1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پسندیدہ غزلیات، نظمیات

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏21 نومبر 2006۔

  1. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب عبدالجبار بھائی ! بہت عمدہ

    ذرا یہ بھی دیکھیئے

    ایک وجہِ قرار باقی ہے
    آپ کا انتظار باقی ہے

    اپنی ہستی کا اعتبار نہیں
    موت پر اختیار باقی ہے

    اپنے دامن میں کوئی تار نہیں
    سانس کا ایک تار باقی ہے

    دور ہی بےوفا تھا آپ نہ تھے
    آپ کا اعتبار باقی ہے

    کارواں کوچ کر گیا واصف
    کارواں کا غبار باقی ہے

    (واصف علی واصف)​
     
  2. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت خوب! نعیم بھائی!


    ترے گلے میں جو بانہوں کو ڈال رکھتے ہیں
    تجھے منانے کا کیسا کمال رکھتے ہیں

    تجھے خبر ہے تجھے سوچنے کی خاطر ہم
    بہت سے کام مقدر پہ ٹال رکھتے ہیں

    کوئی بھی فیصلہ ہم سوچ کر نہیں کرتے
    تمہارے نام کا سِکّہ اُچھال رکھتے ہیں

    تمہارے بعد یہ عادت سی ہو گئی اپنی
    بِکھرتے سُوکھتے پتّے سنبھال رکھتے ہیں

    خوشی سی ملتی ہے خود کو اذیّتیں دے کر
    سو جان بوجھ کر دل کو نڈھال رکھتے ہیں

    کبھی کبھی وہ مجھے ہنس کے دیکھ لیتے ہیں
    کبھی کبھی مرا بے حد خیال رکھتے ہیں

    تمہارے ہجر میں یہ حال ہو گیا اپنا
    کسی کا خط ہو اُسے بھی سنبھال رکھتے ہیں

    خوشی ملے بھی ترے بعد خوش نہیں ہوتے
    ہم اپنی آنکھ میں ہر دم ملال رکھتے ہیں

    زمانے بھر سے بچا کر وہ اپنے آنچل میں
    مرے وجود کے ٹکڑے سنبھال رکھتے ہیں

    کچھ اِس لئے بھی تو بے حال ہو گئے ہم لوگ
    تمہاری یاد کا بے حد خیال رکھتے ہیں

    (وصی شاہ)​
     
  3. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    تمہارے بعد یہ عادت سی ہو گئی اپنی
    بِکھرتے سُوکھتے پتّے سنبھال رکھتے ہیں​

    بہت پیارا کلام ہے عبدالجبار بھائی ! بہت خوب
     
  4. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    عبدالجبار صاحب :a180:
     
  5. شیرافضل خان
    آف لائن

    شیرافضل خان ممبر

    شمولیت:
    ‏20 نومبر 2006
    پیغامات:
    1,610
    موصول پسندیدگیاں:
    7
    محبت کی نظم

    اگر کبھی میری یاد آۓ
    تو چاند راتوں کی نرم دلگیر روشنی میں
    کسی ستارے کو دیکھ لینا
    اگر وہ نخل فلک سے اتر کر
    تمہارے قدموں میں آ گرے تو
    یہ جان لینا
    وہ استعارہ تھا میرے دل کا
    اوراگرکبھی میری یاد نہ آۓ!
    مگر یہ ممکن ہی کس طرح ہے؟
    کہ تم کسی پر نگاہ ڈالو
    تو اس کی دیوار جاں نہ ٹوٹے
    وہ اپنی ہستی نہ بھول جاۓ!!
    اگر کبھی میری یاد آۓ
    گریز کرتی ہوا کی لہروں پہ ہاتھ رکھنا
    میں خشبووں میں تمہیں ملوں گا
    مجھے گلابوں کی پتیوں میں تلاش کرنا
    میں اوس قطروں کے آئینے میں تمہیں ملوں گا
    اوراگر ستاروں میں، گلابوں میں اوراوس قطروں میں
    نہ پاؤ مجھ کو
    تو اپنے قدموں میں دیکھ لینا
    میں گرد ہوتی مسافتوں میں تمہیں ملوں گا

    (امجد اسلام امجد)​
     
  6. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب شیرافضل بھائی ۔ کافی اچھا انتخاب ہے آپکا :)
     
  7. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    شیرافضل صاحب۔ آپ کا ارسال شدہ کلام بہت عمدہ ہے
     
  8. روز
    آف لائن

    روز ممبر

    شمولیت:
    ‏15 جنوری 2007
    پیغامات:
    4
    موصول پسندیدگیاں:
    0
    اسے اپنے فردا کی فکر تھی وہ جو میرا واقفِ حال تھا
    وہ جو اس کی صبحِ عروج تھی وہی میرا وقتِ زوال تھا

    کہاں جاؤ گےمجھےچھوڑ کے، میں یہ پوچھ پوچھ کے تھک گئی
    وہ جواب مجھ کو دے نہ سکا وہ تو خود سراپا سوال تھا

    وہ ملا تو صدیوں کے بعد بھی میرے لب پر کوئی گلہ نہ تھا
    اسے میری چپ نے رلا دیا جسے گفتگو پر کمال تھا
    (پروین شاکر)​
     
  9. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    روز جی ۔ سب سے پہلے ہماری اردو پر خوش آمدید

    اور آپ کا انتخابِ کلام بہت ہی عمدہ ہے
     
  10. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کبھی کسی کو نہ کمتر دکھائی دیتا ہوں
    ہر اک نگاہ میں بہتر دکھائی دیتا ہوں

    نہ دیکھ پائیں گی مجھ کو حسد بھری نظریں
    جہانِ حسن میں اکثر دکھائی دیتا ہوں

    حلیم طبع ہوں‌لیکن بوجہِ خود داری
    کبھی خفا کبھی خود سر دکھائی دیتا ہوں

    عجیب بات ہے رہتا ہوں مطمئن لیکن
    میں بےقراروں کو مضطر دکھائی دیتا ہوں

    بہت حسین ہیں جلوے نظر ہو گر پیدا
    کمالِ عشق کا مظہر دکھائی دیتا ہوں

    عروجِ شعر ہو عرفی کہ معجزہ فن کا
    ادب کی راہ میں برتر دکھائی دیتا ہوں

    (محسن عرفی)​
     
  11. عقرب
    آف لائن

    عقرب ممبر

    شمولیت:
    ‏14 اکتوبر 2006
    پیغامات:
    3,201
    موصول پسندیدگیاں:
    200
    روز جی اور نعیم جی ! دونوں‌کا انتخاب بہت پیارا ہے۔
    کچھ ہم بھی پیش کرتے ہیں


    زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گا

    تو ملا ہے تو یہ احساس ہوا مجھ کو
    یہ میری عمر محبت کے لیے تھوڑی ہے
    اک ذرا غمِ دوراں کا بھی حق ہے جس پر
    میں نے وہ سانس بھی تیرے لیے رکھ چھوڑی ہے
    تجھ پہ ہو جاؤں گا قربان تجھے چاہوں گا
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گا

    اپنے جذبات میں نغمات رچانے کے لیے
    میں نے دھڑکن کی طرح دل میں بسایا ہے تجھے
    میں تصور بھی جدائی کا بھلا کیسے کروں
    میں نے قسمت کی قسمت کی لکیروں‌سے چرایا ہے تجھے
    پیار کا بن کے نگہبان تجھے چاہوں گا
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گا

    تیری ہر چاپ سے جلتے ہیں خیالوں‌میں چراغ
    جب بھی تو آئے جگاتا ہوا جادو آئے
    تجھ کو چھو لوں‌تو پھر اے جانِ تمنا مجھ کو
    دیر تک اپنے بدن سے تری خوشبو آئے
    تو بہاروں کا ہے عنوان تجھے چاہوں گا
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گا

    زندگی میں تو سبھی پیار کیا کرتے ہیں
    میں تو مر کر بھی میری جان تجھے چاہوں گا

    (شاعر مجھے معلوم نہیں)
     
  12. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    واہ بھئی واہ۔
    ہر کسی نے اتنا پیارا کلام بھیجا ہے کہ سمجھ میں نہیں آتا کس کس کی تعریف کی جائے۔ بہت خوب اور بہت اچھے
     
  13. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کچھ نہ سمجھے خدا کرے کوئی​
     
  14. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    سمجھ سمجھ کے سمجھو، سمجھ کے سمجھنا بھی اک سمجھ ہے​
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    زاہرا جی پورا شعر ہی لکھ دیتیں !!
    چلیں میں لکھے دیتا ہوں

    سمجھ سمجھ کے سمجھو، سمجھ کے سمجھنا بھی اک سمجھ ہے
    سمجھ سمجھ کے بھی جو نہ سمجھے میری سمجھ میں وہ ناسمجھ ہے​
     
  16. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    بہت اچھی غزلیں پوسٹ کیں سب نے۔۔۔۔ کچھ میری طرف سے بھی
    ‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘‘


    ہر کوئی دل کی ہتھیلی پہ ہے صحرا رکھے
    کس کو سیراب کرے وہ کسے پیاسا رکھے

    عمر بھر کون نبھاتا ہے تعلق اتنا
    اے میری جان کے دشمن تجھے اللہ رکھے

    ہم کو اچھا نہیں لگتا کوئی ہم نام تیرا
    کوئی تجھ سا ہو تو پھر نام بھی تجھ سا رکھے

    دل بھی پاگل ہے کہ اس شخص سے وابستہ ہے
    جو کسی اور کا ہونے دے نہ اپنا رکھے

    یہ قناعت ہے قطاعت ہے کہ چاہت ہے بھلا
    ہم تو راضی ہیں وہ جس حال میں جیسا رکھے​
     
  17. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    لاحاصل جی سارے کلام میں یہ شعر بالخصوص بہت اچھا لگا
     
  18. ثناءاللہ
    آف لائن

    ثناءاللہ ممبر

    شمولیت:
    ‏31 مئی 2006
    پیغامات:
    79
    موصول پسندیدگیاں:
    1
    لاحاصل جی بہت اچھا انتخاب کیا ہے۔
    کچھ ٹائپنگ کی غلطیاں تھیں درست کیں ہیں۔
     
  19. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    بہت خوب! لاحاصل
     
  20. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    تم اگر یوں ہی نظریں‌مِلاتے رہے، مے کشی میرے گھر سے کہاں جائے گی
    اور یہ سلسلہ مُستقل ہو تو پھر، بے خودی میرے گھر سے کہاں جائے گی

    اِک زمانے کے بعد آئی ہے شامِ غم، شامِ غم میرے گھر سے کہاں جائے گی
    میری قسمت میں ہے جو تمہاری کمی، وہ کمی میرے گھر سے کہاں ‌جائے گی

    شمع کی اب مجھے کچھ ضرورت نہیں، نام کو بھی شبِ غم میں ظلمت نہیں
    میرا ہر داغِ دل کم نہیں چاند سے، چاندنی میرے گھر سے کہاں جائے گی

    تُو نے جو غم دئیے وہ خوشی سے لئے، تُجھ کو دیکھا نہیں پھر بھی سجدے کیے
    اِتنا مضبوط ہے جب عقیدہ مرا ، بندگی میرے گھر سے کہاں جائے گی

    ظرف والا کوئی سامنے آئے تو ، میں بھی دیکھوں‌ ذرا اِس کو اپنائے تو
    میری ہمراز یہ اس کا ہمراز میں، بے کسی میرے گھر سے کہاں جائے گی

    جو کوئی بھی تری راہ میں مر گیا ، اپنی ہستی کو وہ جاوِداں کر گیا
    میں شہیدِ وفا ہو گیا ہوں تو کیا ، زندگی میرے گھر سے کہاں‌جائے گی​
     
  21. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب عبدالجبار بھائی ! بہت پیارا کلام ہے
     
  22. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    بہت خوب
     
  23. لاحاصل
    آف لائن

    لاحاصل ممبر

    شمولیت:
    ‏6 جولائی 2006
    پیغامات:
    2,943
    موصول پسندیدگیاں:
    8
    وفا رسوا نہیں کرنا
    سنو ایسا نہیں کرنا
    میں پہلے ہی اکیلی ہوں
    مجھے تنہا نہیں کرنا
    میری ان جھیل آنکھوں میں
    کبھی صحرا نہیں کرنا
    بھروسہ بھی ضروری ہے
    مگر سب کا نہیں کرنا
    مقدر پھر مقدر ہے
    کوئی وعدہ نہیں کرنا
    بہت مصروف ہو جانا
    مجھے سوچا نہیں کرنا
    جو لکھا ہے وہی ہو گا
    کبھی شکوہ نہیں کرنا
    جدائی بھی جو آئی تو
    یہ دل چھوٹا نہیں کرنا
    حقیقت ہے ملن اپنا
    اسے سپنا نہیں کرنا
    وفا رسوا نہیں کرنا
    سنو ایسا نہیں کرنا۔۔۔۔۔۔۔۔
     
  24. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب لاحاصل جی ! اچھا کلام ہے
     
  25. فخرنوید
    آف لائن

    فخرنوید مہمان


    بہت اچھا انتخاب ہے
     
  26. زاہرا
    آف لائن

    زاہرا ---------------

    شمولیت:
    ‏17 نومبر 2006
    پیغامات:
    4,208
    موصول پسندیدگیاں:
    11
    منزلیں بھی اسی کی تھیں راستہ بھی اس کا تھا
    میں ہی ایک اکیلا تھا سب قافلہ بھی اس کا تھا
    ساتھ ساتھ چلنے کی سوچ بھی اسی کی تھی
    پھر راستہ بدلنے کا فیصلہ بھی اس کا تھا
    آج کیوں‌ اکیلا ہوں‌دل یہ سوال کرتا ہے
    لو گ تو اسی کے تھے کیا خدا بھی اُس کا تھا ؟؟
     
  27. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوبصورت نظمیں، غزلیں اور شاعری ہے سب کی۔

    میری طرف سے بہت بہت داد قبول کیجئے
     
  28. عبدالجبار
    آف لائن

    عبدالجبار منتظم اعلیٰ سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏27 مئی 2006
    پیغامات:
    8,595
    موصول پسندیدگیاں:
    71
    تلاش

    میں ریزہ ریزہ بکھر رہا ہوں
    میں اپنے اشکوں میں ڈھل رہا ہوں
    مگر میں پھر بھی رواں دواں ہوں
    سراب منزل کے راستوں پر
    کبھی بیاباں راستوں پر
    کبھی ویران رتجگوں میں
    کبھی ہنسی میں قہقہوں میں
    کبھی اشکوں کی بارشوں میں
    بھٹک رہا ہوں
    مجھے یہ ڈر ہے کہ ساری عمر
    تلاش ہی میں گزر نہ جائے
    یا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    تیری خواہش ہی مَر نہ جائے
     
  29. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت خوب عبدالجبار بھائی !! عمدہ نظم ہے۔

    کچھ میں‌بھی عرض کروں

    فلک پہ چاند کے ہالے بھی سوگ کرتے ہیں
    جو تُو نہیں تو اجالے بھی سوگ کرتے ہیں

    نگر نگر میں‌وہ بکھرے ہیں ظلم کے منظر
    ہماری روح کے پھال بھی سوگ کرتے ہیں

    اسے کہو کہ ستم میں وہ کچھ کمی کر دے
    کہ ظلم توڑنے والے بھی سوگ کرتے ہیں

    تم اپنے دکھ پہ اکیلے نہیں ہو افسردہ
    تمہارے چاہنے والے بھی سوگ کرتے ہیں

    (وصی شاہ)​
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    میری پسند


    یونہی اجنبی نہ بنا کرو ، کبھی مسکرا کے ملا کرو
    کبھی سن تو لو میرا حالِ دل کبھی مجھ سے کوئی گلہ کرو

    تیری اک نظر تیری اک ادا ،میرے دل کو کر دیا لاپتہ
    میرے دوستو ! میرے ہمنوا ! میرے دل کا کوئی پتہ کرو

    میرے سامنے ہے سفر حسیں ،مجھے منزلوں کی خبر نہیں
    میری منزلوں کا نشان ہو تم یونہی میرے ساتھ چلا کرو

    یہ جو عشق ہے یہ ہے لادوا، یہ ہے درد جس کا ہے اک مزہ
    مجھے عشق ہے میرے درد سے میرے درد کی نہ دوا کرو

    یہ طریقِ عشق ہے کچھ تو ہو، یا وفا کرو یا جفا کرو
    کوئی فیصلہ میرے مہرباں کوئی رسم تم بھی ادا کرو

    نہ ہے زیست کا کوئی راستہ، نہ ہی خود کشی کا ہے حوصلہ
    مجھے مار دو یا حیات دو، کوئی کام تم بھی کیا کرو

    شاعر نامعلوم​
     

اس صفحے کو مشتہر کریں