1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پڑھو اور جانو ,آپ بھی کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔ تحریر : آمنہ سلیم

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏6 ستمبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    پڑھو اور جانو ,آپ بھی کر سکتے ہیں۔۔۔۔۔ تحریر : آمنہ سلیم


    30جنوری 2003ء کو واشنگٹن کے ایک متوسط گھرانے میں پیدا ہونے والی’’امبرکیلی‘‘\' آج امریکہ کے مشہور ترین بچوں میں سے ایک ہے۔امبر نے اپنے ہاتھ کے منفرد ذائقے سے کھانا پکانے میں اپنے آپ کو منوایا اور صرف 14سال کی عمر میں ہی شہرت کی بلندیوں پر پہنچ گئی۔
    خود چھوٹی بچی ہونے کی وجہ سے امبر جانتی تھی کہ آج کل کے بچے کیا کھانا چاہتے ہیں ، جن سے وہ سمارٹ اور مضبوط نظرا ٓئیں،لیکن آج کل کے ماحول میں جہا ں ہر جگہ جنک فوڈ چلتی ہے وہاں صاف ستھری اور صحت مند غذا کی طرف لوگوں کو مائل کرنا بہت مشکل تھا۔ایک مشکل یہ بھی تھی کہ امریکہ میں لوگ فاسٹ فوڈ یا جنک فوڈ کو سمارٹنس کی علامت سمجھتے ہیں۔امبر خود بھی اسی چیز کا شکار ہوئی۔جب وہ سکول کے لیے لنچ گھر سے بنوا کر لے جاتی تھی تو اس کے کلاس فیلوز امبر کا مذا ق اُڑایا کرتے تھے۔تب ہی امبر نے فیصلہ کیا کہ وہ ثابت کرے گی کہ خود بنایا ہوا کھانا جنک فوڈ سے ہر لحاظ سے بہتر ہے۔

    اسی سوچ کے ساتھ امبر نے سوشل میڈیا پر اپنا چینل بنایا۔اس چینل پر امبر نے اپنے کھانے پکانے کی ویڈیوز اپ لوڈ کیں ،اور اس چھوٹی سی بچی کی کامیابی یہ ہے کہ آ ج تقریباً 40,000 لوگ اس چینل کو دیکھ رہے ہیں۔ امبر کے چینل نے لوگوں کے دلوں کو چھو لیا ۔بچے تو بچے،بچوں کے ماں، باپ،دادا ،دادی یہاں تک کہ پروفیشنل لوگ بھی اس چینل کو بے انتہا پسند کرنے لگے ہیں۔اس چینل سے متاثر ہو کر لوگ اب باہر کے کھانوں کی بجائے صحت مند خوراک بنانے لگے ہیں۔

    2013ء میں امبر نے واشنگٹن میں ہونے والا healthyلنچ ٹائم چیلنج جیتا،پھر امریکہ میں شروع ہونے والا کوکنگ پر مبنی reality show ’’فوڈ نیٹ ورک سٹار کِڈ‘‘نامی شو میں حصہ لیا اور نمبر ون قرار پائی۔اس کے بعد امبر نے شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا یہاں تک کہ سابقہ امریکی خاتونِ اول مشال اوبامہ نے امبر کو وائٹ ہائوس میں دعوت دی اور اس کے کام کو سراہا۔

    امبر کا کہنا ہے کہ’’اس سارے وقت میں اسے اپنے ماں ،باپ اور بہن کی پوری مدد ملتی رہی۔وہ ہمیشہ اس کا حوصلہ بڑھاتے رہے اور اس نے وہ کر دکھایا جو کرنا 14سال کی چھوٹی سی عمر میں شاید ناممکن سمجھا جاتا ہے‘‘۔

    امبر نے اپنے آپ پر بھروسہ کیا اور محنت کے ساتھ کوشش کے ذریعے اپنے یقین کو سچ ثابت کر دکھایا۔آج نہ صرف امبر بہت شہرت حاصل کر چکی ہے بلکہ وہ اپنے چینل سے بہت اچھے پیسے بھی کما لیتی ہے۔

    پیارے بچوں! جو امبر نے کیا وہ سب آپ بھی کر سکتے ہیں ،ضرورت صرف اس بات کی ہے کہ پورے یقین کے ساتھ محنت اور کوشش کی جائے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں