت نہ دکھا سکا، یونائیٹڈ کی ٹیم مقررہ اوورز میں 9 وکٹوں پر 166 رنز ہی بنا سکی، رونکی 17، ڈیلپورٹ 28، ہیلز 1، آصف علی صفر، حسین طلعت 19، فہیم اشرف 31، شاداب خان صفر اور محمد سمیع 2 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جب کہ رومان رئیس 2 اور محمد موسیٰ 8 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
    زلمی کی جانب سے حسن علی اور جورڈن نے 3،3 ، ملز، وہاب ریاض اور پولارڈ نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
    اس سے قبل اسلام آباد یونائیٹڈ کے کپتان محمد سمیع نے ٹاس جیتا اور فیلڈنگ کو ترجیح دیتے ہوئے زلمی کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، زلمی کے اوپنرز کامران اکمل اور امام الحق نے شاندارآغاز فراہم کرتے ہوئے نصف سنچریاں اسکور کیں اور برق رفتاری سے رنز میں اضافہ کرتے ہوئے 135 رنز کا اوپننگ اسٹینڈ فراہم کیا، کامران اکمل نے 3 چھکوں اور 10 چوکوں کی مدد سے 73 رنز بنائے جب کہ امام الحق نے 2 چھکے اور 7 چوکے لگا کر 58 رنز کی باری کھیلی.
    جارح مزاج پولارڈ نے بھی لاٹھی چارج کیا اور 21 گیندوں پر 37 رنز بنائے جس میں 4 چھکے اور ایک چوکا شامل تھا، صہیب مقصود 4 اور وہاب ریاض ایک رن بنا کر آؤٹ ہوئے، کپتان ڈیرن سیمی 30 اور جورڈن بغیر کوئی رن بنائے ناٹ آؤٹ رہے۔
    اسلام آباد یونائیٹڈ کی جانب سے ڈیلپورٹ نے 2 اور شاداب خان نے ایک وکٹ حاصل کی.
     
  8. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    اب فائنل میں ہوگا اصل مقابلہ

    پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) ہو یا دنیا کی کوئی بھی لیگ، اس کا فائنل کن 2 ٹیموں کے درمیان کھیلا جانا چاہیے؟ بالکل ٹھیک کہا آپ نے، ان کے مابین جو سیزن میں سب سے عمدہ کارکردگی دکھائیں اور قسمت نہیں بلکہ صلاحیت کے بل بوتے پر فائنل تک آئیں۔ بات کریں پی ایس ایل 4 میں پرفارمنس کی تو اس بار سب سے آگے کوئٹہ گلیڈی ایٹرز اور پشاور زلمی کی ٹیمیں رہیں اور یہی دونوں ٹیمیں حقیقی طور پر فائنل تک پہنچنے کی حقدار تھیں۔

    دوسرے ایلی منیٹر میں تو پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو کچل کر رکھ دیا۔ ایک یکطرفہ مقابلے میں انہوں نے ثابت کیا کہ وہ کھیل پر گرفت ایک مرتبہ مضبوط کرلیں تو پھر کھوتے نہیں۔ ناک آؤٹ میں کامیابی کے ساتھ پشاور نے اسلام آباد کے ہاتھوں پچھلے سال فائنل کی شکست کا بدلہ بھی لے لیا ہے۔

    [​IMG]
    دوسرے ایلی منیٹر میں تو پشاور زلمی نے اسلام آباد یونائیٹڈ کو کچل کر رکھ دیا—پی ایس ایل ٹوئٹر اکاؤنٹ


    [​IMG]
    پشاور نے اسلام آباد کے ہاتھوں پچھلے سال فائنل کی شکست کا بدلہ بھی لے لیا ہے—پی ایس ایل ٹوئٹر اکاؤنٹ


    نیشنل اسٹیڈیم، کراچی میں ایک اور 'فُل ہاؤس' کے روبرو اسلام آباد صرف ٹاس ہی جیت پایا، بلکہ ان کا تو پہلے باؤلنگ کرنے کا فیصلہ بھی مکمل طور پر غلط ثابت ہوا۔ زلمی گویا بیٹنگ کی دعوت کے انتظار میں ہی تھے اور ’دعوتِ شیراز‘ سمجھ کر اسلام آبادی باؤلرز پر ٹوٹ پڑے۔ ایک اینڈ سے امام الحق نے 58 رنز کی عمدہ اننگز کھیلی تو دوسرے کنارے سے کامران اکمل نے طوفانی 74 رنز بنائے۔

    دونوں کے مابین 135 رنز کی شراکت داری نے پشاور کو بہت مضبوط بنیاد فراہم کی۔ اب یہ کراچی کنگز کی ٹیم تو تھی نہیں کہ ایسے موقع ضائع کرتی۔ کیرون پولارڈ اور ڈیرن سیمی نے حالات کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور پی ایس ایل تاریخ کا دوسرا سب سے بڑا مجموعہ 214 رنز اکٹھا کر ڈالا۔ آخری 6 اوورز میں 75 رنز کے اضافے سے پشاور زلمی نے گویا کراچی کو پیغام دیا کہ اننگز کو اِس طرح اختتام تک پہنچاتے ہیں، ویسے نہیں جیسے گزشتہ ایلی منیٹر میں کنگز نے کیا تھا۔


    [​IMG]


    [​IMG]



    بہرحال، 215 رنز کے ہدف تلے اسلام آباد سخت دباؤ کا شکار تھا اور ایک لمحےکے لیے بھی اس سے نکل نہیں پایا۔ نہ لیوک رونکی چل پائے، نہ ایلکس ہیلز اور نہ ہی آصف علی کہ جن کے نصیب میں صفر کی ہزیمت لکھی تھی۔ اسلام آباد نے 48 رنز کے بہت بڑے مارجن سے شکست کھائی اور یوں اس سال اپنے اعزاز کے دفاع میں بُری طرح ناکام ہوگیا۔

    اب ایک مرتبہ پھر پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں کوئٹہ-پشاور ٹکراؤ ہوگا۔ آخری مرتبہ دونوں کا فائنل میں مقابلہ 2017ء میں ہوا تھا اور پشاور نے کامیابی حاصل کی تھی، لیکن تب حالات کافی مختلف تھے۔ یہ پی ایس ایل کا پاکستان میں کھیلا جانے والا پہلا میچ تھا اور تب امن و امان کے حوالے سے بہت سے خدشات تھے۔ کوئٹہ کے تقریباً سارے ہی غیر ملکی کھلاڑیوں نے پاکستان آنے سے انکار کردیا تھا جبکہ پشاور زلمی اپنے کھلاڑیوں کو قائل کرنے میں کامیاب رہا۔ یوں ہمیں فائنل میں ایک 'بے جوڑ' مقابلہ دیکھنے کو ملا جس میں پشاور نے بہت آسانی سے کامیابی حاصل کی اور اپنا واحد پی ایس ایل ٹائٹل جیتا۔

    [​IMG]
    اسلام آباد نے 48 رنز کے بہت بڑے مارجن سے شکست کھائی—پی ایس ایل ٹوئٹر اکاؤنٹ


    [​IMG]
    اب ایک مرتبہ پھر پاکستان سپر لیگ کے فائنل میں کوئٹہ-پشاور ٹکراؤ ہوگا—پی ایس ایل ٹوئٹر اکاؤنٹ


    لیکن اس مرتبہ کوئٹہ تمام کیل کانٹوں سے لیس ہے۔ اس کی تیاریوں کا اندازہ اِس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ رواں سیزن میں پشاور کوئٹہ کے خلاف تینوں میچز ہارا ہے۔ گلیڈی ایٹرز نے اپنے روایتی حریف کو نہ صرف کوالیفائر-1 میں شکست دی بلکہ اس سے پہلے راؤنڈ مرحلے کے دونوں مقابلوں میں بھی دھول چٹا چکی ہے۔ یعنی پشاور کو فائنل کے لیے بہت سوچ سمجھ کر میدان میں اترنا پڑے گا۔

    ویسے پشاور زلمی کے کئی کھلاڑی اس وقت بھرپور فارم میں ہیں بالخصوص حسن علی، جو موجودہ سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر ہیں۔ ساتھ ہی وہاب ریاض کو طوفانی رفتار سے باؤلنگ کرواتے بھی دیکھا جا رہا ہے کہ جنہوں نے اسلام آباد کے خلاف میچ میں متعدد بار 150 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار کو عبور کیا۔ یہی نہیں بلکہ ٹمل ملز اور کرس جارڈن کی صورت میں بھی مڈ سیزن میں 2 بہترین اضافے ہوئے اور ان کی آمد سے پشاور کی باؤلنگ مزید مضبوط ہو گئی ہے۔

    بیٹنگ میں دیکھیں تو امام الحق اور کامران اکمل سے لے کر لوئر مڈل آرڈر میں کیرون پولارڈ اور ڈیرن سیمی، سب کی کارکردگی خوب ہے۔ بس فائنل میں پشاور زلمی کو کوئٹہ کے خلاف مسلسل 3 شکستوں کے نفسیاتی دباؤ سے نکلنا ہوگا کیونکہ یہ سب سے بڑا مقابلہ ہے، جس میں کامیابی پشاور کی تمام پچھلی شکستوں کے داغ دھو دے گی۔
     
  9. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
  10. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز نے فائنل میں پشاور زلمی کو آؤٹ کلاس کرتے ہوئے پاکستان سپرلیگ فور کا چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کرلیا۔
    تیسری بار فائنل کھیلنے والی گلیڈی ایٹرزنے ایک بار کی چیمپئن پشاورزلمی کا 139 رنز کا ہدف 2 وکٹوں پر حاصل کرلیا اور 8 وکٹوں سے شکست دے کر پہلی بارٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
    کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے میچ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے کپتان سرفراز احمد نے ٹاس جیتا اور فیلڈنگ کو ترجیح دیتے ہوئے زلمی کو بیٹنگ کرنے کی دعوت دی، گلیڈی ایٹرز کے بولرز کی نپی تلی بولنگ کے سامنے بیٹسمین جم کر نہ کھیل سکے اور تیز رفتاری سے رنز بنانے کی کوشش میں وقفے وقفے سے وکٹیں گنواتے رہے، زلمی کی ٹیم مقررہ اوورز میں 8 وکٹوں پر 138 رنز ہی بنا سکی ۔
    کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے نوجوان پیسرمحمد حسین نے تباہ کن بولنگ کرتے ہوئے زلمی کی مضبوط بیٹنگ لائن کو اکھاڑ پھینکا اور صرف 4 اوورز کے کوٹے میں تیز رفتار بولنگ کرتے ہوئے 30 رنز دے کر 3 اہم وکٹیں حاصل کیں۔
    زلمی کے مستقل اوپنرز امام الحق اور کامران اکمل نے اننگز کا آغاز محتاط انداز میں کیا تاہم بائیں ہاتھ کے بیٹسمین امام الحق جلد بازی میں صرف 3 رنز پر اونچی شارٹ کھیلتے ہوئے پیسر محمد حسنین کا شکار ہوگئے جس کے بعد 31 کے مجموعے پر کامران اکمل 21 رنز بنا کر چلتے بنے، زلمی کی تیسری وکٹ 62 رنز پر صہیب مقصود کی صورت میں گری جو 20 رنز بنا کر چلتے بنے۔
    بائیں ہاتھ کے بیٹسمین عمرامین نے کچھ مزاحمت دکھائی اور 38 رنز بنائے ،نبی گل 9، پولارڈ7، سیمی 18 اور وہاب ریاض 12 رنز بنا کرآؤٹ ہوئے، جورڈن بغیر کھاتہ کھولے پویلین لوٹے۔
    کوئٹہ کی جانب سے حسنین نے 3، براوو نے 2، فواد احمد اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
    واضح رہے کہ کوئٹہ کی ٹیم تیسری بار فائنل تک پہنچنے میں کامیاب ہوئی لیکن تاحال وہ پہلی ٹرافی کی راہ دیکھ رہے ہیں اور پشاور زلمی بھی تیسری بار فیصلہ کن معرکے میں پہنچی ہے، دونوں فرنچائز اس سے قبل 2017 کے ایڈیشن میں بھی مدمقابل آچکے ہیں، جس میں پشاور زلمی نے اولین بار چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا تھا تاہم اس بارکوئٹہ گلیڈی ایٹرزکے پاس 2برس قبل ملنے والی ناکامی کا حساب چکتا کرنے کا موقع ہے۔
    پاکستان سپر لیگ کی تاریخ کے کامیاب ترین بیٹسمین کا ریکارڈ سردست پشاور زلمی میں شامل کامران اکمل کے نام ہے، انھوں نے مجموعی طورپر 46میچز میں 45 اننگز میں 1265 رنز جوڑے، شین واٹسن 1107، بابراعظم1043، احمد شہزاد958 اور شعیب ملک 849 رنز بناکر نمایاں ہیں، کسی ایک ایڈیشن میں اب تک سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ لیوک رونکی کے قبضے میں ہے، انھوں نے 2018 ء کے ایڈیشن میں11 میچز میں 435 رنز بنائے ہیں، تاہم اس بار شین واٹسن ان کا ریکارڈ توڑسکتے ہیں، انھیں اس کے لیے مزید 13 رنز درکار ہیں، واٹسن اب تک 423 رنز بناکر آل ٹائم فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں