1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پنجاب اسمبلی کے سامنے خودکش دھماکا،ڈی آئی جی ٹریفک سمیت 10 ہلاک

'خبریں' میں موضوعات آغاز کردہ از پاکستانی55, ‏13 فروری 2017۔

  1. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:

    لاہور میں پنجاب اسمبلی کے سامنے خودکش دھماکے کے نتیجے میں ڈی آئی جی ٹریفک احمد مبین اور ایس ایس پی آپریشنز زاہد گوندل سمیت 10 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہوگئے۔
    ڈان نیوز کے مطابق خودکش دھماکا پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر ہوا، جس کے نتیجے میں آج ٹی وی کی ڈی ایس ین جی کا ڈرائیور،انجینئر اور کیمرا مین بھی زخمی ہوئے۔
    دھماکے کے وقت مال روڈ پر فارما مینوفیکچررز اور کیمسٹس کا دھرنا جاری تھا، اور احمد مبین مظاہرین سے مذاکرات کے لیے آئے تھے۔
    پولیس عہدیداروں کے مطابق دھماکا خودکش تھا اور بمبار موٹر سائیکل پر سوار تھا۔
    [​IMG]
    دھماکے کے بعد علاقے میں بھگڈر مچ گئی، پولیس کی بھاری نفری نے جائے وقوع پر پہنچ کر علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور مال روڈ پر جمع لوگوں کو منتشر کرنے کا عمل شروع کیا
    ریسکیو ٹیموں نے ایمبولینسز کے ذریعے زخمیوں کو گنگا رام اور میو ہسپتالوں میں منتقل کیا جہاں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی ہے، جبکہ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

    [​IMG]
    خودکش دھماکے سے کئی موٹر سائیکلوں اور گاڑیوں میں آگ بھی لگ گئی، جبکہ قریبی عمارتوں کو بھی نقصان پہنچا۔
    ملوث عناصر کو بےنقاب کرنے کی ہدایت
    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لاہور میں دہشت گردی کی مذمت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ زخمیوں کی طبی امداد اور امدادی سرگرمیوں میں تعاون کیا جائے۔
    انہوں نے دہشت گردی کے واقعے میں ملوث عناصر کو جلد بے نقاب کرنے کی بھی ہدایت کی۔
    image1.jpg
    چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد بزدلانہ کارروائیوں سے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، جبکہ ایسے واقعات سے دہشت گردی کے خلاف قوم کا عزم اور مضبوط ہوجاتا ہے۔

    [​IMG]

    واضح رہے کہ 7 فروری کو نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی جانب سے الرٹ جاری کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ لاہور میں دہشت گرد حملے کا خطرہ ہے۔
    نیکٹا کی جانب سے یہ مراسلہ سیکریٹری داخلہ پنجاب، صوبائی پولیس آفیسر (پی پی او) اور ڈی جی پاکستان رینجرز پنجاب کو بھیجا گیا تھا۔
    نیکٹا نے اپنے مراسلے میں ہدایات جاری کی تھیں کہ لاہور میں تمام اہم تنصیبات بشمول اہم عمارتوں، ہسپتالوں اور اسکولز کی سخت نگرانی کی جائے۔

    نوٹ: یہ ابتدائی خبر ہے جس میں تفصیلات شامل کی جا رہی ہیں۔ بعض اوقات میڈیا کو ملنے والی ابتدائی معلومات درست نہیں ہوتی ہیں۔ لہٰذا ہماری کوشش ہے کہ ہم متعلقہ اداروں، حکام اور اپنے رپورٹرز سے بات کرکے باوثوق معلومات آپ تک پہنچائیں۔
    http://www.dawnnews.tv/news/1052213/
     
    Last edited: ‏13 فروری 2017
  2. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    [​IMG]
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    میرے خیال میں اب بغیر کوئی وقت ضائع کیے بغیر رینجرز کو پنجاب میں آپریشن شروع کر دینا چاھیے ۔پنجاب پولیس سیکورٹی کے معاملات سنبھالنے کے قابل نہیں ہے ۔کوشش ہو رہی تھی کہ کرکٹ آئی پی ایل کا فائنل لاہور میں کھیلا جائے ۔لیکن پنجاب حکومت نے ایک دفعہ پھر نااہلی کا ثبوت دیا ہے ۔
     
    ھارون رشید نے اسے پسند کیا ہے۔
  4. ھارون رشید
    آف لائن

    ھارون رشید برادر سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏5 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    131,687
    موصول پسندیدگیاں:
    16,918
    ملک کا جھنڈا:
    میں بھی یہی چاہتا ہوں
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  5. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    موجودہ ن لیگی حکومت میں اول تو پنجاب میں رینجرز آپریشن کبھی نہیں ہوگا ۔ اور اگر ہوا بھی تو برائے نام ، برائے دکھاوا ہوگا۔ کیونکہ ن لیگی حکومت دراصل دہشتگردوں کی سرپرست ہے۔ سعودیہ اور عرب ممالک سے ریال لے کر اہلحدیث و وہابی مدرسوں کو فنڈنگ کرکے دہشتگرد پیدا کیا جاتے ہیں۔ بعد میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے گٹھ جوڑ کے ذریعے پاکستان میں حسبِ ضرورت مخلتف مواقع پر دھماکے کروائے جاتے ہیں۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  6. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    رینجرز پنجاب میں آگے ہیں۔ انہیں اختیارات کراچی جیسے نہیں ملے ہیں لیکن میں پرامید ہوں کہ جب وہ جنوبی پنجاب سے دہشت گرد گرفتار کریں گے تو ان کے سہولت کاروں کے نام منظر عام پر ضرور آئیں گے ۔اور ان میں اکثریت ن لیگی ہوں گے ۔
     
    سعدیہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  7. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    ھاھاھاھاھاھا ۔ ن لیگی حکومت میں ن لیگی دہشت گرد پکڑے جائیں گے؟ کیا خواب ہے ! :ida:
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  8. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    اب تو فوج بھی میدان میں آ گی ہے ۔یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ ملک کی سلامتی کے لئے دھشت گردی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے ۔کیونکہ ملک بچانا ہے تو بلا امتیاز دھشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو ختم کرنا ہو گا ۔اور فوج بلا امتیاز یہ کام کرے گی اور ان شاءاللہ ملک سے دھشت گردی کا مکمل خاتمہ ہو گا۔
     
    سعدیہ نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    فوج بھی اسی معاشرے کے افراد پر مشتمل ہے۔ فوج کے جوانوں اور جونئیر افسروں کی حب الوطنی پر کوئی شک نہیں۔ لیکن اوپری سطح کے افسروں میں بھی کرپشن ہے۔ اور وہ کرپٹ سیاستدانوں کے مفادات کا مل جل کر تحفظ کررہے ہیں۔ جنرل راحیل شریف کا کراچی میں آپریشن اور پنجاب میں سانحہ ماڈل ٹاون کے ذمہ داروں شریف برادران اور اچکزئی کے غدارانہ بیانات پر مکمل خاموشی۔ 300 بھارتی ایجنٹوں کے شریف برادران کی ملز کے ویلڈر اور مکینک کے ویزوں کے ذریعے پاکستان آمد جیسے معاملات پر جنرل راحیل شریف کی مکمل چشم پوشی واضح ثبوت ہے کہ کتی چوراں نال ملی ہوئی ہے۔
    موجودہ جنرل بھی عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے برائے نام سا رینجرز آپریشن کرے گا۔ وگرنہ دہشتگردی ختم کرنی ہے تو سب سے پہلے دہشتگردوں کے سرپرستوں کو پکڑنا ہوگا۔ انکو فنڈ فراہم کرنے والے ممالک اور ایجنٹوں پر ہاتھ ڈالنا ہوگا یہ کام کوئی بھی جنرل نہ کررہا ہے نہ کرنے کی امید ہے۔
     
    پاکستانی55 نے اسے پسند کیا ہے۔
  10. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    آپ کی اس بات سے مجھے پورا اتفاق ہے کہ فوج بھی ہم میں سے ہے ۔یہ بھی صحیح ہے کہ فوج میں بھی کرپٹ عناصر موجود ہیں لیکن اس سے اگلی بات کہ کتی چوروں سے ملی ہوئی ہے سے اتفاق نہیں ہے کیونکہ اس وقت کی حکومت میں ایک نہیں اکثریت کرپٹ لوگ ہیں ۔اور ان لوگوں نے سابق جنرل راحیل شریف کو ان کی مدت ملازمت میں اضافےکی پیش کش بھی کی تھی لیکن جنرل راحیل شریف نے نہ کر دی ۔اس وقت حکومت کا جو حال ہے اور پی پی کا بھی یہی حال ہے وہ ایک مافیا کی شکل اختیار کر گیا ہے ۔فوج نہیں چاھتی کہ مارشل لاء لگائے ۔لیکن دیکھیں اب حالات ایک رخ اختیار کر رہے ہیں کہ چور اب پکڑے جائیں گے ۔
     
  11. سعدیہ
    آف لائن

    سعدیہ ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏7 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    4,590
    موصول پسندیدگیاں:
    2,393
    ملک کا جھنڈا:
    جنرل ضیاء الحق اور جنرل مشرف کے مارشل لاء نے کونسے چور پکڑ لیے تھے؟ جنرل ضیاء نے نواز شریف، حق نواز جھنگوی جیسے دہشت گرد، اور سندھ میں ایم کیو ایم اور جئے سندھ جیسی علیحدہ پسند فتنوں کو پروان چڑھایا ۔ جنرل پرویز مشرف نے پہلے نواز شریف کو ملک بدر کیا پھر امریکی اور سعودی غلامی میں حد سے گذرتے ہوئے اسی نوازشریف اور بےنظیر کو واپس پاکستان لا کر پاکستانی عوام پر مسلط کرکے خود باعزت غداری کے مقدمے بھگتنا شروع کردیے۔
    کونسے مارشل لاء میں چور پکڑے گئے اور اربوں کی کرپشن زدہ رقوم ملکی خزانے میں واپس آئی ؟
     
  12. پاکستانی55
    آف لائن

    پاکستانی55 ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2012
    پیغامات:
    98,397
    موصول پسندیدگیاں:
    24,234
    ملک کا جھنڈا:
    ضیاء مرحوم کادور شروع ہوا تو افغانستان میں روس کے خلاف معاذ کھل گیا اور بہت سے مسائل کھڑے ہو گے ،مشرف کے دور میں بھی امریکہ اور مغربی ممالک نے مل کر افغانستان پر قبضہ کر لیا ۔اس وقت ایک بہت بڑا مسلہ پیدا ہو گیا تھا کیونکہ اس وقت کے بش اور آج کے ٹرمپ میں زیادہ فرق نہیں ہے ۔اور اگر وہ پاکستان پر حملہ کر دیتے تو بھی پتہ نہیں کیا ہوتا ۔خیر ماضی گزر گیا ہے لیکن موجود فوجی قیادت نے دہشت گردی کے خلاف جنگ شروع کی ہوئی ہے اور پوری امید ہے کہ دہشت گردی ان شاء اللہ ختم ہو جائے گی ۔اور ساتھ ساتھ پوری امید ہے کہ چوروں کے دن بھی پورے ہو گے ہیں یہ بھی اپنے انجام کو پہنچ جائیں گے ان شاء اللہ
     

اس صفحے کو مشتہر کریں