1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پلٹ جانا کوئی مشکل نہیں تھا

'آپ کی شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از سید علی رضوی, ‏22 اکتوبر 2018۔

  1. سید علی رضوی
    آف لائن

    سید علی رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اکتوبر 2018
    پیغامات:
    54
    موصول پسندیدگیاں:
    81
    ملک کا جھنڈا:
    پلٹ جانا کوئی مشکل نہیں تھا
    مرا ہی واپسی کا دل نہیں تھا

    متاعِ زیست لاحاصل نہیں تھا
    ولے پانے کے میں قابل نہیں تھا

    وہ چھریاں دھار جس پر ہو رہیں تھیں
    میرا ہی دل تھا کوئی سل نہیں تھا

    کھلا بابِ جنوں جب مجھ پہ یارو
    مراتب کوئی مستقبل نہیں تھا

    مریضِ عشق ہونے تک سنا ہے
    ادھوری ذات تھا کامل نہیں تھا

    مجھے غرقاب تھا از حد ضروری
    وگرنہ زیست کے قابل نہیں تھا

    میں پیاسا تھا مگر ہونٹوں سے محروم
    سمندرتھا مگر ساحل نہیں تھا

    نہ دو الزام بھنورے کو علی تم
    وہ ہرگز پھول کا قاتل نہیں تھا
     
    ًمحمد سعید سعدی، پاکستانی55 اور زنیرہ عقیل نے اسے پسند کیا ہے۔
  2. زنیرہ عقیل
    آف لائن

    زنیرہ عقیل ممبر

    شمولیت:
    ‏27 ستمبر 2017
    پیغامات:
    21,126
    موصول پسندیدگیاں:
    9,750
    ملک کا جھنڈا:
    بہت عمدہ جناب
     
  3. ًمحمد سعید سعدی
    آف لائن

    ًمحمد سعید سعدی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 جون 2016
    پیغامات:
    252
    موصول پسندیدگیاں:
    245
    ملک کا جھنڈا:
  4. سید علی رضوی
    آف لائن

    سید علی رضوی ممبر

    شمولیت:
    ‏19 اکتوبر 2018
    پیغامات:
    54
    موصول پسندیدگیاں:
    81
    ملک کا جھنڈا:
    بہت شکریہ احباب
     
    ًمحمد سعید سعدی نے اسے پسند کیا ہے۔

اس صفحے کو مشتہر کریں