1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پچھلی خزاں کے پتے

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از امجد میانداد, ‏24 جون 2011۔

  1. امجد میانداد
    آف لائن

    امجد میانداد ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جون 2011
    پیغامات:
    22
    موصول پسندیدگیاں:
    2
    ملک کا جھنڈا:
    اسلام علیکم!

    اپنی ایک نظم آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں، میری شاعری اور جوانی کے ابتدائی دنوں کی یہ نظم آج بھی مجھے میرا عزم یاد دلاتی ہے اور سمت کے تعین میں رہنمائی کرتی ہے۔ امید ہے آپ کو پسند آئے گی اور آپ اپنی آراء سے نوازیں گے۔

    پچھلی خزاں کے پتے

    جیسے ہوں پچھلی خزاں کے پتے
    یوں بھی ہیں کبھی خواب بکھرتے

    مگر تم خواب بکھرنے نہ دینا
    کسی کو خود پر ہنسنے نہ دینا

    پھول سے دام ہیں بَچتے رہنا
    فریب بے نام ہیں تکتے رہنا

    یوں نہ ہو تُو تھک جائے
    آبلہ پا ہوں یا بھٹک جائے

    رستے میں پتھر کے بت دیکھنا
    مگر پیچھے مڑ کے مت دیکھنا

    جو راہ سے کھو جاتے ہیں
    وہ پتھر کے ہو جاتے ہیں۔
     
  2. قاسم کیانی
    آف لائن

    قاسم کیانی ممبر

    شمولیت:
    ‏4 جون 2011
    پیغامات:
    375
    موصول پسندیدگیاں:
    6
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پچھلی خزاں کے پتے

    بہت حوب آپ تو بچپن سے ہی شاعر تھے میں نے بھی آج سے تقریبا چار سال پہلے کچھ اشعار لکھے تھے میں شاعر نہیں ہو مگر حالات نے بھلا دے میں ڈھوڈو گا شاہد مجھے وہ مل جاہیں محنت کرتے رہیں کوشش جاری رکھیں آپ اچھا لکھ سکتے ہیں اور ایک بات جو میں اس شاعری سے سمجھا ہو وہ یہ کہ شعر لکھا نہیں جاتا بلکے کہا جاتا یہ تو دل میں اٹھنے والے طوفان کا نام ہے شاعری میرے ذہین کے مطابق دل کی کیفیت کو بیاں کرنے کا سب سے آسان طریقہ ہے اللہ آپ کے عمل میں قول وفعل میں برکت عطا فرماے آمین
     
  3. آصف احمد بھٹی
    آف لائن

    آصف احمد بھٹی ناظم خاص سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مارچ 2011
    پیغامات:
    40,593
    موصول پسندیدگیاں:
    6,030
    ملک کا جھنڈا:
    جواب: پچھلی خزاں کے پتے

    بے شک کیانی پاپا آپ نے بلکل درست فرمایا ! اور امجد میانداد صاحب آپ کی نظم بھی پسند آئی ۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں