1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پورا یقین ہے مولانا فضل الرحمٰن دھرنا نہیں دینگے :وزیر داخلہ

'حالاتِ حاضرہ' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏21 ستمبر 2019۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    پورا یقین ہے مولانا فضل الرحمٰن دھرنا نہیں دینگے :وزیر داخلہ
    [​IMG]
    فضل الرحمن دھرنا دینا چاہتے ہیں تو بسم اللہ !لاک ڈاؤن کا شوق پورا کر لیں، گرفتاری والا کوئی کام کیا توگرفتار کرینگے ڈیل نواز شریف اور نیب کا معاملہ،خورشید شاہ کی گرفتاری سے کچھ ہوگا نہ کوئی ٹف ٹائم دے سکتا ہے ، میڈیا سے گفتگو
    کوئٹہ( سٹاف رپورٹر ،مانیٹرنگ ڈیسک ،اے پی پی )وفاقی وزیرداخلہ سید اعجاز شاہ نے کہا ہے نیب پلی بارگین قوانین کے تحت لوگوں سے ڈیل کرتا ہے ، حکومت کاا یسی ادارہ جاتی کارروائیوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ،نوازشریف کو نیب نے گرفتاکیا، وہ نیب سے ڈیل کرتے ہیں تو یہ ان کا اور ادارے کامعاملہ ہے تاہم میرے خیال میں ایسی کوئی بات نہیں ،مجھے پورا یقین ہے فضل الرحمن دھرنا نہیں دیں گے ، اگر دھرنا دینا چاہتے ہیں تو بسم اللہ !لیکن انہوں نے کوئی گرفتاری والا کام کیا تو انہیں گرفتار کریں گے ، وہ اسلام آباد کے لاک ڈاؤن کا شوق پورا کر لیں، کچھ نہیں ہوگا۔کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پرامن دھرنا فضل الرحمن کاجمہوری حق ہے تاہم قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کو نہیں ،مولانا 10 سال کشمیرکمیٹی کے چیئرمین رہے ، انہیں دھرنا دینے کے بجائے کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے آگے آنا چاہیے ، ایک سوال پر انہوں نے کہا جو بھی جرم کامرتکب ہوگا اسے سزابھگتنا ہوگی ،خورشید شاہ کی گرفتاری سے مجموعی ملکی صورتحال پر کو ئی فرق نہیں پڑے گا ۔آئی این پی کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا بھارت سے بات چیت کرنے کے تمام راستے اپنا چکے مگر کچھ فائدہ نہیں ہوا، بلوچستان میں ناراضی کی کوئی بات نہیں، بھارت صوبے میں دہشت گردی کرتا ہے اور کرتا رہے گا۔ اے پی پی کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا دورجدید میں ضروری نہیں کہ کوئی ملک دوسرے ملک میں کارروائیوں کیلئے اپنے لوگ بھیجے ، اکثراوقات ایسی کارروائیوں میں مقامی لوگ استعمال ہوتے ہیں ، اس لئے ضروری ہے کہ اپنے لوگوں کو یہ بتایا جائے کہ وہ کسی ملک دشمن عناصرکیلئے استعمال نہ ہوں، پاکستان ہے تو ہم ہیں، ملکی ترقی وسلامتی ہرچیز پر مقدم ہے ، لوگوں کو شعور،آگاہی دینے کیلئے میڈیا کو مثبت کرداراداکرناہوگا، مسئلہ کشمیر پر یک زبان ہونا وقت کا تقاضا ہے ،بلوچستان میں امن وامان کی صورتحال ماضی کے مقابلے میں نمایاں طورپر بہتر ہوئی ، محدودوسائل اورافرادی قوت کی کمی کے باوجود بلوچستان میں سکیورٹی اداروں نے قیام امن کیلئے اطمینان بخش کارکردگی کا مظاہرہ کیا،محرم الحرام کے دوران صوبے میں مثالی امن رہا ،جس پر ایف سی ،پولیس ،لیویز اورقانون نافذکرنیوالے تمام اداروں کو سراہتے ہیں ،فورسز نے بہت سی دہشت گردی کی کارروائیاں روکی ہیں جو سکیورٹی وجوہات کی بناپر نہیں بتا سکتے ،کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں سیف سٹی منصوبے ضروری ہیں ،جن پر کام کی پیش رفت کاجائزہ لینے کیلئے رپورٹ طلب کی ہے ،قیام امن کا جائزہ اعدادو شمار سے نہیں بلکہ افراد کے ذہنی اطمینان سے کیاجانا ضروری ہے ،وفاقی حکومت کی کوشش ہوگی کہ صوبے میں قانون نافذ کرنیوالے اداروں کی پیشہ وارانہ استعداد کار میں اضافے اوروسائل کی فراہمی کیلئے ہرممکن معاونت کی جائے ،کسی بھی ناخوشگوار واقعہ پرحکومت کافوری ردعمل گورننس کی کارکردگی جانچنے کا مظہر ہوتاہے ،حکومت ہاتھ پر ہاتھ دھر کرنہیں بیٹھی ،وزیراعظم وزارتوں کی کارکردگی کا متواتر جائزہ لیکر موثر اورقابل عمل اقدامات کو یقینی بنانے پر توجہ مرکوز کئے ہوئے ہیں،میں نے بلوچستان کے مسائل دیکھے ہیں ، اب انہیں حل کریں گے ۔این این آئی کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ ملک میں مہنگائی ہے ،لیکن حکومت اپنے مشن پر چلتے ہوئے عوام کی مشکلات کو کم کرے گی ۔صباح نیوز کے مطابق گرفتاریوں کے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کوئی ٹف ٹائم نہیں دے سکتا، معمول کے معاملات چلتے رہتے ہیں ’’ جناں کھادیاں گاجراں ٹھڈ اوناں دے پیڑ ‘‘ جرم کرنیوالا پکڑا جائے تو کیا ٹف ٹائم دے گا؟ خورشید شاہ کی گرفتاری سے کچھ نہیں ہوگا، نیب اپنا کام آزادانہ کررہا ہے ، جس کسی نے بھی ملکی خزانے کو نقصان پہنچایا ، اسے حساب دینا ہوگا،طورخم سرحد 24 گھنٹے کھول دی گئی تاکہ تاجروں کو کوئی مشکل نہ ہو اور وہ آزادانہ تجارت کرسکیں،ضرورت پڑی تو چمن بارڈر بھی 24گھنٹے کھلے رکھنے کیلئے اقدامات کریں گے ۔ آن لائن کے مطابق وزیر داخلہ نے کہابلوچستان میں کوئی اتحادی ناراض نہیں، اختلاف گھر میں بھی ہو جاتے ہیں ،ایسی کوئی بات نہیں کہ معاملات طلاق پر چلے جائیں ۔ این این آئی کے مطابق وزیر داخلہ نے کہا یہ ملک ہے تو ہم ہیں ورنہ ہم بڑا گوشت بھی کھا نہیں سکتے ،حکومت میں درپردہ اسٹیبلشمنٹ کسی زمانے میں ہوتی تھی، اب سارا کچھ پردے کے اوپر ہے ۔ اے این این کے مطابق وزیر داخلہ نے فرنٹیئرکور ہیڈ کوارٹرز کا دورہ کیا اور یادگار شہدا پرپھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی ، وزیر داخلہ عام پرواز کے ذریعے اکانومی کلاس میں کوئٹہ پہنچے اور بغیر پروٹوکول اسلام آباد ایئر پورٹ پر انتظارگاہ میں رہے اور عوام سے مسائل کے بارے میں پوچھتے رہے ۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں