1. اس فورم پر جواب بھیجنے کے لیے آپ کا صارف بننا ضروری ہے۔ اگر آپ ہماری اردو کے صارف ہیں تو لاگ ان کریں۔

پسندیدہ غزلیات، نظمیات

'اردو شاعری' میں موضوعات آغاز کردہ از عبدالجبار, ‏21 نومبر 2006۔

  1. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    میں ھوں رات کا ایک بجا ھے
    خالی رستہ بول رھا ھے

    آج تو یوں خاموش ھے دنیا
    جیسے کچھ ھونے والا ھے

    کیسی اندھیری رات ھے دیکھو
    اپنے آپ سے ڈر لگتا ھے

    آج تو شہر کی روش روش پر
    پتوں کا میلہ لگتا ھے

    آؤ گھاس پہ سبھا جمائیں
    میخانہ تو بند پڑا ھے

    پھول تو سارے جھڑ گئے لیکن
    تیری یاد کا زخم ہرا ھے

    تو نے جتنا پیارا کیا تھا
    دکھ بھی مجھے اتنا ہی دیا ھے

    یہ بھی ھے ایک طرح کی محبت
    میں تجھ سے تو مجھ سے جدا ھے

    یہ تری منزل وہ مرا رستہ
    تیرامیرا ساتھ ہی کیا ھے

    میں‌نےتو اک بات کہی تھی
    کیا تو سچ مچ روٹھ گیا ھے

    ایسا گائک کون ھے جس نے
    سکھ دے کر دکھ مول لیا ھے

    تیرا رستہ تکتے تکتے
    کھیت گگن کا سوکھ چلا ھے

    کھڑکی کھول کے دیکھ تو باہر
    دیر سے کوئی شخص کھڑا ھے

    ساری بستی سو گئی ناصر
    تو اب تک کیوں جاگ رھا ھے
     
  2. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    اچھی ہے :flor:
     
  3. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    آداب محبت
    ہجر کی رات میں رہ رہ کے تڑپنے والو

    رات کے پاس فقط رات کا سناٹا ھے

    عشق کرنے کے بھی آداب ھیں کیسے چپ چاپ

    رات بھر چاند نے ظلمت کا سفر کاٹا ھے​
     
  4. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    واہ خوشی بہت خوب۔ :flor:
     
  5. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ بڑی نوازش مہربانی پسندیدگی کا شکریہ
     
  6. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    تتلیاں، جگنو سبھی ہوں گے مگر دیکھے گا کون
    ہم سجا بھی لیں اگر دیوار و در دیکھے گا کون

    اب تو ہم ہیں جاگنے والے تری خاطر یہاں
    ہم نہ ہوں گے تو ترے شام و سحر دیکھے گا کون

    جس کی خاطر ہم سخن سچائی کے رستے چلے
    جب وہی اس کو نہ دیکھے تو ہنر دیکھے گا کون

    سب نے اپنی اپنی آنکھوں پر نقابیں ڈال لیں
    جو لکھا ہے شہر کی دیوار پر دیکھے گا کون

    بے ستارہ زندگی کے گھر میں اب بھی رات کو
    اک کرن تیرے خیالوں کی مگر دیکھے گا کون

    (نوشی گیلانی)​
     
  7. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    محبوب بھائی بہت خوب
    :dilphool:
     
  8. ساگراج
    آف لائن

    ساگراج ممبر

    شمولیت:
    ‏31 جنوری 2008
    پیغامات:
    11,702
    موصول پسندیدگیاں:
    24
    دکھوں کی شدتیں زخموں کی گہرائی مجھے دے دو
    مسیحا تم سہی اذنِ مسیحائی مجھے دے دو

    تم اپنی ذات میں‌ خود انجمن ہو تم کو کیا غم ہے
    میں تنہا ہوں یہ بزمِ ذوقِ تنہائی مجھے دے دو

    تم اپنے دل کے دروازے مقفل شوق سے کر لو
    بس اپنی ذات سے اذنِ شناسائی مجھے دے دو

    تمہارے بعد ہر منظر مجھے بےرنگ لگتا ہے
    یہ آنکھیں چھین لو یا اپنی بینائی مجھے دے دو

    میں سانسوں میں سمو لوں‌ گا تمہاری ہر امانت کو
    یہ وحشت ناک سناٹے یہ تنہائی مجھے دے دو

    میری شہرت تمہارے کام آ جائے تو حاضر ہے
    تمہیں دنیا نے بخشی ہے جو تنہائی مجھے دے دو

    میں شاعر ہوں میرے بےکیف بےتاثیر لفظوں‌ کو
    امر کر دو تم اپنے غم کی راعنائی مجھے دے دو
     
    اسد76 نے اسے پسند کیا ہے۔
  9. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    واہ بہت اچھے زبردست
    :a165:
     
  10. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
  11. این آر بی
    آف لائن

    این آر بی ممبر

    شمولیت:
    ‏13 جنوری 2008
    پیغامات:
    1,495
    موصول پسندیدگیاں:
    108
    کیا بات ہے جی! بہت خوب ساگراج بھائی۔
     
  12. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    تم اونگھ رھے ھو مجھ کو چونکاتے ہی

    تم کھو گئے مرا پتہ پاتے ہی

    مجھ سے مرے دشمن کی شکایت کیوں کی

    تم دور چلے گئے قریب آتے ہی
     
  13. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    واہ واہ بہت خوب۔۔
     
  14. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    شکریہ مبارز جی مہربانی بڑی نوازش
     
  15. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    صفدر ہمدانی کی ایک غزل بہت اچھی لگی ۔ پیش خدمت ہے


    اپنی آنکھوں میں ترا عکس دکھانا چاہوں
    میں تجھے تیرے خیالات بتانا چاہوں

    رنگ بکھریں تو خیالات بکھر جاتے ہیں
    انگلیاں ٹوٹیں تو تصویر بنانا چاہوں

    دُھند میں لپٹے ہوئے پیڑ کا سایہ بن کر
    تجھ سے تیری ہی ملاقات کرانا چاہوں

    چاہتیں اور بھی ہوں گی مجھے انکار نہیں
    ساتھ جب تیرا ہے یہ ساتھ نبھانا چاہوں

    چاند کی کرنوں کے بھالوں سے چٹانیں کھودوں
    دھوپ کی لاش زمینوں میں اُگانا چاہوں

    کیسی خواہش نے مرے جسم میں کروٹ لی ہے
    آئینہ مٹی کے دانتوں سے چبانا چاہوں

    ان نئے شہروں سے نفرت سی ہوئی ہے صفدر
    میں وہی شخص وہی شہر پُرانا چاہوں


    صفدر ہمدانی (لندن)​
     
  16. مبارز
    آف لائن

    مبارز ممبر

    شمولیت:
    ‏3 اگست 2008
    پیغامات:
    8,835
    موصول پسندیدگیاں:
    26
    اچھا ہے۔۔بہت خوب۔
     
  17. نور
    آف لائن

    نور ممبر

    شمولیت:
    ‏21 جون 2007
    پیغامات:
    4,021
    موصول پسندیدگیاں:
    22
    بہت خوب ۔ اچھا کلام ہے :happy:
     
  18. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    کاشفی بھائی اور نور بہن۔
    پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کے لیے شکریہ :dilphool:
     
  19. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    ہم دونوں

    جب اپنی اپنی محرومی سے ڈر جاتے تھے ہم دونوں
    کسی گہری اُداسی میں اتر جاتے تھے ہم دونوں

    بہارِ شوق میں بادِ خزاں آثار چلتی تھی
    شگفتِ گل کے موسم میں بکھر جاتے تھے ہم دونوں

    تمہارے شہر کے چاروں طرف پانی ہی پانی تھا
    وہی اک جھیل ہوتی تھی جدھر جاتے تھے ہم دونوں

    سنہری مچھلیاں، مہتاب اور کشتی کے اندر ہم
    یہ منظر گم تھا پھر بھی جھیل پر جاتے تھے ہم دونوں

    زمستاں کی ہواؤں میں فقط جسموں کے خیمے تھے
    دبک جاتے تھے ان میں جب ٹھٹھر جاتے تھے ہم دونوں

    عجب اک بے یقینی میں گزرتی تھی کنارے پر
    ٹھہرتے تھے نہ اٹھ کے اپنے گھر جاتے تھے ہم دونوں

    بہت سا وقت لگ جاتا تھا خود کو جمع کرنے میں
    ذرا سی بات پر کتنا بکھر جاتے تھے ہم دونوں

    کہیں جانا نہیں تھا اس لئے آہستہ رو تھے ہم
    ذرا سا فاصلہ کرکے ٹھہر جاتے تھے ہم دونوں

    زمانہ دیکھتا رہتا تھا ہم کو چور آنکھوں سے
    نہ جانے کن خیالوں میں گزر جاتے تھے ہم دونوں

    بس اتنا یاد ہے پہلی محبت کا سفر تھا وہ
    بس اتنا یاد ہے شام و سحر جاتے تھے ہم دونوں

    حدودِ خواب سے آگے ہمارا کون رہتا تھا
    حدودِ خواب سے آگے کدھر جاتے تھے ہم دونوں


    عباس تابش​
     
  20. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    اچھی ھے مناسب سی
     
  21. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
  22. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    خوشی جی اور محبوب بھائی ۔
    پسندیدگی اور حوصلہ افزائی کا شکریہ :dilphool:
     
  23. محبوب خان
    آف لائن

    محبوب خان ناظم سٹاف ممبر

    شمولیت:
    ‏28 جولائی 2008
    پیغامات:
    7,126
    موصول پسندیدگیاں:
    1,499
    ملک کا جھنڈا:
    یاد بہار غم میں وہ آرام بھی نہ تھا
    وہ شوخ آج شام لب بام بھی نہ تھا

    درد فراق ہی میں کٹی ساری زندگی
    گرچہ ترا وصال بڑا کام بھی نہ تھا

    رستے میں ایک بھولی ہوئی شکل دیکھ کر
    آواز دی تو لب پہ کوئی نام بھی نہ تھا

    کیوں دشت غم میں خاک اڑاتا رہا منیر
    میں جو قتیل حسرت ناکام بھی نہ تھا

    (منیر نیازی)​
     
  24. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    درد فراق ہی میں کٹی ساری زندگی
    گرچہ ترا وصال بڑا کام بھی نہ تھا


    واہ بہت خوب اچھا انتخاب ھے خان جی
     
  25. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:


    بہت خوب محبوب خان بھائی ۔ بہت اچھا کلام شئیر کیا ہے۔ :87:
     
  26. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    فراز کی ایک غزل آپ کی بصارتوں کے نام

    اے خدا ! آج اسے سب کا مقدّر کر دے
    وہ محبّت کہ جو انساں کو پیمبر کر دے

    سانحے وہ تھے کہ پتھرا گئیں آنکھیں میری
    زخم یہ ہیں تو مرے دل کو بھی پتھّر کر دے

    صرف آنسو ہی اگر دستِ کرم دیتا ہے
    میری اُجڑی ہوئی آنکھوں کو سمندر کر دے

    مجھ کو ساقی سے گلہ ہو نہ تُنک بخشی کا
    زہر بھی دے تو مرے جام کو بھر بھر کر دے

    شوق اندیشوں سے پاگل ہوا جاتا ہے فراز
    کاش یہ خانہ خرابی مجھے بے در کر دے


    (احمد فراز)​
     
  27. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    دل ہی تھے ہم دکھے ھوئے تم دکھا لیا تو کیا
    تم بھی تو بے ایماں ھوئے ہم کو ستا لیا توکیا

    آپ کر گھر میں ہر طرف منظر ماہ و آفتاب
    ایک چراغ شام اگر میں نے جلا لیا تو کیا

    باغ کا باغ آپ کی دسترس ہوس میں ھے
    ایک غریب نے اگر پھول اٹھا لیا تو کیا

    لطرف یہ ھے کہ آدمی عام کرے بہار کو
    موج ہوائے رنگ میں آپ نہا لیا تو کیا

    آب کہیں بولتا نہیں‌غیب جو کھولتا نہیں
    ایسا اگر کوئی خدا تم نے بنا لیا تو کیا

    جو ھے خدا کا آدمی اس کی ھے سلطنت الگ
    ظلم نو ظلم سے اگر ہاتھ ملا لیا تو کیا

    آج کی ھے جو کربلا کل پہ ھے اس کا فیصلہ
    آج ہی آپ نے اگر جشن منا لیا تو کیا

    لوگ دکھے ھوئے تمام رنگ بجھے ھوئے تمام
    ایسے میں اہل شام نے شہر سجا لیا تو کیا

    پڑھتا نہیں‌ھے اب کوئی سنتا نہیں ھے اب کوئی
    حرف جگا لیا تو کیا شعر سنا لیا تو کیا
     
  28. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    بہت اچھی غزل ہے۔
    اسے پڑھ کر غالب یاد آ گئے


    دل ہی تو ہے نہ سنگ و‌ خشت درد سے بھر نہ آئے کیوں ؟
    روئیں گے ہم ہزار بار ۔۔۔۔ کوئی ہمیں ستا ئے کیوں ؟؟​
     
  29. خوشی
    آف لائن

    خوشی ممبر

    شمولیت:
    ‏21 ستمبر 2008
    پیغامات:
    60,337
    موصول پسندیدگیاں:
    37
    چھین کر خواب مرے مری طلب پوچھتے ھیں
    رات بھر نیند نہ آنے کا سبب پوچھتے ھیں

    بارشیں ‌آنکھ کی معیوب نہ ہوتی ھوں کہیں
    عشق کا چل کسی اجڑے سے ادب پوچھتے ھیں

    تیرہ راتوں میں بھلا کیسے جیا جاتا ھے
    میری قاتل بھی تو اب مجھ سے یہ ڈھب پوچھتے ھیں

    اپنے شجرے کو بھی ہمراہ لئے چل رسما"
    جنگ سے قبل یہاں نام و نسب پوچھتے ھیں

    چارہ سازوں نے تو اب سمت بدل لی عامر
    آو بازار میں‌بکتے ھوئے لب پوچھتے ھیں
     
  30. نعیم
    آف لائن

    نعیم مشیر

    شمولیت:
    ‏30 اگست 2006
    پیغامات:
    58,107
    موصول پسندیدگیاں:
    11,153
    ملک کا جھنڈا:
    واہ واہ واہ ۔ خوشی جی ۔ ایک ایک شعر کمال شعر ہے۔
    بہت ہی عمدہ کلام ہے۔
    آپکا معیارِ ذوق واقعی بہت عمدہ ہے۔ ماشاءاللہ ۔


    بارشیں آنکھ کی معیوب نہ ہوتی ہوں‌کہیں
    عشق کا ، چل کسی اجڑے سے ادب پوچھتے ہیں۔


    بہت خوب۔ حاصلِ کلام شعر ہے۔
     

اس صفحے کو مشتہر کریں