1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پیر نصیر الدین شاہ نصیر گولڑوی رحمۃ اللہ علیہ کی شاعری

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از نعیم, ‏10 اکتوبر 2013۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    مِری زیست پُر مسرت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی
    کوئی بہتری کی صورت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی

    مجھے حُسن نے ستایا ، مجھے عشق نے مِٹایا
    کسی اور کی یہ حالت کبھی تھی نہ ہے نہ ہوگی

    وہ جو بے رُخی کبھی تھی وہی بے رُخی ہے اب تک
    مِرے حال پر عنایت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی

    وہ جو حکم دیں بجا ہے ، مِرا ہر سُخن خطا ہے
    اُنہیں میری رُو رعایت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی

    جو ہے گردشوں نے گھیرا ، تو نصیب ہے وہ میرا
    مجھے آپ سے شکایت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی

    تِرے در سے بھی نباہے ، درِ غیر کو بھی چاہے
    مِرے سَر کو یہ اجازت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی


    تِرا نام تک بُھلا دوں ، تِری یاد تک مٹا دوں
    مجھے اِس طرح کی جُرات کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی

    میں یہ جانتے ہوئے بھی ، تیری انجمن میں آیا
    کہ تجھے مِری ضرورت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی

    تُو اگر نظر ملائے ، مِرا دَم نکل ہی جائے
    تجھے دیکھنے کی ہِمت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی

    جو گِلہ کِیا ہے تم سے ، تو سمجھ کے تم کو اپنا
    مجھے غیر سے شکایت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی


    تِرا حُسن ہے یگانہ ، تِرے ساتھ ہے زمانہ
    مِرے ساتھ میری قسمت کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی

    یہ کرم ہیں دوستوں کا ، وہ جو کہہ رہے ہیں سب سے
    کہ نصیر پر عنایت ، کبھی تھی نہ ہے نہ ہو گی​

     
    سید شہزاد ناصر، شعیب اصغر، ملک بلال اور 3 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میری زندگی تو فراق ھے وہ ازل سے دل میں مکیں سہی
    وہ نگاہِ شوق سے دور ہیں رگِ جاں سے لاکھ قریب سہی

    ہمیں جان دینی ھے ایک دن کسی طرح وہ کہیں سہی
    ہمیں آپ کھینچیے دار پر جو نہیں کوئی ،تو ہمی سہی

    سرِ طور ہو ، سرِ حشر ہو ، ہمیں انتظار قبول ھے
    وہ کبھی ملیں وہ کہیں ملیں وہ کبھی سہی وہ کہیں سہی

    نہ ہو ان پہ جو مرا بس نہیں کہ یہ عاشقی ھے ہوس نہیں
    میں اُنہی کا تھا میں انہی کا ہوں وہ میرے نہیں تو نہیں سہی

    جو ہو فیصلہ وہ سنائیے اسے حشر پر نہ اٹھائیے
    جو کریں گے آپ ستم وہاں وہ ابھی سہی وہ یہیں سہی

    اسے دیکھنے کی جو لو لگی تو نصیر دیکھ ہی لیں گے ہم
    وہ ہزار آنکھ سے دور ہو وہ ہزار پردہ نشیں سہی

    پیر نصیرالدین نصیر رحمۃاللہ علیہ
     
    سید شہزاد ناصر، ملک بلال، سین اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اوقاتِ انسانی

    اتنا نہ اکڑ، نہ اتنے جذبات میں رہ
    حد سے نہ گذر، دائرہء ذات میں رہ
    ایک قطرہء ناپاک نسب ہے تیرا
    اوقات یہی ہے تیری، اپنی اوقات میں رہ


    نصیر الدین نصیر
     
  4. سین
    آف لائن

    سین ممبر

    شمولیت:
    ‏22 جولائی 2011
    پیغامات:
    5,529
    موصول پسندیدگیاں:
    5,790
    ملک کا جھنڈا:
    بہترین سلسلہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری رکھیے
     
    پاکستانی55 اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    دین سے دور ، نہ مذہب سے الگ بیٹھا ہوں
    تیری دہلیز پہ ہوں، سب سے الگ بیٹھا ہوں

    ڈھنگ کی بات کہے کوئی ، تو بولوں میں بھی
    مطلبی ہوں، کسی مطلب سے الگ بیٹھا ہوں

    بزمِ احباب میں حاصل نہ ہوا چین مجھے
    مطمئن دل ہے بہت ، جب سے الگ بیٹھا ہوں

    غیر سے دور، مگر اُس کی نگاہوں کے قریں
    محفلِ یار میں اس ڈھب سے الگ بیٹھا ہوں

    یہی مسلک ہے مرا، اور یہی میرا مقام
    آج تک خواہشِ منصب سے الگ بیٹھا ہوں

    عمر کرتا ہوں بسر گوشہ ء تنہائی میں
    جب سے وہ روٹھ گئے ، تب سے الگ بیٹھا ہوں

    میرا انداز نصیر اہلِ جہاں سے ہے جدا
    سب میں شامل ہوں ، مگر سب سے الگ بیٹھا ہوں

     
  6. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    فقیر کو مستقبل کا خوف ہوتا ہے نہ ماضی کا فخر ، فقیر حال میں زندہ رہتا ہے اس لئے وہ خوش رہتا ہے ۔ جینے کا یہ ڈھنگ ہی جدا ہے ۔
     
    سید شہزاد ناصر، پاکستانی55، ملک بلال اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. پاکیزہ
    آف لائن

    پاکیزہ ممبر

    شمولیت:
    ‏10 جولائی 2009
    پیغامات:
    249
    موصول پسندیدگیاں:
    86
    میرا خدا جسے اوجِ کمال دیتا ہے
    اسے بتولّ کی چوکھٹ پہ ڈال دیتا ہے
    پرکھنا ہو جو کسی کو تو یا حسینّ کہو
    یہ وہ نام ہے جو شجرے کھنگال دیتا ہے

    پیر نصیرگولڑوی
     
    سید شہزاد ناصر، صیمی سید، پاکستانی55 اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    اسے دیکھنے کی جو لو لگی تو نصیر دیکھ ہی لیں گے ہم
    وہ ہزار آنکھ سے دور ہو وہ ہزار پردہ نشیں سہی

    سبحان اللہ
     
    پاکستانی55، نعیم اور ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    جو وہ تو نہ رہا تو وہ بات گئی ، جو وہ بات گئی تو مزا نہ رہا
    وہ اُمنگ کہاں‌، وہ ترنگ کہاں ، وہ مزاج وفا و جفا نہ رہا

    شب و روز کہیں‌بھی الگ نہ ہوا ، شب و روز کہاں‌ وہ ملا نہ رہا
    رگ جاں‌ سے ہماری قریب رہا ، رگ جاں سے ہماری جدا نہ رہا

    کسی شکل میں‌بھی ، کسی رنگ میں‌بھی ، کسی روپ میں‌بھی کسی ڈھنگ میں‌بھی
    وہ ہماری نظر سے چھپا تو مگر وہ ہماری نظر سے چھپا نہ رہا

    تھی خزاں‌کے لباس میں‌کس کی نظر کہ جھلستی گئی ہے تمام شجر
    کسی شاخ‌پہ تازہ کلی نہ رہی ، کوئی پتہ چمن میں‌ہرا نہ رہا

    تیرے ظلم و ستم ہوئے مجھ پہ جو کم تو یہ حال میرا ہے قدم بہ قدم
    وہ تڑپ نہ رہی ، وہ جلن نہ رہی ، غم و درد میں‌اب وہ مزا نہ رہا

    بہے اشک وفور ملال سے جب ، کھلے راز تمام ، ہوا یہ غضب
    کوئی بات کسی سے چھپی نہ رہی ، کوئی حال کسی سے چھپا نہ رہا

    دم دید ہزار حواس گئے ، رہے دور ہی دور کہ پاس رہے
    ہمیں‌دیکھنا تھا انہیں‌دیکھ لیا ، کوئی بیچ میں‌ پردہ رہا نہ رہا

    مرے دم سے تھے نقش و نگار جنوں‌، مرے بعد کہاں وہ بہار جنوں
    کسی خار کی نوک پہ کیا یہ ہو تری، کوئی دشت میں‌آبلہ پا نہ رہا

    مرے پاس جو آ بھی گیا ہے کبھی ، تو یہ ڈھنگ رہے تو یہ شکل رہی
    وہ ذرا نہ کُھلا ، وہ ذرا نہ کِھلا ، وہ ذرا نہ تھما ، وہ ذرا نہ رہا

    کیے تیری نگاہ نے جس پہ کرم ، رہا دونوں‌جہان میں‌اس کا بھرم
    جسے تیرے غضب نے تباہ کیا ، کہیں‌اس کا بھرم بخدا نہ رہا

    جو نصیر ہم ان کے قریب ہوئے ، تو حیات کے رنگ عجیب ہوئے
    غمِ‌ہجر میں‌اور ہی کچھ تھی خلش ، وہ خلش نہ رہی وہ مزا نہ رہا
     
    سید شہزاد ناصر، ملک بلال اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  11. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
    زُلف کی اوٹ سے چمکے وہ جبیں تھوڑی سی
    دیکھ لوں کاش ! جھلک میں کہیں تھوڑی سی

    میکدہ دُور ہے ، مسجد کے قریں ، تھوڑی سی
    میرے ساقی ہو عطا مجھ کو یہیں تھوڑی سی

    نا خوشی کم ہو تو ہوتا ہے خوشی کا دھوکا
    جھلکیاں "ہاں" کی دکھاتی ہے "نہیں تھوڑی سی

    پھر مرے سامنے آ ، اور حجابات اٹھا
    زحمتِ جلوہ پھر اے پردہ نشیں ! تھوڑی سی

    اُن کی ہر بات پہ میرا سرِ تسلیم ہے خم
    ہر اشارے پہ جُھکاتا ہوں جبیں تھوڑی سی

    میں یہ سمجھوں کہ مجھے مِل گئی جنت میں جگہ
    ان کے کُوچے میں جو مل جائے زمیں تھوڑی سی

    صحنِ گُلشن ہے، گُل و لالہ ہیں پیمانہ بہ دست
    مِل کے پی لیتے ہیں اب آؤ یہیں تھوڑی سی

    اُن کی قُربت کا وہ لمحہ ہی بہت ہے مجھ کو
    گفتگو ان سے ہوئی تھی جو کہیں تھوڑی سی

    ساقیِ بزم ! ادھر بھی ہو اُچٹتی سی نظر
    ہے طلب مَے کی ، زیادہ تو نہیں’’ تھوڑی سی ‘‘

    یوں بھی وہ ایک قیامت ہے دل و جاں کے لیے
    جانے کیا ہو، جو مروّت ہو کہیں تھوڑی سی

    عاقبت کوچۂ جاناں سے ہے وابستہ نصؔیر
    یار سے ہم نے بھی مانگی ہے زمیں،تھوڑی سی

     
    ملک بلال، نعیم اور پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  12. محمد حسین معاویہ
    Online

    محمد حسین معاویہ مہمان

     
  13. محمد حسین معاویہ
    Online

    محمد حسین معاویہ مہمان

    کمال انسان تھے اللہ جنت میں اعلیٰ مقام عطاء کرے آمین
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  14. ماہا خان
    آف لائن

    ماہا خان ممبر

    شمولیت:
    ‏21 اپریل 2014
    پیغامات:
    7
    موصول پسندیدگیاں:
    10
    ملک کا جھنڈا:
    آمین
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  15. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:
  16. کاکا سپاہی
    آف لائن

    کاکا سپاہی ممبر

    شمولیت:
    ‏24 مئی 2007
    پیغامات:
    3,796
    موصول پسندیدگیاں:
    596
    ملک کا جھنڈا:

    نہ رہی وہ بزمِ عشرت،نہ وہ عیشِِ جاودانہ
    تیری اک نظر نے لوٹا__میری عمر کا خزانہ

    نہ کہیں کا تو نے چھوڑا مجھے گردش_زمانہ
    نہِیں ڈھونڈنے سے ملتا کہیں اب کوئی ٹھکانہ

    یہی عین_بندگی ہے_____یہی رمز_عارفانہ
    تیرے آستاں پہ جانا، تیرے در پہ سر جھکانا

    میرے بدنصیب دل کو نہ ملا کوئی ٹھکانہ
    نہ حریم_لالہ و گل، نہ قفس نہ آشیانہ

    نہیں مجھ کو اِس کی پرواہ جو برا کہے زمانہ
    میری عین بندگی ھے تیرے در پہ سر جھکانہ

    تیرے سنگِ آستاں پہ یہ ملی ھے سر بلندی
    میرا تاجِ سروری ھے______تیری خاکِ آستانہ

    یہ وفاوں کا صلہ ہے،________یہ کرم کی انتہا ہے
    مجھے اس نے اپنا سمجھا مجھے اس نے اپنا جانا

    مجھے یاد آرھا ہے________وہ نظر نواز منظر
    وہ میرا لپٹ کے رونا___وہ کسی کا مسکرانہ

    نہیں ان کی ذات سے کچھ مجھے اے نصیر نسبت
    میں گلِ خزاں رسیدہ___________وہ بہارِ جاودانہ​
     
    ھارون رشید، ملک بلال، نعیم اور 2 دوسروں نے اسے پسند کیا ہے۔
  17. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    پیر صاحب کا سارا کلام ہی بہت خوب ہے۔
     
    ھارون رشید اور نعیم .نے اسے پسند کیا ہے۔
  18. ملک بلال
    آف لائن

    ملک بلال منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏12 مئی 2010
    پیغامات:
    22,418
    موصول پسندیدگیاں:
    7,511
    ملک کا جھنڈا:
    @دلبر خان اس لڑی میں پیر نصیرالدین نصیر رحمۃاللہ علیہ کی شاعری پوسٹ کی جا رہی ہے۔ آپ کے مراسلات موضوع کے مطابق نہیں تھے ان کو حذف کر دیا گیا ہے۔
     
  19. دلبر جان
    آف لائن

    دلبر جان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جولائی 2014
    پیغامات:
    18
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
    جناب منتظم اعلی صاحب:
    جناب نے لکھا ہے کہ"دلبر خان اس لڑی میں پیر نصیرالدین نصیر رحمۃاللہ علیہ کی شاعری پوسٹ کی جا رہی ہے"
    جناب من: میرے پوسٹ کئے ہوئے مراسلات میں پیر نصیر الدین نصیر صاحب کی ہی شاعری تھی کسی اور کی نہیں تو اُنہیں حذف کیوں کیا گیا؟
    میں نے جو کچھ پوسٹ کیا یہ اُن کی کتاب "رنگِ نظام" سے ہی لکھا تھا ۔
     
  20. دلبر جان
    آف لائن

    دلبر جان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جولائی 2014
    پیغامات:
    18
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
    سب اس کے محتاج ہیں

    جگ میں کسی انساں کا سدا راج نہیں

    شاہوں پہ نہ جا ،یہ کل نہیں آج نہیں
    ہر چیز میں یہ تیری طرح ہیں محتاج
    محتاج اُسی کا بن ،جو محتاج نہیں

    (رنگِ نظام ص 55)
     
  21. دلبر جان
    آف لائن

    دلبر جان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جولائی 2014
    پیغامات:
    18
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
    الٰہی یا الٰہی

    بندہ ہوں ترا ، مجھ پہ یہ احساں کر دے
    ہر دیکھنے والی آنکھ حیراں کر دے
    لاچار وضعیف و خستہ دل ہوں مالک!
    مشکل میں ہوں ، مری مشکل آساں کر دے

    (رنگِ نظام ص17)
     
  22. دلبر جان
    آف لائن

    دلبر جان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جولائی 2014
    پیغامات:
    18
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
    اصلِ ایمان

    طاقت ، نہ صفات پر بھروسہ رکھئیے

    ہر گز نہ حیات پر بھروسہ رکھئیے
    اللہ کی ذات ہے فقط عُقدہ کشا
    اللہ کی ذات پر بھروسہ رکھئیے
    (رنگِ نظام ص 16)
     
  23. دلبر جان
    آف لائن

    دلبر جان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جولائی 2014
    پیغامات:
    18
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
    اصلی داتا سے مانگ

    رزاقِ جہاں ،رب تعالیٰ وہ ہے

    جواد و غنی ، برتر و بالا وہ ہے
    کیوں مانگ رہا ہے مانگنے والوں سے
    اللہ سے مانگ! دینے والا وہ ہے

    (رنگِ نظام ص15)
     
  24. دلبر جان
    آف لائن

    دلبر جان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جولائی 2014
    پیغامات:
    18
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
    معدوم ہر اختلاف کر دینا ہے
    دل کا آئینہ صاف کر دینا ہے
    مومن کے لئے نصیر بہتر خیرات
    اِک دوسرے کو معاف کر دینا ہے

    (رنگِ نظام ص206)
     
  25. دلبر جان
    آف لائن

    دلبر جان ممبر

    شمولیت:
    ‏30 جولائی 2014
    پیغامات:
    18
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    ملک کا جھنڈا:
    ہو جائیں گے چاک پیرہن دُور نہ جا
    چھا جائے گا اُداس پن دُور نہ جا
    گلیاں بہ زبانِ حال کہتی ہیں یہی
    رہ گاؤں کے نزدیک ،سجن دُور نہ جا

    (رنگِ نظام ص146)
     

اس صفحے کو مشتہر کریں