1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پسند کی چیز

'اردو ادب' میں موضوعات آغاز کردہ از intelligent086, ‏23 نومبر 2020۔

  1. intelligent086
    آف لائن

    intelligent086 ممبر

    شمولیت:
    ‏28 اپریل 2013
    پیغامات:
    7,273
    موصول پسندیدگیاں:
    797
    ملک کا جھنڈا:
    پسند کی چیز

    حکایت ہے کہ اتفاق سے چار مختلف ملکوں کے چار آدمی ایک جگہ جمع ہوگئے۔ ایک ایران کا دوسرا ترکی کا تیسرا روم کا اور چوتھا عرب کا تھا۔ مسافر سمجھ کر کسی نیک دل نے انہیں چاندی کا ایک درم عطا کیا۔ اب ہر شخص اس درم سے اپنی پسند کی چیز مول لے کر کھانے کا خواہش مند تھا۔ ایرانی نے کہا کہ میری رائے میں اس درم کے انگور خرید لیں۔ یہ عمدہ پھل ہے اور ہم چاروں کا پیٹ بھی بھر جائے گا۔ عرب نے چلا کر کہا کہ خدا کی قسم میں ہرگز انگور نہ خریدنے دوں گا میں تو عنب لوں گا۔ وہی پھل مجھے مرغوب ہے۔ ترک نے ناراض ہو کر کہا کہ ارے بے وقوفو! کیا عنب عنب کرتے ہو۔ اس ایک درم کے اوزم خرید لو۔ میرا پسندیدہ پھل اوزم ہے اور تم بھی اسے کھا کر خوش ہو جائو گے۔ رومی نے طیش میں آ کر کہا میں استافیل کھائوں گا۔ اس کے سوا تم نے کوئی اور پھل خریدنے کی کوشش کی تو مجھ سے برا کوئی نہ ہوگا۔
    یہ بے چارے نہیں جانتے تھے کہ انگور، عنب ، اوزم اور استافیل ایک ہی پھل کے چار زبانوں میں الگ الگ نام ہیں۔ لہٰذا خوب دھینگا مشتی اور مارپٹائی ہوئی اس لیے کہ جہالت عقل پر غالب آگئی تھی۔ اس موقع پر وہاں کوئی ان ناموں کے اسرار سے واقف ہوتا تو بڑی آسانی سے انہیں اس دنگے فساد سے باز رکھ سکتا تھا کہ احمقو! کیوں لڑے کٹے جاتے ہو۔ لائو میں اسی ایک درم سے تم سب کا پسندیدہ پھل خرید دیتا ہوں بشرطیکہ تم شک و شبہ کے کانٹے دلوں سے نکال کر اپنا ہاتھ میرے ہاتھ میں دے دو۔ پھر یہی ایک درم تم چاروں کے کام آجائے گا اور چاروں دشمنوں کو ملا کر ایک کردے گا۔​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں