1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پل میں بدل گیا کہتا تھا وہ

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از حنا شیخ 2, ‏11 اکتوبر 2018۔

  1. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    پل میں بدل گیا کہتا تھا وہ
    زمانے سے الگ ہے

    زمیں پر رہنے والا
    آسمان کو یوں دیکھتا ہے
    مقدر آسمان پر بنتا ہے
    ملتا زمیں پر ہے
    جو کھودو گئے پتھر
    تو خزانے ملیں گے
    مقدر کو کوسنے سے
    نصب نہیں کھولتے
    شاخ سے ٹوٹ کے پتا
    فنا ہو جاتا ہے
    اور جو پھول گرے ڈالی سے
    ایک نئی کونپل کھلا جاتا ہے
    جو پلٹ کر نہیں آتا
    وہ خود بھی کھو جاتا ہے
    باتیں اگر پرانی ہو جایئں
    تو ان پر گرد پڑجاتی ہے
    دھندلاجایئں چہرے تو
    باقی کیا رہے جاتا ہے

    شاعری :حنّاشیخ
     
    زنیرہ عقیل اور ًمحمد سعید سعدی .نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
    واااہ
     
    حنا شیخ 2 نے اسے پسند کیا ہے۔
  3. حنا شیخ 2
    آف لائن

    حنا شیخ 2 ممبر

    شمولیت:
    ‏6 اکتوبر 2017
    پیغامات:
    1,643
    موصول پسندیدگیاں:
    725
    ملک کا جھنڈا:
    شکریہ
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں