پیسے میں جوہرِ جدید ہے پیسے میں قوتِ خرید ہے پیسے میں وقار اور شان پیسے میں قدر کا سامان پیسے میں مکمل دوا ہے پیسے میں مکمل شفا ہے پیسے میں سر سنگیت ہے پیسے میں کامل جیت ہے پیسے میں امارت دولت ہے پیسے میں اہانت غربت ہے پیسے میں عیب چھپتا ہے پیسے میں بے جوڑ جڑتا ہے پیسے میں کردار گناہگار ہے پیسے میں گنہگار کردار ہے پیسے میں شرافت کمزور ہے پیسے میں بد کار شہ زور ہے اے میرے مالک اے میرے آقا پیسے کی لالچ سے دور رکھنا غوری 30 اپریل21